مرزائی آج کل اکثر مباحثہ کے دوران بڑے چیلنج سے کہتے ہیں کہ " عیسیٰ کو آسمان سے آتار لاو ۔ تمہارا عیسی کب آسمان سے نازل ہو گا " اس قسم کے سوالات کر کے یہ لوگ ایک عام سے مسلمان کو پریشان کرتے ہیں ۔ اس چیز کا فیصلہ مرزائیوں کے جھوٹے نبی مرزا غلام احمد قادیانی نے خود کر دیا ہے مرزا کے نذدیک حضرت مسیح علیہ السلام کے دنیا میں آنے کے تین وقت مقرر ہیں ایک عیسی علیہ السلام تو وہ جو عیسی ابن مریم تھے دوسرا خود مرزا غلام قادیانی اور تیسرا مسیح ابھی دنیا میں آنا ہے جبکہ اسلام میں ایسے تین مسیح کا کہیں ذکر مذکور نہیں ہے یہ مرزا غلام قادیانی کا فریب تھا ۔ اگرچہ یہ چیز جھوٹ ہے لیکن پھر بھی مرزائیوں کا منہ بند کرنے کے لیے کافی ہے کہ ابھی ایک عیسی نے دنیا میں آنا ہے جس کا تذکرہ خود جھوٹے قادیانی نے کیا ہے ملاحظہ فرمائیں:
روحانی خزائن جلد5 صفحہ 346
"یہ وہ دقیق معرفت ہے کہ جو کشف کے ذریعہ سے اس عاجز پر کھلی ہے اور یہ بھی کھلا کہ یوں مقدر ہے کہ ایک زمانہ کے گذرنے کے بعد کہ خیر اور صلاح اور غلبہ توحید کا زمانہ ہوگا پھر دنیا میں فساد اور شرک اور ظلم عود کرے گا اور بعض بعض کو کیڑوں کی طرح کھائیں گے اور جاہلیت غلبہ کرے گی اور دوبارہ مسیح کی پرستش شروع ہو جائے گی اور مخلوق کو خدا بنانے کی جہالت بڑے زور سے پھیلے گی اور یہ سب فساد عیسائی مذہب سے اس آخری زمانہ کے آخری حصہ میں دنیا میں پھیلیں گے۔ تب پھر مسیح کی روحانیت سخت جوش میں آ کر جلالی طور پر اپنا نزول چاہے گی۔ تب ایک قہری شبیہ میں اس کا نزول ہو کر اس زمانہ کا خاتمہ ہو جائے گا تب آخر ہوگا اور دنیا کی صف لپیٹ دی جائے گی۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسیح کی امت کی نالائق کرتوتوں کی وجہ سے مسیح کی روحانیت کیلئے یہی مقدر تھا کہ تین مرتبہ دنیا میں نازل ہو۔"
روحانی خزائن جلد5 صفحہ 346
"یہ وہ دقیق معرفت ہے کہ جو کشف کے ذریعہ سے اس عاجز پر کھلی ہے اور یہ بھی کھلا کہ یوں مقدر ہے کہ ایک زمانہ کے گذرنے کے بعد کہ خیر اور صلاح اور غلبہ توحید کا زمانہ ہوگا پھر دنیا میں فساد اور شرک اور ظلم عود کرے گا اور بعض بعض کو کیڑوں کی طرح کھائیں گے اور جاہلیت غلبہ کرے گی اور دوبارہ مسیح کی پرستش شروع ہو جائے گی اور مخلوق کو خدا بنانے کی جہالت بڑے زور سے پھیلے گی اور یہ سب فساد عیسائی مذہب سے اس آخری زمانہ کے آخری حصہ میں دنیا میں پھیلیں گے۔ تب پھر مسیح کی روحانیت سخت جوش میں آ کر جلالی طور پر اپنا نزول چاہے گی۔ تب ایک قہری شبیہ میں اس کا نزول ہو کر اس زمانہ کا خاتمہ ہو جائے گا تب آخر ہوگا اور دنیا کی صف لپیٹ دی جائے گی۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسیح کی امت کی نالائق کرتوتوں کی وجہ سے مسیح کی روحانیت کیلئے یہی مقدر تھا کہ تین مرتبہ دنیا میں نازل ہو۔"