• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ختم نبوت کے متعلق مرزا غلام احمد قادیانی کے اقوال

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر

۱۔ مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیّیْنَ۔ '' یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں، مگر وہ رسول اللہ ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا یہ آیت بھی صاف دلالت کر رہی ہے کہ بعد ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔''(زالہ اوہام ص614 و روحانی ص431، ج3 و تفسیر مرزا ،ص52 جلد 7)

2۔ یہی آیت لکھ کر مرزا صاحب فرماتے ہیں: اَلَا تَعْلَمْ اَنَّ الرَّبَّ الرَّحِیْمَ الْمُتَفَضِّلَ سَمّٰی نَبِیَّنَا ﷺ خَاتَمَ الْاَنْبِیَائِ بِغَیْرِ اسْتِثْنَائٍ وَفَسَّرَہٗ نَبِیُّنَا ﷺ فِیْ قَوْلِہٖ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ۔۔۔ و قد انقطع الوحی بعد وفاتہ و ختم اللہ بہ النبیین۔ کیا نہیں جانتے کہ خدا کریم و رحیم نے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بغیر کسی استثنا کے خاتم الانبیاء قرار دیا ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور تفسیر آیت مذکور فرمایا ہے کہ ''لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ '' یعنی میرے بعد کوئی نبی نہیں۔۔۔۔ جبکہ آپ کی وفات کے بعد وحی منقطع ہو چکی ہے اور اللہ نے آپ کے ساتھ نبیوں کو ختم کردیا۔(حمامۃ البشرٰی،ص 20،روحانی خزائن جلد7 ص 200)

3۔ جاننا چاہیے کہ خدائے تعالیٰ نے تمام نبوتوں اور رسالتوں کو قرآن شریف اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کردیا ہے۔(مکتوب مرزا مورخہ ۷؍اگست ۱۸۹۹ء بنام نواب محمد علی خاں، مندرجہ الحکم جلد ۳ نمبر ۲۹ مورخہ ۱۷؍ اگست ۱۸۹۹ء ص۶ و مکتوبات احمدیہ ص۱۰۳، ج۵ نمبر ۴ و مجدد اعظم ص۸۰۲، ج2 والنبوۃ فی الاسلام ص343 و قمر الھدٰی ص33

4۔محی الدین ابن عربی نے لکھا ہے کہ نبوت تشریعی جائز نہیں دوسری جائز ہے مگر میرا اپنا یہ مذہب ہے کہ ہر قسم کی نبوت کا دروازہ بند ہے۔(لبدر جلد ۲ نمبر ۱۳ مورخہ ۱۰؍ اپریل ۱۹۰۳ء ص۱۰۲ و حاشیہ ملفوظات مرزا ص۲۵۴، ج۳ و قمر الھدٰی ص242۔

5۔حدیث لا نبی بعدی میں بھی (لا) نفی عام ہے پس یہ کس قدر دلیری اور گستاخی ہے کہ خیالات رکیکہ کی پیروی کرکے نصوص صریحہ قرآن کو عمداً چھوڑ دیا جاوے اور خاتم الانبیاء کے بعد ایک نبی کا آنا مان لیا جاوے۔(روحانی خزائن جلد 14 ص 393)

6۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار فرما دیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، اور حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت میں کلام نہ تھا، اور قرآن شریف جس کا لفظ لفظ قطعی ہے اپنی آیت ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین سے بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ فی الحقیقت ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ختم ہوچکی ہے۔(روحانی خزائن جلد 13 ص 217)

7۔ہر ایک دانا سمجھ سکتا ہے کہ اگر خدا تعالیٰ صادق الوعد ہے اور جو آیت خاتم النبیین میں وعدہ دیا گیا ہے اور جو حدیثوں میں بتصریح بیان کیا گیا ہے اور جو حدیثوں میں بتصریح بیان کیا گیا ہے کہ اب جبرائیل بعد وفات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ کے لیے وحی نبوت لانے سے منع کیا گیا ہے یہ تمام باتیں سچ اور صحیح ہیں، تو پھر کوئی شخص بحیثیت رسالت ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہرگز نہیں آسکتا۔(روحانی خزائن جلد3ص412)

8۔قرآن کریم بعد '' خاتم النبیین'' کسی رسول کا آنا جائز نہیں رکھتا، خواہ نیا ہو یا پرانا کیونکہ رسول کو علم دین بتوسط جبرائیل ملتا ہے۔ اور باب نزول جبرائیل پہ پیرا یہ وحی رسالت مسدود ہے اور یہ بات خود متمنع ہے کہ رسول تو آوے مگر سلسلہ وحی رسالت نہ ہو۔(روحانی خزائن جلد3ص 511)

9۔میں ان تمام امور کا قائل ہوں جو اسلامی عقائد میں داخل ہیں اور جیسا کہ سنت جماعت کا عقیدہ ہے، ان سب باتوں کو مانتا ہوں جو قرآن و حدیث کی رو سے مسلم الثبوت ہیں اور سیدنا و مولانا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت اور رسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ میرا یقین ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم صفی اللہ سے شروع ہوئی، اور جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم ہوگئی۔(شتہار مرزا مورخہ ۲؍ اکتوبر ۱۹۹۱ء مندرجہ مجموعہ اشتھارات ص۲۳۱، ج۱

10۔اور خدا تعالیٰ جانتا ہے کہ میں مسلمان ہوں اور ان سب عقائد پر ایمان رکھتا ہوں۔ جو اہل سنت والجماعت مانتے ہیں اور کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا قائل ہوں اور قبلہ کی طرف نماز پڑھتا ہوں اور نبوت کا مدعی نہیں بلکہ ایسے مدعی کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھتا ہوں۔(روحانی خزائن جلد4 ص313)
 
آخری تدوین :

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
11۔نہ مجھے دعویٰ و خروج از امت اور نہ میں منکر معجزات و ملائک اور نہ لیلۃ القدر سے انکاری ہوں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کا قائل اور یقین کامل سے جانتا ہوں اور اس بات پر محکم ایمان رکھتا ہوںکہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں۔ اور آنجناب کے بعد اس امت کے لیے کوئی نبی نہیں آئے گا۔(روحانی خزائن جلد4ص390)

12۔اور اسلامی اعتقاد ہے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔(روحانی خزائن جلد14ص212،168)

13۔نبوت کا دعوی نہیں بلکہ محدثیت کا دعویٰ ہے جو خدا کے حکم سے کیا گیا ہے۔(روحانی خزائن جلد3 ص 320)

14۔اور اس جگہ میری نسبت کلام الٰہی میں رسول اور نبی کا لفظ اختیار کیا گیا ہے کہ یہ رسول اور نبی اللہ ہے یہ اطلاق مجاز اور استعارہ کے طور پر ہے۔(روحانی خزائن جلد 17ص413)

15۔اپنے مسلمان بھائیوں کی دلجوئی کے لیے اس لفظ کو دوسرے پیرا یہ میں بیان کرنے میں کیا عذر ہوسکتا ہے سو دوسرا پیرایہ یہ ہے کہ بجائے لفظ نبی کے محدث کا ہر ایک جگہ سمجھ لیں۔ اور اس کو (یعنی لفظ نبی کو) کاٹا ہوا خیال فرمالیں۔(اشتہار مرزا مورخہ ۳؍ فروری ۱۸۹۲ء مندرجہ مجموعہ اشتہارات ص۳۱۴، ج۱ و تبلیغ رسالت ص۹۵، ج۲ و حیات احمد ص۲۱۷، ج۳ و حیات طیبہ ص۱۴۲ و مجدد اعظم ص۳۳۰، ج۱

16۔اللہ تعالیٰ وہ ذات ہے جو رب العالمین اور رحمن اور رحیم ہے جس نے زمین اور آسمان کو چھ دن میں بنایا۔ اور آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور رسول بھیجے اور کتابیں بھیجیں اور سب سے آخر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا کیا جو خاتم الانبیاء اور خیر الرسل تھے۔(روحانی خزائن جلد22ص145)

