• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ختم نبوت سے متعلق دس احادیث مبارکہ

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
ختم نبوت سے متعلق احادیث مبارکہ
نوٹ: یہاں پر ہم اتنا عرض کردیں کہ آئندہ پوسٹس میں ہم زیادہ تر احادیث کے الفاظ نقل کرنے پر اکتفا کریں گے۔ شارحین حدیث کے تشریحی اقوال نقل کرنے سے اجتناب کیا ہے۔ تاکہ پوسٹ کا حجم زیادہ نہ ہوجائے۔
حدیث ۱…
’’عن ابی ہریرۃ ؓ أن رسول اﷲﷺ قال مثلی و مثل الأنبیاء من قبلی کمثل رجل بنی بنیانا فأحسنہ و أجملہ الا موضع لبنۃ من زاویۃ من زوایاہ فجعل الناس یطوفون بہ و یعجبون لہ و یقولون ھلا وضعت ھذہ اللبنۃ قال فأنا اللبنۃ و أنا خاتم النبیین‘‘
(صحیح بخاری کتاب المناقب ص ۵۰۱ ج ۱، صحیح مسلم ص ۲۴۸ ج ۲ واللفظ لہ)
ترجمہ: ’’حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا۔ مگر اس کے کسی کونے میں ا یک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔ لوگ اس کے گرد گھومنے اور اس پر عش عش کرنے لگے اور یہ کہنے لگے کہ یہ ایک اینٹ کیوں نہ لگادی گئی؟۔ آپﷺ نے فرمایا میں وہی (کونے کی آخری) اینٹ ہوں اور میں نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں۔‘‘
حدیث۲…
’’ عن أبی ھریرۃؓ ان رسول اﷲﷺ قال فضلت علی الانبیاء بست اعطیت جوامع الکلم و نصرت بالرعب و أحلت لیٰ الغنائم و جعلت لی الارض طھورا و مسجداً و أرسلت الی الخلق کافۃ و ختم بی النبیون ‘‘
(صحیح مسلم ص ۱۹۹ ج ۱، مشکوٰۃ ص ۵۱۲)
ترجمہ: ’’حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ مجھے چھ چیزوں میں انبیاء کرام علیہم السلام پر فضیلت دی گئی ہے: (۱) مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے۔(۲) رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔ (۳)مال غنیمت میرے لئے حلال کردیا گیا ہے۔ (۴)روئے زمین کو میرے لئے مسجد اور پاک کرنے والی چیز بنادیا گیا ہے۔ (۵) مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا ہے۔ (۶) اورمجھ پرنبیوں کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے۔‘‘
اس مضمون کی ایک حدیث صحیحین میں حضرت جابرؓ سے بھی مروی ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں۔ اس کے آخر میں ہے:
’’ وکان النبی یبعث الی قومہ خاصۃ و بعثت الی الناس عامۃ ‘‘
(مشکوٰۃ ص ۵۱۲)
ترجمہ: ’’پہلے انبیاء کو خاص ان کی قوم کی طرف مبعوث کیا جاتا تھا اور مجھے تمام انسانوں کی طرف مبعوث کیا گیا۔‘‘
حدیث۳…
’’ عن سعد بن ابی وقاصؓ قال قال رسول اﷲﷺ لعلیؓ انت منی بمنزلۃ ھرون من موسی الا انہ لا نبی بعدی ‘‘
(بخاری ص ۶۳۳ ج ۲)
’’ و فی روایۃ المسلم أنہ لا نبوۃ بعدی ‘‘
(صحیح مسلم ص ۲۷۸ ج ۲)
ترجمہ: ’’سعد بن ابی وقاصؓ سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے حضرت علیؓ سے فرمایا تم مجھ سے وہی نسبت رکھتے ہو جو ہارون کو موسیٰ (علیہما السلام) سے تھی۔ مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ ‘‘ اور مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ: ’’میرے بعد نبوت نہیں۔‘‘
حضرت شا ہ ولی اﷲ محدث دہلویؒ اپنی تصنیف ’’ازا لۃ الخفاء میں ’’ مآثر علیؓ ‘‘ کے تحت لکھتے ہیں:
’’ فمن المتواتر: أنت منی بمنزلۃ ھارون من موسیٰ ‘‘
(ازالۃ الخفاء مترجم ص ۴۴۴ ج ۴)
ترجمہ: ’’متواتر احادیث میں سے ایک حدیث یہ ہے کہ آنحضرتﷺ نے حضرت علیؓ سے فرمایاکہ تم مجھ سے وہی نسبت رکھتے ہو جو ہارون کو موسیٰ (علیہما السلام) سے تھی۔‘‘
حدیث۴…
’’ عن ابی ھریرۃؓ یحدث عن النبیﷺ قال کانت بنو اسرائیل تسوسھم الانبیاء کلما ھلک نبی خلفہ نبی وانہ لا نبی بعدی وسیکون خلفاء فیکثرون ‘‘
(صحیح بخاری ص ۴۹۱ ج ۱، واللفظ لہ، صحیح مسلم ص ۱۲۶ ج۲، مسند احمد ص ۲۹۷ ج ۲)
ترجمہ: ’’حضرت ابوہریرہؓ رسول اکرمﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کی قیادت خود ان کے انبیاء کیا کرتے تھے۔ جب کسی نبی کی وفات ہوتی تھی تو اس کی جگہ دوسرا نبی آتا تھا۔ لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ البتہ خلفاء ہوں گے اور بہت ہوں گے۔ ‘‘
نوٹ: بنی اسرائیل میں غیر تشریعی انبیاء آتے تھے۔ جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت کی تجدید کرتے تھے۔ مگر آنحضرتﷺ کے بعد ایسے انبیاء کی آمد بھی بند ہے۔
حدیث۵…
’’ عن ثوبانؓ قال قال رسول اﷲﷺ انہ سیکون فی أمتی کذابون ثلاثون کلھم یزعم انہ نبی وأ نا خاتم النبیین لا نبی بعدی ‘‘
(ابودائود ص ۱۲۷ ج ۲ کتاب الفتن واللفظ لہ، ترمذی ص ۴۵ ج ۲)
ترجمہ: ’’حضرت ثوبانؓ سے روایت ہے کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہوں گے۔ ہر ایک یہی کہے گا کہ میں نبی ہوں۔ حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں۔ میرے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں۔‘‘
حدیث۶…
’’ عن أنس بن مالکؓ قال قال رسول اﷲﷺ ان الرسالۃ و النبوۃ قد انقطعت فلا رسول بعدی و لا نبی ‘‘
(ترمذی ص ۵۱ ج ۲ ابواب الرؤیا، مسند احمد ص ۲۶۷ ج۳)
ترجمہ: ’’حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺنے فرمایا کہ رسالت و نبوت ختم ہوچکی ہے۔ پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہے اور نہ نبی۔‘‘
حدیث۷…
’’ عن ابی ھریرۃؓ أنہ سمع رسول اﷲﷺ یقول نحن الآخرون السابقون یوم القیامۃ بید أنھم أوتوا الکتاب من قبلنا ‘‘
(صحیح بخاری ص ۱۲۰ ج ۱ واللفظ لہ، صحیح مسلم ص ۲۸۲ ج ۱)
ترجمہ: ’’حضرت ابو ہریرہؓ کو رسول اﷲﷺ نے فرمایاکہ ہم سب کے بعد آئے اور قیامت کے دن سب سے آگے ہوں گے۔ صرف اتنا ہوا کہ ان کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی۔‘‘
حدیث۸…
’’ عن عقبۃ بن عامرؓ قال قال رسول اﷲﷺ لو کان نبی بعدی لکان عمر بن الخطابؓ ‘‘
(ترمذی ص ۲۰۹ ج ۲ ابواب المناقب)
ترجمہ: ’’حضرت عقبہ بن عامرؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطابؓ ہوتے۔‘‘
حدیث ۹…
’’ عن جبیر بن مطعمؓ قال سمعت النبیﷺ یقول أن لی أسمائ۰أنا محمد۰ و أنا أحمد۰ و أنا الماحی الذی یمحواﷲ بی الکفر۰ و أنا الحاشر الذی یحشر الناس علی قدمی۰ و أنا العاقب۰ و العاقب الذی لیس بعدہ نبی ‘‘
(متفق علیہ، مشکوۃص ۵۱۵)
