CROSS- EXAMINATION OF THE LAHORI GROUP DELEGATION
(حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریعی نبی تھے یا غیرتشریعی؟)
(حضرت عیسیٰ علیہ السلام تشریعی نبی تھے یا غیرتشریعی؟)
جناب یحییٰ بختیار(اٹارنی جنرل پاکستان): صاحبزادہ صاحب! کل کئی چیزوں کا آپ نے ہمیں بتایا۔ مگر میں یہ محسوس کرتا ہوں اور اسمبلی کے بھی اکثر ممبر یہ محسوس کرتے ہیں کہ پوزیشن کئی چیزوں پے واضح نہیں ہوئی۔ اس لئے آپ ذرا مختصراً بعض چیزوں پراگر پوزیشن واضح ہو سکے، کیونکہ ہمارے سامنے کچھ ایسی گواہی پہلے آچکی ہے کہ بعض چیزوں کا ان سے تضاد ہوتا ہے۔ مثلاً حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی کیا پوزیشن ہے؟ وہ شرعی نبی ہیں یا غیر شرعی نبی ہیں؟
1722جناب عبدالمنان عمر(گواہ،جماعت احمدیہ ،لاہور): حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق ہمارا نقطہ نگاہ یہ ہے کہ ان کو کتاب بھی دی گئی ہے اور وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیروی کئے بغیر براہ راست نبی تھے۔ لیکن اس اصطلاحی طور پر ان کو ایک کامل، جدید، مکمل شریعت دی گئی ہو۔ ہم ان کو ایسا نبی نہیں سمجھتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ غیرشرعی نبی تھے۔ مگر اس کے علاوہ ان کو یہ بھی اختیار دیا گیا تھا کہ وہ کچھ تبدیلیاں کریں اس شرع میں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ پوزیشن یہ ہوگئی، ویسے ہیں وہ غیر شرعی۔ مگر جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شرع تھی۔ اس میں ترمیم، منسوخ یا کچھ Addition (اضافہ) کرنے کی ان کو…
جناب عبدالمنان عمر: قرآن مجید میں اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے: (عربی)
تاکہ میں بعض وہ چیزیں…
جناب یحییٰ بختیار: یعنی وہ اختیار دیاگیاتھا ان کو۔ اب یہ فرمائیے کہ ایک شخص جو محدث کا دعویٰ کرے او ر وہ دعویٰ کو آپ صحیح سمجھے۔ میں’’نبی‘‘ کا لفظ نہیں استعمال کر رہا ہوں۔ کیونکہ آپ کہہ رہے ہیں، اور اس پر بھی ایسی وحی نازل ہو جیسی کہ انبیاء پر آتی رہی ہیں اﷲ کی طرف سے، اور ایسی ہی پاک ہو اور اس پہ وہ ویسے ہی ایمان لاتا ہو اور اس وحی کے بعد وہ اگر ایسے احکام جاری کرے۔ جس سے ملت میں تفریق پیدا ہو جائے۔ تو آپ ان احکام کو منظور کریںگے؟ یہ نیا قانون ہوگا کہ نہیں،جیسے عیسیٰ علیہ السلام نیا قانون لے آیا ہو؟
جناب عبدالمنان عمر: جناب عالی! شرعی طور پر بالکل ایسا قانون نافذ نہیں ہو سکتا۔ 1723لیکن کوئی شخص اگر شریعت کی تفسیر کرتا ہے، توضیح کرتا ہے، تشریح کرتا ہے۔ تو اس کو اس کا حق حاصل ہے اور اس کا حق تمام علمائے امت نے، تمام مفسرین نے اس حق کو تسلیم کیاہے۔ (pause)
جناب یحییٰ بختیار: اگر وہ مسلمانوں کے جو علماء ہیں۔ جو ان کے بزرگ اور اولیاء ہیں۔ انہوں نے اس کی تشریح کی اور جس پر ان کی ایک رائے ہو اور اگر یہ محدث ان سے مختلف تشریح کرے۔ مرزا صاحب کی بات کر رہا ہوں میں تاکہ وہ نہ آئے۔ تو آپ مرزا صاحب کے اس کو binding سمجھیں گے؟ یہ تشریح جو ہے، یہ صحیح ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: اگر اس کے مقابلے میں پیش کرنے والا شخص جو ہے۔ اس کی حیثیت محض ایک عالم کی ہو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں سارے علماء کا کہہ رہا ہوں کہ تیرہ سو سال تک اگر یہ…
جناب عبدالمنان عمر: میرے علم میں،میرے علم میں ایسا کوئی واقعہ نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر تیرہ سو سال سے اگر یہ…
جناب عبدالمنان عمر: یہ theoretical question (نظری سوال) ہے ۔ میرے نزدیک یہ ایک مفروضہ ہے۔ میرے نزدیک کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر تیرہ سو سال سے علماء متفق چلے آتے ہوں۔ میں اس کے لئے حضرت احمدبن حنبل کا ایک قول پیش کروں گا کہ ’’جو شخص اجماع کا دعویٰ کرتا ہے، وہ غلط بات کہتاہے۔‘‘ یہ حضرت امام احمد بن حنبل کی بات میں نے پیش کی ہے اور کوئی واقعہ میرے علم میں کم از کم نہیں ہے کہ پورے تیرہ سو سال امت کسی ایسے مسئلے پر اجماع رکھتی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر یہ ایک ان کا خیال ہو کہ ’’خاتم النّبیین‘‘ کی آیت کا مطلب یہ ہے کہ اور کسی قسم کا نبی نہیں آسکتا۔ اس میں بھی کوئی شک تھا پہلے؟ مرزا صاحب سے پہلے کہ…
1724جناب عبدالمنان عمر: میرا خیال ہے کہ اگر میں آپ کا تھوڑا سا وقت اس سلسلے میں لوں کہ ہمیں لفظی نزاع میں نہیں الجھنا چاہئے۔ کیونکہ لفظ جو ہوتے ہیں۔ ایک زبان میں ایک لفظ ہوتا ہے۔ اسی کامضمون دوسری زبان میں دوسرے لفظ سے ادا ہو جاتا ہے۔ تو اگر ہم پہلے تعیّن کر لیں کہ اس لفظ ’’نبی‘‘ سے مراد کیاہے…
جناب یحییٰ بختیار: مراد وہی ہے جو آنحضرتa نے کہا ہے کہ ’’لانبی بعدی‘‘…
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہی مراد میں کہہ رہاہوں…
جناب عبدالمنان عمر: یہ اس کو…
جناب یحییٰ بختیار: …یہ شاعروں کی باتیں نہیں کر رہا ہوں۔
جناب عبدالمنان عمر: یعنی میں، عربی لفظ ہے ناں، تو ہم ذرا اردو میں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو میں عربی میں کہتاہوں کہ ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: ’’نبی‘‘ کس کو کہتے ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: جو انہوں نے، ان کا مطلب تھا۔
جناب عبدالمنان عمر: وہی میں پوچھنا چاہتاہوں کہ اس شخص کے نزدیک… نبی کریمa کی مراد کیاہے؟
جناب یحییٰ بختیار: جو وہ دعویٰ کرے کہ، وہ شخص جو دعویٰ کرے کہ ’’میں اﷲ کی طرف سے آیا ہواہوں، اﷲ نے مجھے مامور کیا ہے۔ اﷲ نے مجھے وحی دی ہے۔ وہ وحی ویسی ہی پاک ہے، جو انبیاء پر آتی رہی ہیں۔‘‘پھر بار بار کہے کہ ’’میں نبی ہوں، رسول ہوں، نبی ہوں، رسول ہوں۔‘‘
1725جناب عبدالمنان عمر: یہ تشریح میرے علم میں کہیں بھی نہیں تھی۔ کسی امت، فرد نے ’’نبی‘‘ کے یہ معنی نہیں کئے جو آپ نے بیان فرمائے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ بتائیے، کیا ان کے معنی ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: ’’نبی‘‘ کے معنی،’’نبی‘‘کا لفظ اسلام کے لٹریچر میں دو معنوں میں استعمال ہوتا رہاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آنحضرتﷺ نے جب کہا کہ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا…
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …کس مطلب میں کہا؟ آپ وہ بتا دیجئے۔
جناب عبدالمنان عمر: نبی کریمa نے جب یہ لفظ استعمال کیا، اس کی تشریح وہاں نہیں ملتی ہے۔ اس کی تشریح امت کے لوگوں نے کی ہے۔ اس لئے میں گزارش کرتا ہوں کہ وہ کیا کی گئی ہے؟
