حضرت عیسیٰ علیہ اسلام حج و عمرہ بھی ادا فرمائیں گے
جن عیسیٰ علیہ اسلام کے نزول کی خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ان کے بارے میں اللہ کی قسم اٹھا کر یہ بھی بیان کیا کہ :
" «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَيُهِلَّنَّ ابْنُ مَرْيَمَ بِفَجِّ الرَّوْحَاءِ، حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا، أَوْ لَيَثْنِيَنَّهُمَا» "
( صحیح مسلم حدیث 1252 ، مسند احمد حدیث 7273 ، 7903 ۔ مسند الحمیدی حدیث 1035 ، وغیرھا من الکتب )
اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے مریم کے بیٹے ( عیسیٰ علیہ اسلام ) حج یا عمرہ یا دونوں کی ادائیگی کے لئے جاتے ہوئے فح روحاء کے مقام سے تلبیہ پڑھتے ہوئے گزریں گے ۔
یاد رہے کہ جیسا کہ پہلے آپ لوگوں کو بتایا جاچکا ہے کہ مرزا قادیانی نے خود یہ قانون بیان کیا ہے کہ جو خبر قسم کے ساتھ دی جائے اس میں کوئی تاویل نہیں ہوسکتی ، اور یہاں بھی قسم کے ساتھ یہ خبر دی گئی ہے اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ مرزا قادیانی کو پوری زندگی مکہ ومدینہ جانا نصیب نہ ہوا ، لہذٰا جن مسیح علیہ اسلام کے نزول کا زکر احادیث میں ہے وہ مرزا قادیانی نہیں ہوسکتا ۔
یہاں یہ بات زہن میں رہے کہ اس حدیث میں یہ بیان نہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ اسلام حح یا عمرہ کا احرام " فج روحا ء " کے مقام سے باندھیں گے ، بلکہ یہ بیان ہے کہ آپ حج و عمرہ کی تلبیہ کہتے ہوئے اس مقام سے گزریں گے ، چنانچہ مسند بزار اور تفسیر طبری کی روایات میں صاف طور ہر " لیسلکن الروحاء " کے الفاظ ہیں یعنی وہ روحاء سے گزریں گے ۔