ترجمہ: ’’حضرت جبیربن مطعمؓ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریمﷺ کو یہ فرماتے ہوئے خود سنا ہے کہ میرے چند نام ہیں۔ میں محمد ہوں۔ میں احمد ہوں۔ میں ماحی (مٹانے والا) ہوں کہ میرے ذریعے اﷲ تعالیٰ کفر کو مٹائیں گے اور میں حاشر (جمع کرنے والا) ہوں کہ لوگ میرے قدموں پر اٹھائے جائیں گے اور میں عاقب (سب کے بعد آنے والا) ہوں کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔‘‘
اس حدیث میں آنحضرتﷺ کے دو اسمائے گرامی آپﷺ کے خاتم النبیین ہونے پر دلالت کرتے ہیں۔
اوّل ’’الحاشر‘‘ حافظ ابن حجرؒ فتح الباری میں اس کی شرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’ اشارۃ الی انہ لیس بعدہ نبی ولا شریعۃ … فلما کان لا أمۃ بعد امتہ لأنہ لا نبی بعدہ، نسب الحشر الیہ، لأنہ یقع عقبہ ‘‘
(فتح الباری ص ۴۰۶ ج ۶)
ترجمہ: ’’یہ اس طرف اشارہ ہے کہ آپﷺ کے بعد کوئی نبی اور کوئی شریعت نہیں۔ سو چونکہ آپﷺ کی امت کے بعد کوئی امت نہیں اور چونکہ آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ اس لئے حشر کو آپﷺ کی طرف منسوب کردیا گیا۔ کیونکہ آپﷺ کی تشریف آوری کے بعد حشر ہوگا۔‘‘
دوسرا اسم گرامی: ’’ العاقب ‘‘ جس کی تفسیر خود حدیث میں موجود ہے۔ یعنی کہ: ’’ الذی لیس بعدہ نبی ‘‘ (آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں)
حدیث۱۰…
متعدد احادیث میں یہ مضمون آیا ہے کہ آنحضرتﷺ نے انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کرکے فرمایا:
’’ بعثت أنا والساعۃ کھاتین ‘‘
(مسلم ص ۴۰۶ ج ۲)
(مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی طرح بھیجا گیا ہے)
ان احادیث میں آنحضرتﷺ کی بعثت کے درمیان اتصال کا ذکر کیا گیا ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرتﷺ کی تشریف آوری قرب قیامت کی علامت ہے اور اب قیامت تک آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ چنانچہ امام قرطبی ’’ تذکرہ ‘‘ میں لکھتے ہیں:
’’ وأما قولہ بعثت أنا والساعۃ کھاتین فمعناہ أنا النبی الاخیر فلا یلینی نبی آخر، وانما تلینی القیامۃ کما تلی السبابۃ الوسطی ولیس بینھما اصبع أخری … ولیس بینی وبین القیامۃ نبی ‘‘
(التذکرۃ فی أحوال الموتی وأمور الآخرۃ ص ۷۱۱)
ترجمہ: ’’اور آنحضرتﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی طرح بھیجا گیا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد اور کوئی نبی نہیں۔ میرے بعد بس قیامت ہے۔ جیسا کہ انگشت شہادت درمیانی انگلی کے متصل واقع ہے۔ دونوں کے درمیان اور کوئی انگلی نہیں۔ اسی طرح میرے اور قیامت کے درمیان کوئی نبی نہیں۔‘‘
علامہ سندھیؒ حاشیہ نسائی میں لکھتے ہیں:
’’ التشبیہ فی المقارنۃ بینھما۰ أی لیس بینھما اصبع اخری کما أنہ لا نبی بینہﷺ وبین الساعۃ ‘‘
(حاشیہ علامہ سندھیؒ برنسائی ص ۲۳۴ ج۱)
ترجمہ: ’’تشبیہ دونوں کے درمیان اتصال میں ہے (یعنی دونوں کے باہم ملے ہوئے ہونے میں ہے) یعنی جس طرح ان دونوں کے درمیان کوئی اور انگلی نہیں۔ اسی طرح آنحضرتﷺ کے درمیان اور قیامت کے درمیان اور کوئی نبی نہیں۔‘‘
 

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
وہ اک بار جدھر سے گزرے تھے نصیر
اج تک اس پیڑ کا سایہ مہکتا ہے
ہر بار ہر حدیث روح جانفزاہے
 
Top