اسامہ
رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قادیانیوں سے اجرائے نبوت یا ختم نبوت پر مناظرہ کرنے سے پہلے یہ بات ضروری ہے کہ ہمیں یہ معلوم ہو کہ قادیانیوں کا عقیدہ اور دعویٰ اس موضوع کے حوالے سے کیا ہے۔ عموماً قادیانی یہ دھوکہ دیتے ہیں کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ نبوت جاری ہے۔ یہ بات درست نہیں یہ صرف قادیانیوں کا دھوکا ہے قادیانیوں کے نزدیک نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے دو قسم کی نبوت بند ہے اور ایک تیسری قسم کی نبوت جاری ہے( آگے حوالہ جات پیش کروں گا)۔ مناظرہ شروع کرنے سے پہلے قادیانیوں سے ان کا اصل دعویٰ یعنی تین میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے لکھوانا ضروری ہے۔ قادیانیوں کے اس دعویٰ پر کہ تین میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے ان کے پاس قرآن و حدیث سے ایک بھی دلیل نہیں ہم یہ بات دعویٰ سے کر سکتے ہیں۔
ایک قادیانی دھوکہ اور اس کا جواب
بعض دفعہ یہ بھی ہوتا ہے قادیانی اجرائے نبوت یا ختم نبوت کی جگہ موضوع مناظرہ امکان نبوت رکھ لیتے ہیں۔ یاد رہے کہ موضوع امکان نبوت نہیں ہے ختم نبوت یا اجرائے نبوت ہے۔
اگر قادیانی امکان نبوت کی بحث کریں تو ان کے سامنے تریاق القلوب کا یہ حوالہ رکھ دیں جس میں مرزا قادیانی کہتا ہے کہ امکان تو یہ بھی ہے کہ ایک ایسے آدمی کو نبوت مل جائے جو زانی ہو جس کی ماں نانی اور دادی وغیرہ زنا کرواتی رہی ہو۔ ( روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 280) اور کہا جائے کہ تمہارے نزدیک تو اس طرح کے بندے کو بھی امکان ہے کہ نبوت مل جائے اس لئے ہم سے امکان نبوت پر بات نہ کرو اجرائے نبوت و ختم نبوت پر بات کرو
( اایک دفعہ ایک قادیانی سے گفتگو ہو رہی تھی وہ بھی امکان نبوت پر بات کرنا چاہتا تھا۔میں نے مرزا قادیانی کا یہ والا حوالہ اس کے سامنے رکھا وہ کہنے لگا حضرت جی نے یہ اس لیے لکھا ہے کہ تم میری پچھلی زندگی پر اعتراض نہیں کرو۔ سمجھنے والے سمجھ لیں ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی)
اصل میں قادیانیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے دو قسم کی نبوت بند ہے ایک قسم کی نبوت جاری ہے
دلیل نمبر1
مرزا قادیانی کا بیٹا مرزائیوں کا دوسرا خلیفہ بشیر الدین محمود لکھتا ہے کہ
میں نبوت کی تین اقسام مانتا ہوں ایک جو شریعت لانے والے ہیں دوسرے جو شریعت تو نہیں لاتے لیکن ان کو بلا واسطہ نبوت ملتی ہے اور کام وہ پہلی امت کا ہی کرتے ہیں جیسے سلیمان، زکریا، یحییٰ علیہ السلام اور ایک وہ جو نہ تو شریعت لاتے ہیں اور نہ ان کو بلاواسطہ نبوت ملتی ہے لیکن وہ پہلے نبی کی اتباع سے نبی ہوتے ہیں اور سوائے حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے کوئی نبی اس شان کا نہیں گزرا کہ اس کی اتباع میں ہی انسان نبی بن جائے ( القول الفصل صفحہ 14 انوار العلوم جلد دوم صفحہ 277, 276 )
دلیل نمبر 2
مرزا قادیانی کے بیٹے مرزا بشیر ایم اے نے لکھا ہے کہ
اس جگہ یہ یاد رہے آج تک نبوت تین اقسام پر ظاہر ہو چکی ہے اول تشریحی نبوت۔۔۔۔۔۔ ایسی نبوت کو مسیح موعود نے کی اصطلاح میں حقیقی نبوت سے پکارا ہے دوئم وہ نبوت جس کے لیے شرعی یعنی حقیقی ہونا ضروری نہیں۔۔۔۔۔ایسی نبوت حضرت مسیح موعود کی اصطلاح میں مستقل نبوت ہے تیسری قسم کی ظلی نبوت ہے۔۔۔۔۔۔ مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے مستقل اور حقیقی نبوت کا دروازہ بند ہوگیا اور ظلی نبوت کا دروازہ کھولا گیا (کلمۃ الفصل صفحہ 122, 113)

