ختم نبوت اور احادیث نبویہ حدیث نمبر 8
’’ عن عقبۃ بن عامر ؓ قال قال رسول اﷲ ﷺ لوکان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب ۰ ترمذی ص ۲۰۹ ج ۲ ‘‘ {حضرت عقبہ بن عامرؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطاب ؓ ہوتے۔}
یہ حدیث حضرت عقبہ بن عامرؓ کے علاوہ مندرجہ ذیل حضرات سے بھی مروی ہے:
۱……حضرت ابوسعید خدری ؓ (فتح الباری ص ۵۱ ج ۷‘ مجمع الزوائد ص ۶۸ج۹)
۲…… عصمہ بن مالک ؓ (مجمع الزوائد ص ۶۸ج۹)
’’ لو ‘‘ کا لفظ فرض محال کے لئے آتا ہے۔ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ حضرت عمر ؓ میں نبوت کی صلاحیت کامل طور پر پائی جاتی ہے۔ مگر چونکہ آپﷺ کے بعد کسی کا نبی ہونا محال ہے اس لئے باوجود صلاحیت کے حضرت عمر ؓ نبی نہیں بن سکے۔ امام ربانی مجدد الف ثانی قدس سرہ ؒ فرماتے ہیں:
’’ درشان حضرت فاروقؓ فرمودہ است علیہ وعلیٰ الہ الصلوٰۃ والسلام ’’ لوکان بعدی نبی لکان عمر ؓ‘‘ یعنی لوازم وکمالاتیکہ درنبوت درکار است ہمہ راعمرؓدارد اما چوںمنصب نبوت بخاتم الرسل ﷺ ختم شدہ است علیہ وعلیٰ الہ الصلوٰۃ والسلام بدولت منصب نبوۃ مشرف نگشت۰ مکتوب ۲۴ ص ۲۳ دفتر سوم‘‘{حضرت فاروق اعظمؓ کی شان میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا :’’ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا توعمرؓ ہوتے۔‘‘ یعنی وہ تمام لوازمات وکمالات جو نبوت کے لئے درکار ہیں سب حضرت عمر ؓ میں موجود ہیں۔لیکن چونکہ منصب نبوت خاتم الرسل ﷺ پرختم ہوچکا ہے اس لئے وہ منصب نبوت کی دولت سے مشرف نہیں ہوئے۔}