(تیرہ چودہ سوسال میں کوئی نبی آیا؟)
جناب یحییٰ بختیار: ایک منٹ کے لئے…ایک طرف تو یہ نقطہ نظر پیش کیا جاتا ہے کہ حضرت محمدa آخری نبی ہیں اور کوئی نبی نہیں آسکتا، کسی قسم کا، کسی قسم کی کیٹیگری کا، کسی Kind کا، کسی Sort کا نہیں، توان کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ وہ تو یہ سمجھتے ہیں کہ اﷲ کے فیض کا دروازہ بند ہوگیا۔ یہ دروازہ کھلا رہے گا، یہ جو میں سمجھتاہوں ان کی لاجک logic, plain reading, simple reading جو ان کی ہے کہ یہ دروازہ بند نہیں ہوا، اورنبی آئیں گے۔ تو میں نے یہ عرض کیاکہ کیا مرزا صاحب کی پیدائش سے قبل یہ تیرہ چود638 ہ سو سال میں کوئی نبی آیا؟ آپ کہتے ہیں کہ آپ کے علم میں نہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، ان تیرہ چودہ سو سال میں امتی نبی تو کوئی نہیں آئے، مگر کانبیاء بنی اسرائیل سینکڑوں، ہزاروں آئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہاں تومرزاصاحب!سوال یہ ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ وہ باقی جتنے بھی پیغمبر ہیں، باقی…
مرزاناصر احمد: نہیں، جو آپ نے پڑھا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ دروازے تو آپ بھی کہتے ہیں کہ وہ بند ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، جوآپ نے کوئی سوال پڑھا ہے، اس میں تو وہ بات نہیں ہے جو آپ کہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھرپڑھتاہوں: ’’پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کر کے…‘‘
تو جہاں تک باقی انبیاء کے فیوض ہیں، یہودیوں کے، عیسائیوں کے، وہ تو بند ہوچکے۔ اس میں تو کوئی Dispute نہیں ہے، نہ مولانا مودودی صاحب کا، نہ مولانا ابوالعطاء صاحب کا۔ اب سوال یہ ہے کہ امتی نبی کا جو دروازہ ہے، وہ کہتے ہیں کہ وہ بند ہے، یہ کہتے ہیں کہ کھلا ہے، اور کئی آئیںگے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ مجھے تھوڑا سا اجازت دیں، میں اس کو واضح کروں،اپنے عقیدہ کے لحاظ سے۔
ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ پہلے انبیاء کے فیوض کے نتیجہ میں کوئی نبی بن ہی نہیں سکتا۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ بحث جو ہے وہ نبوت کا دروازہ کھولنے والی نہیں ہے۔ بلکہ بحث یہ 639ہے کہ پہلے انبیاء کے فیوض کا دروازہ حضرت محمدﷺ نے بند کردیا اورآپ کی بعثت کے بعد اورقرآن کریم کے نزول کے بعد اب صرف ایک دروازہ خداتعالیٰ کے فیوض کے حاصل کرنے کا ہے تو وہ اتباع محمدﷺ کا ہے۔ لیکن جب مقابلہ ہو پہلے انبیاء سے جن کے فیوض کے طفیل نبوت ملتی نہیں تھی، تو اس سے ظاہرہوتاہے کہ یہاں جو بحث ہے، کتاب کے اس حصہ میں، یا کہیں اورہوگی۔ مجھے نہیں پتہ، لیکن اس حصہ میں ’’امتی نبی‘‘ کی بحث کوئی نہیں، بلکہ فیوض محمدیہﷺ کے جاری رہنے کی بحث ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، میں پھر غلطی پر ہوں جی۔ میں پھر پڑھ دیتاہوں، کیونکہ یہ ساری کتاب جو ہے مودودی صاحب کے کتابچہ ’’خاتم النّبیین ‘‘ کا تفصیلی جواب ہے۔ پھر یہاں فرماتے ہیں: ’’خاتمیت محمدیہ آنحضرتﷺ کو ’’خاتم النّبیین ‘‘ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں…‘‘ یعنی ’’خاتم النّبیین ‘‘ پر جو بحث ہے اس پر دو نظریے ہیں، دو School of thought ہیں۔ ایک…ابھی کسی اورفیض کاذکر نہیں ہے،میں جو سمجھتاہوں…
مرزاناصر احمد: جب پہلے انبیاء کاذکر آگیا تو وہ اس فیض کاذکر ہی نہیں آسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، میں Explain (واضح) کروں آپ کو، پہلا نظریہ یہ ہے…
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: محترم چیئرمین صاحب!ذرا یہ گڑبڑ پڑ رہی ہے۔ سوال مکمل ہو جائے پھر وہ جواب دیں توٹھیک ہے۔ ہم لوگ کچھ سمجھ نہیں سکتے اس سلسلے سے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے یہ عرض کیا جی کہ ساری بحث اس بات کی ہے کہ ’’خاتم النّبیین ‘‘ کے کیا معنی ہیں۔ اس پرمولانا ابوالعطاء صاحب فرماتے ہیں کہ: ’’خاتمیت640 محمدیہ یا آنحضرتﷺ کو ’’خاتم النّبیین ‘‘ ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں۔ پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کر کے فیضان محمدیﷺ کا وسیع دروازہ کھول دیا ہے۔ آپ کی امت کے لئے آپa کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیھم لوگوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘ یعنی جو باقی امیتں ہیں ان کو جو انعامات ملتے رہے وہ تو ختم، وہ دروازہ تو بند، جیسے میں سمجھتاہوں، مگر ا س امت میں، امت محمدیہؐ میں یہ فیض جاری رہے گا۔ اور یہ فیض…جیسے آپ نے ’’محضر نامہ‘‘ میں کہاکہ ’’یہ کھڑکی کھلی ہے جس سے کہ نبی آسکتاہے‘‘ جو میں سمجھ سکا،اس کا بھی میں حوالہ دے دیتاہوں کہ دروازہ کھلا ہے: ’’آپ کی امت کے لئے آپ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیھم لوگوں کو ملتے رہے ہیں دوسرا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدیؐ کی بندہونے کے مترادف ہے۔ آپ ﷺ کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی جو بنی اسرائیل یا پہلے امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
اب میرا جی سوال یہ ہے کہ کیا اس میں اس بات کا ذکر ہے کہ اورنبی آئیںگے؟ اوریہ فیض اورنبی کے آنے کے متعلق ہے یا یہ کہ…
مرزاناصر احمد: نہیں اس میں نہیں ذکر
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔ میں اس سے اورآگے نہیں چلتا۔
اب میں مرزاصاحب! آپ سے یہ عرض کروںگا کہ آپ کے عقیدے کے مطابق آنحضرتa کے بعد اورنبی آسکتے ہیں یا نہیں؟ظاہر ہے کہ مرزاغلام احمد صاحب کو آپ641 امتی نبی سمجھتے ہیں۔آسکتے ہیں؟ پھر دوسرا سوال یہ ہوتاہے…تاکہ آپ تشریح کریں…اس عرصہ میں صرف وہی نبی آئے ہیں یا اوربھی آئے ہیں؟ اس کی آپ تشریح کریں۔
مرزاناصر احمد: سوال ختم ہوگیاجی؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ہوگیا۔