خلاصہ یہ ہے کہ ان حوالہ جات سے معلوم ہوتا ہے کہ قادیانیوں کے نزدیک نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے دو قسم کی نبوت بند ہیں اب قادیانیوں سے حوالہ طلب اس طرح کرنا ہے کے قادیانیوں وہ حوالہ دو جس میں ایک قسم کی نبوت جاری ثابت ہو دو قسم کی نبوت بند ثابت ہو۔ قادیانی زہر کا پیالہ پی جائے گا لیکن اپنی جماعت کے اس دعویٰ پر ایک بھی دلیل پیش نہیں کر پائے گا۔
یاد رہے کہ مسلمانوں کا دعویٰ یہ ہے کہ
حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر انبیاء علیہم السلام کی تعداد مکمل ہوگی حضور نے آ کر سلسلہ نبوت کو بند کر دیا حضور کے بعد انبیاء علیہم السلام کی تعداد میں کسی فرد کا اضافہ نہیں ہوگا۔
عموماً قادیانی کہتے ہیں کہ تمہارا دعویٰ یہ ہے کہ حضور کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ یاد رہے کہ یہ دعویٰ ہمارا نہیں ہے ہمارا تو عقیدہ ہے کہ عیسی ابن مریم علیہ السلام نے آسمان سے نازل ہونا ہے۔
حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا یہ دعوی مرزا قادیانی نے کیا تھا جب وہ ختم نبوت کا منکر نہیں تھا۔ اس وقت وہ ختم نبوت کا نام لے کر نزول عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کا انکار کیا کرتا تھا۔ اور عقیدہ ختم نبوت کی مرزا قادیانی نے یہ تعریف کی کہ حضور علیہ السلام کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔
رہی یہ بات کہ قادیانی اس چیز کو ہمارا عقیدہ کیوں کہتے ہیں تو لگتا یہ ہے کہ مسلمان مناظر اور علماء جب ختم نبوت پر قادیانی سے مناظرہ کرتے ہوں گئے تو مرزا قادیانی کی وہ عبارات جن میں لکھا ہوتا تھا کہ آقا علیہ الصلاۃ والسلام کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا پیش کرتے ہوں گے تو قادیانیوں نے اسے ہمارا عقیدہ سمجھ لیا۔ واللہ اعلم
اللہ میرے اور تمام مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت فرمائے آمین
اصولی باتیں
قادیانیوں سے اجرائے نبوت یا ختم نبوت پر مناظرہ کرنے سے پہلے یہ بات ضروری ہے کہ ہمیں یہ معلوم ہو کہ قادیانیوں کا عقیدہ اور دعویٰ اس موضوع کے حوالے سے کیا ہے۔ عموماً قادیانی یہ دھوکہ دیتے ہیں کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ نبوت جاری ہے۔ یہ بات درست نہیں یہ صرف قادیانیوں کا دھوکا ہے قادیانیوں کے نزدیک نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے دو قسم کی نبوت بند ہے اور ایک تیسری قسم کی نبوت جاری ہے( آگے حوالہ جات پیش کروں گا)۔ مناظرہ شروع کرنے سے پہلے قادیانیوں سے ان کا اصل دعویٰ یعنی تین میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے لکھوانا ضروری ہے۔ قادیانیوں کے اس دعویٰ پر کہ تین میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے ان کے پاس قرآن و حدیث سے ایک بھی دلیل نہیں ہم یہ بات دعویٰ سے کر سکتے ہیں۔
ایک قادیانی دھوکہ اور اس کا جواب
بعض دفعہ یہ بھی ہوتا ہے قادیانی اجرائے نبوت یا ختم نبوت کی جگہ موضوع مناظرہ امکان نبوت رکھ لیتے ہیں۔ یاد رہے کہ موضوع امکان نبوت نہیں ہے ختم نبوت یا اجرائے نبوت ہے۔
امکان نبوت موضوع نہیں
اگر قادیانی امکان نبوت کی بحث کریں تو ان کے سامنے تریاق القلوب کا یہ حوالہ رکھ دیں جس میں مرزا قادیانی کہتا ہے کہ امکان تو یہ بھی ہے کہ ایک ایسے آدمی کو نبوت مل جائے جو زانی ہو جس کی ماں نانی اور دادی وغیرہ زنا کرواتی رہی ہو۔ ( روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 280) اور کہا جائے کہ تمہارے نزدیک تو اس طرح کے بندے کو بھی امکان ہے کہ نبوت مل جائے اس لئے ہم سے امکان نبوت پر بات نہ کرو اجرائے نبوت و ختم نبوت پر بات کرو