تو’’نبی‘‘ کا ایک استعمال حقیقی استعمال ہے اور اس کے معنی ہوتے ہیں ایک ایسا شخص جو خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک جدید شریعت لے کر آتا ہے اور اس کو یا پہلے احکام شریعت کو، اس سے پہلے کی جوشریعت ہے۔ اس کے بعض حصوں کو منسوخ کرتا ہے۔ یا پہلی شریعت والے نبی کا امتی نہیں ہوتا اور اس کو یہ فیضان اس نبی کی متابعت میں نہیں حاصل ہوتا۔ یہ ایک تشریح ہے۔ جو اس لفظ کی کی گئی ہے۔ یہ اس لفظ ’’نبی‘‘ کے حقیقی معنی ہیں۔
لیکن عربی زبان میں ’’نبی‘‘ کا لفظ ’’نبائ‘‘ سے نکلا ہے۔ جس کے معنی ہوتے ہیں ’’خبر دینا‘‘ تو اگر کوئی شخص خدا سے علم پاکر کوئی خبردیتا ہے تو لغوی طور پر نہ کہ حقیقی طور 1726پر ، نہ کہ اصطلاحی طور پر، محض لغوی طور پر اور figurative (تمثیلی طورپر) رنگ میں، مجازی رنگ میں، اس غیر نبی پر، جو حقیقی نبی نہیں ہوتا، لفظ’’نبی‘‘ کا استعمال ہوجاتا ہے۔ جس کے لئے میں نے کل بھی عرض کیاتھا۔ مولانا روم اپنی مثنوی میں فرماتے ہیں:
اونبی وقت خویش است اے مرید
کہ وہ نبی جو ہے:
او نبی وقت خویش است اے مرید
وہ پیر جو ہے، جو ارشاد کا کام کرتا ہے۔ جو راہبری کا کام کرتا ہے۔ جو خدا اور رسول کی طرف بلاتا ہے۔ جو امتی ہوتا ہے۔ اس کو بھی انہوں نے اس لغوی معنوں میں اس مجازی معنوں میں اس غیر حقیقی معنوں میں ’’نبی‘‘ کا لفظ استعمال کیا ہے اور وہ کافر نہیں تھے۔ وہ نہایت ہی متقی انسان تھا اور اس نے ختم نبوت سے انکار نہیں کیا۔ وہ ختم نبوت کا قائل تھا۔ پھر فرماتے ہیں،اپنے مرید کے لئے کہتے ہیں کہ تمہیں کوشش کرنی چاہئے:
تانبوت یا بد اندر ملّتے
امت کے اندر رہ کر تاکہ تمہیں نبوت حاصل ہو جائے۔ یہ نبوت حقیقی نبوت نہیں ہے۔ یہ وہی لغوی معنی ہیں۔ یہ وہی مجازی معنی ہیں۔ وہی اس کے غیرحقیقی معنی ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: بس یہ، یہ کافی ہوگیا۔ مرزا صاحب! میں نے صرف یہ کہا تھا کہ بہت سے سوال پوچھنے ہیں آپ سے اورآج ہمارا آخری دن ہے اورٹائم نہیں ہے اس کے بعد۔
Mr. Chairman: I would request the Attorney- General to put definite questions.
(جناب چیئرمین: میںاٹارنی جنرل صاحب سے درخواست کروں گا کہ وہ مخصوص سوال کریں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, I have put definete questions.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا!میں نے مخصوص سوال ہی پوچھا ہے)
Mr. Chairman: And I will also request the witness to make short and definite answers.
(جناب چیئرمین: میں گواہ سے التماس کروں گا کہ وہ مختصر اور مخصوص جواب دیں)
1727Mr. Yahya Bakhtiar: He is not in position to answer any question definitely. That I am sure.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا!وہ کوئی جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں)
Mr. Chairman: No. no. we have to confine ourselves to questions.
(جناب چیئرمین: ہمیں اپنے آپ کو سوال کے دائرے کی حدود کے اندر رکھنا پڑے گا)
Mr. Yahya Bakhtiar: I will ask him again.
(گواہ سے) تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مرزاغلام احمد صاحب غیر حقیقی امتی نبی تھے؟