تذکرہ علمائے ہندوستان کتاب کی قادیانیت نوازی اور شرمناک سازش
دشمن کیسی کیسی سازشیں کر رہا ہے تاکہ مسلمانوں کو کسی طرح گمراہ کیا جائے ادارہ نعمان اردو بازار لاہور نے ایک کتاب شائع کی ہے جس کا نام ہے تذکرہ علماء ہندوستان ، اس میں سارے اچھے علماء اور اکابر کا نام ہے لکھنے والا بھی مسلمان ہے چھاپنے والا بھی مسلمان ہے کتاب کی قیمت بھی 2500 روپے ہے اور صفحہ بھی بہت اعلیٰ قسم کا ہے لیکن اس کتاب میں ایک سازش کے تحت مرزا غلام احمق قادیانی کو بھی بطور علماء شامل کردیا گیا ،
پھردیکھیں اسکی پیدائش کاسن تبدیل کردیاجوکہ حقیقۃ1840خوداس کی کتب میں اس نےدرج کیاہےکو1835بناکراسکےایک بہت ہی خاص دعوےکوسچاثابت کرنےکی مزعوم کوشش کی گئی
اور آپ دیکھیں کیسی سازش ہے کہ جو اس کو پڑھے گا وہ جب مرزا احمق قادیانی کو بھی پڑھے گا تو کیا وہ قادیانیوں کو کافر سمجھے گا کیسے یہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ایسا کیا جاتاہے ان سے آج اس بارے میں مشاورت بھی ہونا تھی باقی پیسے کو دیکھ کر لوگ اپنا ایمان بیچ دیتے ہیں اور آخرت کی بھی فکر نہیں کرتے افسوس........


تذکرہ علمائے ہندوستان کتاب کی شرمناک سازش
مصنف نے انتہائی خیانت سے کام لیتے ہوئے :
1 : مرزا قادیانی کی تاریخ پیدائش 1835 لکھی ہے حالانکہ مرزا قادیانی کے بقول مرزا قادیانی کی تاریخ پیدائش 1839 یا 1840 ہے جس کا ثبوت ملاحظہ فرمائیں ۔
2 : جماعت احمدیہ قادیانیہ مرزائیہ کو "فرقہ" لکھا ہے حالانکہ قادیانی اسلام کا کوئی فرقہ نہیں ہیں ، قادیانی آج تک یہ زور لگا رہے ہیں کہ ہم کو بھی اسلام کا ایک فرقہ سمجھو ۔
3 : پیر مہر علی شاہ گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ کو ان کے معروف نام "پیر مہر علی" کی جگہ مولوی لکھ کر تاریخ حقائق پر گرد ڈالنے کی سازش کی ہے اور پھر مصنف لکھا ہے کہ پیر صاحب گولڑہ سے چھیڑ چھاڑ رہتی تھی (لاحول ولاقوۃ الا باللہ ) جبکہ پیر صاحب سے مناظرہ و مباہلہ میں مرزا غلام قادیانی برے طریقے سے ہار گیا تھا اور دوڑ گیا تھا ۔
4 : مرزا قادیانی کے بیٹے مسلی موعود مطلب وڈے بشیرے کو مولوی لکھا ہے حالانکہ مرزائی اس کو مسلی کہتے ہیں ۔
