محمد ثناءاللہ قادری
رکن ختم نبوت فورم
حد کردی آپ نے۔ ۔ ۔ ۔
اسلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
محترم قارئین کرام مرزا قادیانی کے کفریہ عقائد سے کون واقف نہیں جھوٹی نبوت کا دعویٰ تو اس نے کیا واصل جھنم ہوا مگر اس نے کچھ ایسے دعوے بھی کئے جو فرعون اور اور نمرود کو بھی حیران کردیں گے۔ ۔ ۔ ۔
مرزا غلام قادیانی اور اس کے متبعین کی اصل کتب کے حوالہ جات سے اللّٰہ تعالٰی کی عظمت و شان کے خلاف مبنی بر توہین عقائد ملاحظہ فرمائیے۔ ۔ ۔
خدائی کا دعویٰ (نعوذ باللّٰہ)۔
مرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ،
میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خود اللّٰہ ہوں اور میں نے یقین کر لیا، کہ میں ہی ہوں۔
(آئینہ کمالات اسلام صفحہ 564۔ روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 564۔
پھر لکھتا ہے،،،
میں نے اپنے کشف میں دیکھا، میں خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔
(کتاب البریہ صفحہ 85، روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 103، تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 192۔
خدا کے باپ ہونے کا دعویٰ (نعوذباللّٰہ)
ہم تجھے ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظھر ہوگا گویا اللّٰہ تعالٰی ہی آسمان سے اتر آیا ہے۔
(استفتا صفحہ 85، تتمہ حقیقتہ الوحی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 712۔
خدا کا بیٹا ہونے کا دعویٰ (نعوذباللّٰہ)
تو مجھ سے بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔
(حقیقتہ الوحی صفحہ143، حیات قدسی صفحہ 328، مشمولہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 28، تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 642، سیرت طیبہ 18)
اللّٰہ تعالٰی کی بیوی ہونے کا دعویٰ (نعوذباللّٰہ)
قاضی یار محمد قادیانی رقمطراز ہے، کہ
حضرت مسیح موعود(مرزا قادیانی) نے ایک موقع پر اپنی حالت یہ ظاھر فرمائی کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی، کہ گویا آپ عورت ہیں، اور اللّٰہ نے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا تھا۔۔ سمجھنے والے کے لیے اشارہ کافی ہے۔
(اسلامی قربانی ٹریکٹ نمبر 34، صفحہ 12۔)
محترم قارئین دیکھا آپ نے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مرزا قادیانی اور اس کے چیلے ساری حدیں پار کر گئے۔ کوئی ہندو بھی ایسے عقائد نہیں رکھتا۔ مرزا کے بھیانک انجام سے اور اس کے کفریہ عقائد سے صاف ظاھر ہے کہ مرزا جھنم میں جا پہنچا،، اللّٰہ پاک جب کسی کو ہدایت دینا چاہتا ہے تو اس شخص کو اس کے گناہوں اور خطاوں کے طرف اس کی توجہ فرماتا ہے تا کہ وہ بندہ اپنی گناہوں سے سچی توبہ کرے، لیکن جس کو نہیں بخشنا چاہتا اس کو پتہ بھی نہیں لگنے دیتا کہ وہ شخص کس قدر کفر بکے جا رہا ہے۔ ۔ مرزا کے لئے بھی بخشش کا کوئی چانس نہیں ورنہ اس نے سورہ اخلاص تو کئی بار پڑھی یا سنی ہوگی مگر وہ اس کے معنیٰ و مفہوم سے بہت دور تھا اس لئے بھٹکا تو بھٹکتا ہی گیا، کیوں کہ ہدایت نصیب میں نہیں تھی۔
پوسٹ میں کوئی غلطی ہو تو شفقت فرما کر ضرور بتائے گا۔
دعاوں میں یاد رکھئے گا۔ اللّٰہ پاک ہمیں سچے اور اچھے انداز سے دین اسلام کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
اسلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
محترم قارئین کرام مرزا قادیانی کے کفریہ عقائد سے کون واقف نہیں جھوٹی نبوت کا دعویٰ تو اس نے کیا واصل جھنم ہوا مگر اس نے کچھ ایسے دعوے بھی کئے جو فرعون اور اور نمرود کو بھی حیران کردیں گے۔ ۔ ۔ ۔
مرزا غلام قادیانی اور اس کے متبعین کی اصل کتب کے حوالہ جات سے اللّٰہ تعالٰی کی عظمت و شان کے خلاف مبنی بر توہین عقائد ملاحظہ فرمائیے۔ ۔ ۔
خدائی کا دعویٰ (نعوذ باللّٰہ)۔
مرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ،
میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خود اللّٰہ ہوں اور میں نے یقین کر لیا، کہ میں ہی ہوں۔
(آئینہ کمالات اسلام صفحہ 564۔ روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 564۔
پھر لکھتا ہے،،،
میں نے اپنے کشف میں دیکھا، میں خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔
(کتاب البریہ صفحہ 85، روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 103، تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 192۔
خدا کے باپ ہونے کا دعویٰ (نعوذباللّٰہ)
ہم تجھے ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظھر ہوگا گویا اللّٰہ تعالٰی ہی آسمان سے اتر آیا ہے۔
(استفتا صفحہ 85، تتمہ حقیقتہ الوحی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 712۔
خدا کا بیٹا ہونے کا دعویٰ (نعوذباللّٰہ)
تو مجھ سے بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔
(حقیقتہ الوحی صفحہ143، حیات قدسی صفحہ 328، مشمولہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 28، تذکرہ مجموعہ الہامات صفحہ 642، سیرت طیبہ 18)
اللّٰہ تعالٰی کی بیوی ہونے کا دعویٰ (نعوذباللّٰہ)
قاضی یار محمد قادیانی رقمطراز ہے، کہ
حضرت مسیح موعود(مرزا قادیانی) نے ایک موقع پر اپنی حالت یہ ظاھر فرمائی کہ کشف کی حالت آپ پر اس طرح طاری ہوئی، کہ گویا آپ عورت ہیں، اور اللّٰہ نے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمایا تھا۔۔ سمجھنے والے کے لیے اشارہ کافی ہے۔
(اسلامی قربانی ٹریکٹ نمبر 34، صفحہ 12۔)
محترم قارئین دیکھا آپ نے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مرزا قادیانی اور اس کے چیلے ساری حدیں پار کر گئے۔ کوئی ہندو بھی ایسے عقائد نہیں رکھتا۔ مرزا کے بھیانک انجام سے اور اس کے کفریہ عقائد سے صاف ظاھر ہے کہ مرزا جھنم میں جا پہنچا،، اللّٰہ پاک جب کسی کو ہدایت دینا چاہتا ہے تو اس شخص کو اس کے گناہوں اور خطاوں کے طرف اس کی توجہ فرماتا ہے تا کہ وہ بندہ اپنی گناہوں سے سچی توبہ کرے، لیکن جس کو نہیں بخشنا چاہتا اس کو پتہ بھی نہیں لگنے دیتا کہ وہ شخص کس قدر کفر بکے جا رہا ہے۔ ۔ مرزا کے لئے بھی بخشش کا کوئی چانس نہیں ورنہ اس نے سورہ اخلاص تو کئی بار پڑھی یا سنی ہوگی مگر وہ اس کے معنیٰ و مفہوم سے بہت دور تھا اس لئے بھٹکا تو بھٹکتا ہی گیا، کیوں کہ ہدایت نصیب میں نہیں تھی۔
پوسٹ میں کوئی غلطی ہو تو شفقت فرما کر ضرور بتائے گا۔
دعاوں میں یاد رکھئے گا۔ اللّٰہ پاک ہمیں سچے اور اچھے انداز سے دین اسلام کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین