مرزائی مغالطہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسیح کے آنے کی پیشگوئی فرمائی تھی ۔
یہ ہرگز پیشگوئی نہیں بلکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی قسم اٹھا کر ایک خبر دی تھی ۔ اور خبر یہ تھی کہ " مریم کے بیٹے عیسیٰ " علیہ السلام نازل ہونگے ۔ یہ ایک خبر تھی جس طرح یہ خبر دی گئی تھی کہ قیامت نے آنا ہے ، جس طرح یہ خبر دی گئی تھی کہ حسا ب و کتاب ہونا ہے ، جس طرح یہ خبر دی گئی تھی کہ قبر میں سوال و جواب ہونے ہیں ۔
اس طرح یہ بھی جھوٹ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک " نامعلوم مسیح " کے آنے کی خبر دی تھی ۔ بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے " عیسیٰ ابن مریم " یعنی مریم کے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے کی خبر دی تھی ۔ اور یہ بھی بتایا کہ یہ وہی عیسیٰ ابن مریم ہونگے جنکے اور میرے درمیان کوئی نبی نہیں ہوا ، یہ وہی عیسیٰ علیہ السلام ہیں جنہیں میں نے معراج کی رات آسمان پر دیکھا ، صحیح مسلم میں صاف طور پر مذکور ہے کہ جن عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا انکی شکل و صورت بھی صحابی عروۃ بن مسعود ثقفی رضی اللہ عنہ جیسی بیان فرمائی ، اور پھر جب ان عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا تذکرہ کیا جنہوں نے دجال کا قتل کرنا ہے تو ان کی شکل و صورت بھی صحابی عروۃ بن مسعود ثقفی رضی اللہ عنہ جیسی بتائی " ( صحیح مسلم حدیث 251 اور حدیث 5238 )
لہذا مرزائی دھوکے بازوں کے اس دھوکے سے خبردار رہیں ۔۔۔ وہ اکثر یہ الفاظ بولتے ہیں کہ " نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسیح کے آنے کی پیشگوئی فرمائی تھی " ۔۔۔۔ نہیں نہیں ۔۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے " عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام " کے " آسمان سے نازل ہونے " کی خبر دی تھی ۔ یہ کسی نامعلوم مسیح کی خبر نہیں کہ جس کا دل چاہے وہ اپنے آپ کو آنے والا مسیح بنا ڈالے حمل کروا کے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نام کے ساتھ خبر دی تھی یہ پیشگوئی نہیں ۔
پوسٹ مارٹم
۔یہ ہرگز پیشگوئی نہیں بلکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی قسم اٹھا کر ایک خبر دی تھی ۔ اور خبر یہ تھی کہ " مریم کے بیٹے عیسیٰ " علیہ السلام نازل ہونگے ۔ یہ ایک خبر تھی جس طرح یہ خبر دی گئی تھی کہ قیامت نے آنا ہے ، جس طرح یہ خبر دی گئی تھی کہ حسا ب و کتاب ہونا ہے ، جس طرح یہ خبر دی گئی تھی کہ قبر میں سوال و جواب ہونے ہیں ۔
اس طرح یہ بھی جھوٹ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک " نامعلوم مسیح " کے آنے کی خبر دی تھی ۔ بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے " عیسیٰ ابن مریم " یعنی مریم کے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے کی خبر دی تھی ۔ اور یہ بھی بتایا کہ یہ وہی عیسیٰ ابن مریم ہونگے جنکے اور میرے درمیان کوئی نبی نہیں ہوا ، یہ وہی عیسیٰ علیہ السلام ہیں جنہیں میں نے معراج کی رات آسمان پر دیکھا ، صحیح مسلم میں صاف طور پر مذکور ہے کہ جن عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا انکی شکل و صورت بھی صحابی عروۃ بن مسعود ثقفی رضی اللہ عنہ جیسی بیان فرمائی ، اور پھر جب ان عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا تذکرہ کیا جنہوں نے دجال کا قتل کرنا ہے تو ان کی شکل و صورت بھی صحابی عروۃ بن مسعود ثقفی رضی اللہ عنہ جیسی بتائی " ( صحیح مسلم حدیث 251 اور حدیث 5238 )
لہذا مرزائی دھوکے بازوں کے اس دھوکے سے خبردار رہیں ۔۔۔ وہ اکثر یہ الفاظ بولتے ہیں کہ " نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مسیح کے آنے کی پیشگوئی فرمائی تھی " ۔۔۔۔ نہیں نہیں ۔۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے " عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام " کے " آسمان سے نازل ہونے " کی خبر دی تھی ۔ یہ کسی نامعلوم مسیح کی خبر نہیں کہ جس کا دل چاہے وہ اپنے آپ کو آنے والا مسیح بنا ڈالے حمل کروا کے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نام کے ساتھ خبر دی تھی یہ پیشگوئی نہیں ۔