حضرت مولانا علامہ انور شاہ کاشمیری رحمۃُ اللہ علیہ اور تحفظ ختم نبوتﷺ
فتنہ قادیانیت کے آغاز کے بعد آپ کی ساری توجہ اس فتنہ کے استیصال کی طرف ہو گئی اور اسی غم و پریشانی میں آپ چھ ماہ تک سو نہ سکے۔ حضرت مولانا شمسُ الحق افغانی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مرض الموت میں حضرت شاہ صاحب رحمۃُ اللہ علیہ نے اپنی وفات سے تین دن پہلے اپنی چار پائی دیوبند کی جامعہ مسجد کے صحن میں رکھوا کر تمام طالب علموں اور اساتذہ کرام کو مخاطب کر کے فرمایا: تاریخ اسلام کا میں نے جس قدر مطالعہ کیا ہے۔ اس کی بنیاد پر پورے یقین سے کہتا ہوں کہ اسلام کی تاریخ میں چودہ سو سال کے اندر قادیانیت سے بڑھ کر کوئی فتنہ ارتداد کا وجود میں نہیں آیا۔ آپ سب حضرات اور جنہوں نے مجھ سے حدیث پڑھی ہے اور تمام مسلمانوں کو کہتا ہوں کہ اگر نجاتِ اخروی اور شفاعتِ محمدی ﷺ چاہتے ہو تو مسلمانوں کے ایمان کو اس فتنہ ارتداد سے بچاؤ اور اپنی ساری قوتیں اس میں صرف کر ڈالو یہ ایک ایسا جہاد ہے جس کا بدلہ جنت ہے اور میں اس بدلے کا ضامن بنتا ہوں۔ ایک مرتبہ فرمایا مجھے تین مرتبہ رحمتِ دوعالم ﷺ کی زیارت ہوئی آپ ﷺ ہر مرتبہ توجہ دلاتے تھے کہ ختم نبوت کی حفاظت کرو اور قادیانی فتنہ کو نیست و نابود کرنے کی ہر ممکن سعی کرو۔ اپنے حلقہ علمی میں بیٹھ کر فرماتے تھے کہ دین میں بعض خدمتیں اقوال کا تحفظ ہیں، اعمال کا تحفظ ہیں، آپ کی سیرت و صورت کا تحفظ ہے لیکن عقیدہ ختم نبوت سرکار دو عالم ﷺ کی ذات کا تحفظ ہے اور ذات کا تحفظ باقی سب سے اولیٰ اور افضل ہے۔
فتنہ قادیانیت کے آغاز کے بعد آپ کی ساری توجہ اس فتنہ کے استیصال کی طرف ہو گئی اور اسی غم و پریشانی میں آپ چھ ماہ تک سو نہ سکے۔ حضرت مولانا شمسُ الحق افغانی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مرض الموت میں حضرت شاہ صاحب رحمۃُ اللہ علیہ نے اپنی وفات سے تین دن پہلے اپنی چار پائی دیوبند کی جامعہ مسجد کے صحن میں رکھوا کر تمام طالب علموں اور اساتذہ کرام کو مخاطب کر کے فرمایا: تاریخ اسلام کا میں نے جس قدر مطالعہ کیا ہے۔ اس کی بنیاد پر پورے یقین سے کہتا ہوں کہ اسلام کی تاریخ میں چودہ سو سال کے اندر قادیانیت سے بڑھ کر کوئی فتنہ ارتداد کا وجود میں نہیں آیا۔ آپ سب حضرات اور جنہوں نے مجھ سے حدیث پڑھی ہے اور تمام مسلمانوں کو کہتا ہوں کہ اگر نجاتِ اخروی اور شفاعتِ محمدی ﷺ چاہتے ہو تو مسلمانوں کے ایمان کو اس فتنہ ارتداد سے بچاؤ اور اپنی ساری قوتیں اس میں صرف کر ڈالو یہ ایک ایسا جہاد ہے جس کا بدلہ جنت ہے اور میں اس بدلے کا ضامن بنتا ہوں۔ ایک مرتبہ فرمایا مجھے تین مرتبہ رحمتِ دوعالم ﷺ کی زیارت ہوئی آپ ﷺ ہر مرتبہ توجہ دلاتے تھے کہ ختم نبوت کی حفاظت کرو اور قادیانی فتنہ کو نیست و نابود کرنے کی ہر ممکن سعی کرو۔ اپنے حلقہ علمی میں بیٹھ کر فرماتے تھے کہ دین میں بعض خدمتیں اقوال کا تحفظ ہیں، اعمال کا تحفظ ہیں، آپ کی سیرت و صورت کا تحفظ ہے لیکن عقیدہ ختم نبوت سرکار دو عالم ﷺ کی ذات کا تحفظ ہے اور ذات کا تحفظ باقی سب سے اولیٰ اور افضل ہے۔