• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

خاتم کے معنیٰ کے بارے میں دو اہم حوالے

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
جب بھی قادیانیوں سے لفظ خاتم پر بات ہو تو وہ لازمی طور پر ایک شیعہ مکتب فکر کی تفسیر ، تفسیر صافی کا حوالہ ضرور دیتے ہیں جس میں قادیانیوں کے بقول نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علیؓ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ انا خاتم الانبیا، و انت یا علی خاتم الاولیا،

تفسیر صافی میں لفظ خاتم الاولیا، نہیں بلکہ خاتم الاوصیا، ہے
اور مزے کی بات ہے اس میں حضرت علیؓ نے خود ہی لفظ خاتم کی وضاحت بھی کر دی ہے ۔
ملاحظہ فرمائیں تفسیر صافی کے الفاظ

"{ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ } وآخرهم الذي ختمهم او ختموا على اختلاف القراءتين.في المناقب عن النبيّ صلّى الله عليه وآله قال انا خاتم الأنبياء وانت يا عليّ خاتم الأوصياء وقال امير المؤمنين عليه السلام ختم محمد صلّى الله عليه وآله الف نبيّ وانّي ختمت الف وصيّ

خاتم الاوصیا، تفسیر صافی.jpg
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
دوسرا بہت ہی اہم حوالہ حضرت محی الدین ابن عربی کا ہے اس حوالے کو مرزا غلام احمد قادیانی صاحب نے خود
روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 482 پر بحوالہ فصوص الحکم بیان کیا ہے ۔
اس حوالے میں ابن عربیٌ نے خاتم الاولاد کا محاورہ استعمال کیا ہے اور اس کا معنیٰ آخری بھی بیان کیا ہے ۔
مرزا قادیانی صاحب نے اس کی تشریح حسب عادت اپنی تاویلات سے کی ہے اور خاتم الاولاد کا معنی کامل بچہ کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ اس کا معنیٰ آخری فرزند بھی ہے ۔

بہرحال مرزا قادیانی اس کا جو بھی ترجمہ کرتے رہیں ابن عربیٌ کی عبارت اپنے مفہوم میں بالکل واضح ہے ۔اس طرح ہم نے اب قادیانیوں کو کلام عرب سے بھی محاورہ پیش کر دیا ہے ۔

" شیخ محی الدین ابن العربی نے فصوص الحکم میں فصّ شیث میں لکھا ہے اور دراصل یہ پیشگوئی فصّ آدم میں رکھنے کے لائق تھی مگر انہوں نے شیث کو الولد سرّلابیہ کامصداق سمجھ کر اسی کے فصّ میں اس کو لکھ دیا ہے۔ہم مناسب دیکھتے ہیں کہ اس جگہ شیخ کی اصل عبارت نقل کردیں اور وہ یہ ہے
’’ وعلٰی قدم شیث یکون آخر مولود یولد من ھذا النوّع الانسانی وھوحامل اسرارہٖ۔ ولیس بعدہ ولد فی ھٰذا النّوع فھوخاتم الاولاد۔ وتولد معہٗ اختٌ لہ فتخرج قبلہ ویخرج بعدھا یکون رأسہٗ عند رجلیھا۔ ویکون مولدہ بالصّین ولغتہ لغت بلدہ۔ ویسری العُقم فی الرجال والنساء فیکثرالنکاح من غیر ولادۃ۔ ویدعوھم الی اللّٰہ فلا یجاب‘‘ یعنی کامل انسانوں میں سے آخری کامل ایک لڑکا ہوگاجو اصل مولد اس کا چین ہوگا۔ یہ اِس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ قوم مغل اور ترک میں سے ہوگا اور ضروری ہے کہ عجم میں سے ہوگا نہ عرب میں سے اور اس کو وہ علوم اور اسرار دیئے جائیں گے جو شیث کو دیئے گئے تھے اور اس کے بعد کوئی اور ولد نہ ہوگا اور وہ خاتم الاولاد ہوگا۔ یعنی اس کی وفات کے بعد کوئی کامل بچہ پیدا نہیں ہوگا۔ اور اس فقرہ کے یہ بھی معنے ہیں کہ وہ اپنے باپ کا آخری فرزند ہوگا"
Ruhani-Khazain-Vol-15_Page_509.png
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قائرین کی سہولت کے لئے حضرت ابن عربیٌ کی عبارت کا ترجمہ بھی پیش خدمت ہے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ اصل ترجمہ کیا ہے اور مرزا قادیانی نے کیسے اس میں تحریف معنوی کی ہے ۔
" حضرت شیث کے طریق پر سب سے آخر نوع انسانی کا ایک بچہ پیدا ہو گا اوروہ اس کے اسرار کو لئے ہوئے ہو گا اور اس کے بعد نوع انسانی میں کوئی بچہ پیدا نہ ہو گا پس وہ نوع انسانی کے لئے خاتم الاولاد ہو گا اس کے ساتھ اس کی ایک ہمشیرہ پیدا ہو گی جو اس سے پہلے نکلے گی اور وہ اس کے بعد نکلے گا
اس لڑکے کا سر اپنی ہمشیرہ کی دونوں ٹانگوں میں ہو گا اور اس بچے کی ولادت چین میں ہوگی اور اس بچے کی زبان اسی زبان میں ہو گی
اس بچے کے بعد مردوں عورتوں میں عقم یعنی بانجھ پن پھیل جائے گا نکاح تو زیادہ ہوں گے مگر اولاد نہیں ہو گی
وہ بچہ لوگوں کو اللہ کی طرف بلائے گا مگر اس کی سنی نہیں جائے گی"
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
خاتم الاولاد کے اس محاورے کو مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنی اسی کتاب میں بھی بیان کیا ہے
۔''میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی جس کا نام جنت تھا اور پہلے وہ لڑکی پیٹ میں سے نکلی تھی اور بعد اس کے میں نکلا تھا، اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں اور کوئی لڑکی یا لڑکا نہیں ہوا ،اور میں ان کے لئے خاتم الاولادتھا۔'' (روحانی خزائن صفحہ479 جلد15)

 
Top