• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ایک عیسائی کے سوال اور ہمارے جواب

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
1. Allah k elawa kisi ko sajda karna jaiz ni tu adam a.s ko ku sajda karwaya gaya
یہ بات درست ہے کہ سجدہ صرف خدائے واحدوقہار ہی کے لئے ہے لیکن فرشتوں نے آدم علیہ السلام کو سجدہ تعظیمی کیا تھا جیساکہ بادشاہوں کے درباروں میں بھی کیا جاتا ہے،نیز یہ سجدہ مقدس ابراہیم نے بھی فرشتوں کو کیا تھا،،دیکھئے پیدائش 18:2
اب کیا بزرگ ابراہیم خدا کے حکم کے برعکس کوئی کام کرسکتے ہیں !! نہیں ہرگز نہیں سجدہ تو خدا کے لئے ہی ہے مگر انہوں نے فرشتوں کو سجدہ تعظیمی کیا تھا۔
2.Jab Quran ki akhri ayat nazil hui jis ma likha gaya hay k aaj k din tumhara deen mukamal hogaya hay-tu wo Quran k akhir ma ku ni hy beech ma ku hy

قرآن مجید اپنے نزول کے اعتبار سے وقت اور حالات کے پیش نظر تھوڑا تھوڑا نازل ہوتارہا اور صحآبہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین اس کو اپنے سینوں میں اور مختلف اشیاء(جوکہ اس زمانے کے اعتبار سے محفوظ اور پائیدار شمار کی جاتی تھیں) پر لکھ کر محفوظ کیا جاتا رہا،،نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم خود لکھواتے کہ فلاں آیت کو فلاں سورت میں فلاں آیت کے ساتھ لکھ،،یہاں تک کہ قرآن مجید مکمل ہوگیا،چنانچہ یہ ترتیب تو خود صاحب قرآن نے لکھوائی ہے لہذا اس کو غلط نہیں کہاجاسکتا، اس کے برعکس ہم عہدجدید دیکھتے ہیں تو اناجیل اربعہ سے قبل مقدس پولس رسول کے خطوط لکھے گئے مگر وہ خطوط اناجیل اربعہ اور اعمال کی کتاب کے بعد مدون کئے گئیے ہیں۔ اسی طرح مرقس کی انجیل سب سے پہلے لکھی گئی مگر موجودہ عہدجدید میں اس کودوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔جبکہ پولس رسول کے خطوط اور اناجیل اربعہ کے لکھنے کا نہ ہی یسوع المسیح نے حکم دیا اور نہ ہی انہوں نے اس کی ترتیب قائم کروائی، یہ خالصتاً انسانی طرز پر جمع اور ترتیب دیا گیا ہے۔
3. Quran ma purani kitaabo ko manay ka zikar hy tu hum ku ab bible ko ni mante?aik taraf quran kehta hay mano dosri taraf kehta hay na chalo en kitaabo pe

