جناب امام الانبیاء علیہ السلام کا ساتواں ارشاد
’’
عن ابی ہریرۃؓ ان رسول اﷲ ﷺ قال فضلت علی الانبیاء بست اعطیت جوامع الکلم، ونصرت بالرعب، واحلت لی الغنائم، وجعلت لی الارض مسجداً وطہوراً وارسلت الی الخلق کافۃ وختم بی النبیون
(مسلم ج۱ ص۱۹۹، کتاب المساجد ومواضع الصلوٰۃ)‘‘ {حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے تمام انبیاء علیہم السلام پر چھ باتوں میں فضیلت دی گئی ہے۔ مجھے جوامع الکلم دئیے گئے ہیں اور رعب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے۔ غنیمت کا مال میرے لئے حلال کر دیا گیا ہے۔ (جب کہ پہلی امتوں میں مال غنیمت کے ڈھیر کو آسمان کی آگ جلا دیتی تھی اور یہی اس کی قبولیت کی نشانی تھی) اور ساری زمین میرے لئے مسجد اور طہور بنادی گئی۔ (نماز زمین پر ہر جگہ پڑھ سکتے ہیں اور بوقت ضرورت تیمم بھی کر سکتے ہیں) اور میں تمام مخلوق کے لئے مبعوث کیاگیا ہوں اورمیرے ساتھ تمام پیغمبروں کو ختم کر دیا گیا ہے (یعنی یہ سلسلہ بند ہوگیا اور تعداد معیّن پوری ہوگئی)}
2405اس مبارک ارشاد میں آخری جملہ صاف اور صریح ہے۔ جس میں کسی مرزائی کی تاویل یا وسوسہ کی گنجائش نہیں۔ صاف صاف فرمان ہے کہ میرے آنے سے سارے نبی ختم کر دئیے گئے ہیں۔ یہاں مہر وغیرہ کا معنی نہیں چل سکتا۔