( اایک دفعہ ایک قادیانی سے گفتگو ہو رہی تھی وہ بھی امکان نبوت پر بات کرنا چاہتا تھا۔میں نے مرزا قادیانی کا یہ والا حوالہ اس کے سامنے رکھا وہ کہنے لگا حضرت جی نے یہ اس لیے لکھا ہے کہ تم میری پچھلی زندگی پر اعتراض نہیں کرو۔ سمجھنے والے سمجھ لیں ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی)
قادیانیوں کا ختم نبوت پر دعویٰ
اصل میں قادیانیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے دو قسم کی نبوت بند ہے ایک قسم کی نبوت جاری ہے
دلیل نمبر1
مرزا قادیانی کا بیٹا مرزائیوں کا دوسرا خلیفہ بشیر الدین محمود لکھتا ہے کہ
میں نبوت کی تین اقسام مانتا ہوں ایک جو شریعت لانے والے ہیں دوسرے جو شریعت تو نہیں لاتے لیکن ان کو بلا واسطہ نبوت ملتی ہے اور کام وہ پہلی امت کا ہی کرتے ہیں جیسے سلیمان، زکریا، یحییٰ علیہ السلام اور ایک وہ جو نہ تو شریعت لاتے ہیں اور نہ ان کو بلاواسطہ نبوت ملتی ہے لیکن وہ پہلے نبی کی اتباع سے نبی ہوتے ہیں اور سوائے حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے کوئی نبی اس شان کا نہیں گزرا کہ اس کی اتباع میں ہی انسان نبی بن جائے ( القول الفصل صفحہ 14 انوار العلوم جلد دوم صفحہ 277, 276 )

دلیل نمبر 2
مرزا قادیانی کے بیٹے مرزا بشیر ایم اے نے لکھا ہے کہ
اس جگہ یہ یاد رہے آج تک نبوت تین اقسام پر ظاہر ہو چکی ہے اول تشریحی نبوت۔۔۔۔۔۔ ایسی نبوت کو مسیح موعود نے کی اصطلاح میں حقیقی نبوت سے پکارا ہے دوئم وہ نبوت جس کے لیے شرعی یعنی حقیقی ہونا ضروری نہیں۔۔۔۔۔ایسی نبوت حضرت مسیح موعود کی اصطلاح میں مستقل نبوت ہے تیسری قسم کی ظلی نبوت ہے۔۔۔۔۔۔ مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے مستقل اور حقیقی نبوت کا دروازہ بند ہوگیا اور ظلی نبوت کا دروازہ کھولا گیا (کلمۃ الفصل صفحہ 122, 113)

خلاصہ یہ ہے کہ ان حوالہ جات سے معلوم ہوتا ہے کہ قادیانیوں کے نزدیک نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے دو قسم کی نبوت بند ہیں اب قادیانیوں سے حوالہ طلب اس طرح کرنا ہے کے قادیانیوں وہ حوالہ دو جس میں ایک قسم کی نبوت جاری ثابت ہو دو قسم کی نبوت بند ثابت ہو۔ قادیانی زہر کا پیالہ پی جائے گا لیکن اپنی جماعت کے اس دعویٰ پر ایک بھی دلیل پیش نہیں کر پائے گا۔
عقیدہ ختم نبوت پر مسلمانوں کا دعوی
یاد رہے کہ مسلمانوں کا دعویٰ یہ ہے کہ
حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر انبیاء علیہم السلام کی تعداد مکمل ہوگی حضور نے آ کر سلسلہ نبوت کو بند کر دیا حضور کے بعد انبیاء علیہم السلام کی تعداد میں کسی فرد کا اضافہ نہیں ہوگا۔
عموماً قادیانی کہتے ہیں کہ تمہارا دعویٰ یہ ہے کہ حضور کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ یاد رہے کہ یہ دعویٰ ہمارا نہیں ہے ہمارا تو عقیدہ ہے کہ عیسی ابن مریم علیہ السلام نے آسمان سے نازل ہونا ہے۔
حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا یہ دعوی مرزا قادیانی نے کیا تھا جب وہ ختم نبوت کا منکر نہیں تھا۔ اس وقت وہ ختم نبوت کا نام لے کر نزول عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کا انکار کیا کرتا تھا۔ اور عقیدہ ختم نبوت کی مرزا قادیانی نے یہ تعریف کی کہ حضور علیہ السلام کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔
رہی یہ بات کہ قادیانی اس چیز کو ہمارا عقیدہ کیوں کہتے ہیں تو لگتا یہ ہے کہ مسلمان مناظر اور علماء جب ختم نبوت پر قادیانی سے مناظرہ کرتے ہوں گئے تو مرزا قادیانی کی وہ عبارات جن میں لکھا ہوتا تھا کہ آقا علیہ الصلاۃ والسلام کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا پیش کرتے ہوں گے تو قادیانیوں نے اسے ہمارا عقیدہ سمجھ لیا۔ واللہ اعلم
اللہ میرے اور تمام مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت فرمائے آمین
مدیر کی آخری تدوین
: