فصل اول
حضرت مہدی علیہ السلام امام برحق اور بنو فاطمہ سے ہیں
1 . عن أم سلمة رضی اﷲ عنها زوج النبی صلی الله علیه و آله و سلم قالت : سمعتُ رسول اﷲ صلی الله علیه و آله و سلم یذکر المهدی، فقال : هو حق و هو من بنی فاطمة رضی اﷲ عنها
رواه الحاکم فی المستدرک من طریق علی بن نفیل عن سعید بن المسیب عن ام سلمة و سکت ایضا عنه الامام الذهبی و اورده النواب صدیق حسن خان القنوجی فی الاذاعة و قال صحیح
حاکم، المستدرک، 4 : 600، رقم : 8671
اُم المومنین حضرت ام سلمہ رضی اﷲ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو (امام) مہدی کا ذکر کرتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا مہدی حق ہے۔ (یعنی ان کا ظہور برحق اور ثابت ہے) اور وہ سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنہا کی اولاد سے ہوں گے۔
2. عن انس بن مالک رضی الله عنه قال سمعت رسول اﷲ صلی الله علیه و آله و سلم یقول نحن ولد عبدالمطلب سادة اهل الجنة انا و حمزة و علی و جعفر و الحسن و الحسین و المهدی.
ابن ماجه، السنن، 2 : 1368، رقم : 4087
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو خود فرماتے سنا ہے کہ ہم عبدالمطلب کی اولاد اہلِ جنت کے سردار ہوں گے۔ یعنی میں حمزہ، علی، جعفر، حسن، حسین اور مہدی رضی اللہ عنہم اجمعین
3. عن ام سلمة رضی اﷲ عنها قالت ذکررسول اﷲ صلی الله علیه و آله و سلم المهدی و هو من ولد فاطمة.
حاکم، المستدرک، 4 : 601، رقم : 8672
اُم المؤمنین حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مہدی کا تذکرہ فرمایا (اور اس میں فرمایا کہ) وہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اولاد سے ہوں گے۔
4. عن عائشه رضی اﷲ عنها عن النبی صلی الله علیه و آله و سلم : قال هو رجل من عترتی، یقاتل علی سنتی کما قاتلت أنا علی الوحی.
i. نعیم بن حماد، الفتن، 1 : 371، رقم : 1092
ii. سیوطی، الحاوی للفتاویٰ، 2 : 74
ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے روایت فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ’’مہدی میری عترت (اہل بیت) سے ہونگے، جو میری سنت (کے قیام) کیلئے جنگ کریں گے، جس طرح میں نے وحی الٰہی (کی اتباع) میں جنگ کی۔
5. عن ابی امامة رضی الله عنه مرفوعا قال سیکون بینکم و بین الروم اربع هدن تقوم الرابعة علی ید رجل من آل هرقل یدوم سبع سنین قیل یا رسول اﷲ صلی الله علیه و آله و سلم من امام الناس یومئذ قال من ولدی ابن اربعین سنة کان وجهه کوکب دری فی خده الا یمن خال اسود علیه عباء تان قطوانیتان کأنه من رجال بنی اسرائیل یملک عشر سنین یستخرج الکنوز و یفتح مدائن الشرک.
i. طبرانی، المعجم الکبیر، 8 : 101، رقم : 7495
ii. هیثمی، مجمع الزوائد، 7 : 319
iii. طبرانی، المسند الشامیین، 2 : 410، رقم : 1600
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ تمہارے اور روم کے درمیان چار مرتبہ صلح ہوگی۔ چوتھی صلح ایسے شخص کے ہاتھ پر ہوگی جو آل ھرقل سے ہوگا اور یہ صلح سات سال تک برابر قائم رہے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے پوچھا گیا کہ اس وقت مسلمانوں کا امام کون شخص ہوگا آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا وہ شخص میری اولاد میں سے ہوگا جس کی عمر چالیس سال کی ہوگی۔ اس کا چہرہ ستارہ کی طرح چمکدار، اس کے دائیں رخسار پر سیاہ تل ہوگا، اور دو قطوانی عبائیں پہنے ہوگا، بالکل ایسا معلوم ہوگا جیسا بنی اسرائیل کا شخص، وہ دس سال حکومت کرے گا، زمین سے خزانوں کو نکالے گا اور مشرکین کے شہروں کو فتح کرے گا۔
6. عن ابن مسعود رضی الله عنه عن النبی صلی الله علیه و آله و سلم قال :’’اسم المهدی محمد‘‘.
سیوطی، الحاوی للفتاویٰ، 2 : 73
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے روایت فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا ’’(امام) مہدی کا نام محمد ہوگا‘‘