قرآن مجید فرقان حمیدہمیں ان تورات اور انجیل پر ایمان لانے کا حکم دیتا ہے جوکہ موسیٰ علیہ السلام اور عیسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوئی تھیں نہ کہ موجودہ تورات اور انجیل۔
کیونکہ مسیحی ساتھی خود اس بات کے متعرف ہیں کہ موجودہ بائبل خدانے قرآن مجید کی طرح نازل نہیں کی بلکہ مختلف ادوار میں مختلف لوگوں نے اس کو لکھا۔اگرچہ مسیحی ساتھیوں کا یہ عقیدہ بائبل مقدس کے ہی سخت خلاف ہے۔عبرانیوں کا خط2:2 اور اعمال7:53 میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ شریعت فرشتوں کی معرفت دی گئی ہے،اب اگر موسیٰ کی شریعت روح القدس کی معرفت موسی کو دی گئی تو پھر فرشتوں کی معرفت کون سی شریعت دی گئی؟؟
صاف ظاہر ہے کہ تورات اور انجیل کو قرآن مجید کی طرح فرشتے(حضرت جبرائیل علیہ السلام) کی معرفت دیا گیا تھا لیکن یہود ومسیحی اس کی حفاظت نہ کرسکے تو یہ کتب ضائع ہوگئیں۔
مروجہ تورات میں شامل کتاب استثناء کی کتاب کے تعارفی پس منظر میں کتاب مقدس مطالعاتی اشاعت صفحہ نمبر314 پر لکھا ہے کہ 621قبل مسیح میں مزدور یروشلم میں ہیکل کی مرمت کررہے تھے کہ انہیں ایک شریعت کی کتاب ملی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ شریعت کی کتاب کہاں سے آئی تھی؟اور یہ ہیکل کے ذخیرہ خانہ میں کیسے پہنچی اور پڑی رہی؟یہ بات واضح نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسے موجودہ صورت میں کاتبوں اور مدیروں نے مرتب کیا۔
اب دیکھئے مسیحی علماء خود اس بات کے معترف ہیں کہ موجودہ تورات کا مصنف ہی گمنام ہے لیکن مسیحی تحدی پسند دعویٰ پھر بھی برقرار ہے کہ تورات موسیٰ علیہ السلام کی تصنیف ہے بفرض محال اگر اس تحدی پسند دعویٰ کوتسلیم کربھی لیاجائے تو پھر اسی کتاب کے آخر میں موسیٰ علیہ السلام کی وفات کا ذکرہے !! اب کیا موسیٰ علیہ السلام نے وفات کے بعد قبر سے اٹھ کر ان واقعات کا اضافہ کیا؟؟؟
اسی طرح مروجہ اناجیل اربعہ ہیں کہ جو یسوع مسیح کے صعود آسمانی کے تیس چالیس سال بعد لکھی گئیں اور ان کے مصنفین بھی گمنام ہی ہیں لیکن ان کو منسوب حواریین مسیح کی طرف کردیا گیا۔
اب اگر مسیحی دعویٰ کو مان لیا جائے کہ قرآن مجید اسی انجیل کی تصدیق کرتا ہے جو ہمارے پاس موجودہے تو پھر مسیحی ساتھی ہی ہمیں بتلائیں کہ موجودہ مروجہ انجیلیں چار ہیں (اپاکریفا کی 76 اناجیل کا ابھی ذکرباقی ہے)جبکہ قرآن مجید فقط ایک انجیل کی تصدیق کرتا ہے،،اب مسیحی ساتھی ہی بتادیں کہ قرآن اپاکریفا کی 76 اناجیل میں سے کس انجیل کی تصدیق کرتا ہے یا پھر موجودہ چار انجیلوں مین سے کون سی سچی انجیل کی قرآن مجید تصدیق کرتا ہے۔
4.islam talwaar k zoor pe phela hay-kia ye sach hy k Muhammed s.a.w ne mara tha aik kabelay ko?

یہ بالکل غیر علمی اعتراض ہے کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا،۔ نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کے عرصہ حیات میں جتنی بھی جنگیں لڑی گئیں وہ فقط مدافعت کے جواب میں لڑی گئیں اور ان میں مقتولین کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ نہیں جبکہ اس کے برعکس موسی و داؤد نے ایک ایک جنگی مہم میں ہزاروں آدمیوں کو قتل کردیا اور اگر ان کی زندگی کی تمام جنگی مہموں کے مقتولین کا شمار لگایاجائےتو یہ تعداد لاکھوں افراد تک پہنچ جاتی ہے،اب اگر اس کٹ حجتی پر مبنی دعویٰ کر مان لیا جائے تو پھر عیسائی بتائیں کہ تورات وزبور جیسے خدا کے کلام کے مصنفین نے اس خدا کے کلام کو تلوار سے پھیلایا یا لوگوں کے گلے میں ہار ڈال کر؟؟؟
اسی طرح یروشلم میں عیسائیوں کاچرچ آف نیٹیویٹی ہے جہاں مسیح علیہ السلام کی پیدائش ہوئی تھی،جب مسلمانوں نے اس یروشلم کو فتح کیا تو اسی چرچ کی چابیاں پادریوں نے لاکر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں پر لاکر رکھیں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس چرچ میں نماز ادا کی ۔۔۔۔۔اگر اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہوتا تو صدیوں سے قائم یہ چرچ آج قائم نہ ہوتا؟؟؟؟کوئی عیسائی بتائے مجھے کہ دنیا کی کون سی طاقت تھی جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اس چرچ کو گرا کر مسجد بنانے سے روک سکتی تھی"؟؟؟ اس کے برعکس جب مسیحیوں نے اس یروشلم کو فتح کیا تو مسیحی مؤرخین (کیرن اسٹرانگ وغیرہ) لکھتے ہیں کہ صلیبیوں کے گھوڑے مسلمانوں کے خون میں تیر رہے تھے۔
یہ ہے مسیحی امن کی آشا اور مظلومیت کا ڈھونگ رچا کر اپنی مذمومہ عزائم پر پردہ ڈالنا۔

ku Allah kehta hy k jahan se deen ki samaj na aye tu Ehl kitaab k Alimo se poocho
۔

2ronsjl.jpg

6. bible ma kaheen zikar hy kia kuran n islam n Nabi s.a.w ka?
یہ موضوع اپنے اندر خود ایک وسیع وعریض حیثیت رکھتا ہے اس کےلئے سائل بندہ ناچیز سے رابطہ کرلے تو اس کی تسلی وتشفی کرادی جائے گی،وماعلیناالاالبلاغ
عبدضعیف،،،،عبداللہ غازی
 
Top