17۔ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔(اشتہار مرزا مورخہ ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ء مندرجہ مجموعہ اشتہارات ص۲۳۰، ج۲

18۔ہم بھی مدعی نبوت پر لعنت بھیجتے ہیں۔(اشتہار مرزا مورخہ ۲۰؍ شعبان ۱۳۱۴ھ مندرجہ مجموعہ اشتہارات ص۲۹۷، ج۲

19۔بیعت کرنے والے کے لیے ان عقائد کا ہونا ضروری ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول برحق اور قرآن شریف منجانب اللہ کتاب اور جامع الکتب ہے کوئی نئی شریعت اب نہیں آسکتی اور نہ کوئی نیا رسول آسکتا ہے مگر ولایت اور امامت اور خلافت کی ہمیشہ قیامت تک راہیں کھلی ہیں، اور جس قدر مہدی دنیا میں آئے یا آئیں گے۔ ان کا شمار خاص اللہ جل شانہ کو معلوم ہے وحی رسالت ختم ہوگئی مگر ولایت و امامت و خلافت کبھی ختم نہ ہوگی۔(مکتوب مرزا مندرجہ مکتوبات احمد بحوالہ و بدر جلد ۲ نمبر ۴۴ مورخہ ۱۴؍ جون ۱۹۰۶ء و قمر الھدٰی ص۱۷۱

20۔وَیَقُوْلُوْنَ اِنَّ ھٰذَا الرَّجُلَ لَا یُؤْمِنُ بِالْمَلَائِکَۃِ وَلَا یَعْتَقِدَ بِاَنَّ مُحَمَّدًا ﷺ خَاتِمُ الْاَنْبِیَائِ وَمُنْتَھی الْمُرْسَلِیْنَ لَا نَبِیَّ بَعْدَہٗ وَھُوَ خَاتَمُ النَّبِّیْنَ فَھٰذَا کُلَّھَا مُفْتَریَاتُ وَّتَحْرِیْفَاتٌ سُبْحَانَ رَبی مَا تُکَلِّمْتُ مِثْلَ ھٰذَا اِنَ ھُوَ اِلاَّ کَذِبٌ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ اَنھُمْ مِنَ الدَّجَّالِیْنَ۔۔
'' اور کہتے ہیں کہ یہ شخص ملائکہ کو نہیں مانتا اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم الانبیاء نہیں مانتا، حالانکہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اور وہی خاتم الانبیاء ہیں، پس یہ سب مفتریات اور تحریفات ہیں۔ پاک ذات ہے میرا رب میں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی اور یہ سراسر جھوٹ اور کذب ہے اور اللہ جانتا ہے کہ یہ لوگ (آنحضرت کے بعد کسی کو نبی ماننے والے) دجال ہیں۔''(روحانی خزائن جلد7 ص 185)

21۔اے لوگو! اے مسلمانوں کی ذریت کہلانے وال! دشمن قرآن نہ بنو اور خاتم النبیین کے بعد وحی نبوت کا نیا سلسلہ جاری نہ کرو اور اس خدا سے شرم کرو جس کے سامنے حاضر کئے جاؤ گے۔(روحانی خزائن جلد4 ص 335)

22۔نبی تو اس امت میں آنے کو رہے اب اگر خلفاء نبی بھی نہ آویں اور وقتاً فوقتاً روحانی زندگی کے کرشمے نہ دکھلاویں تو پھر اسلام کی روحانیت کا خاتمہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اُس وقت تائید دین عیسوی کے لئے نبی آتے تھے اور اب محدث آتے ہیں۔(روحانی خزائن جلد6 ص ،356،355)

23ْ۔ہمارے سیّد و رسول صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں اور بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نبی نہیں آسکتا اس لئے اس شریعت میں نبی کے قائم مقام محدّث رکھے گئے (روحانی خزائن جلد6 ص324)

24۔ وحی نبوت نہیں بلکہ وحی ولایت ۔۔۔ کے ہم قائل ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غرض جبکہ نبوت کا دعوی اس طرف بھی نہیں صرف ولایت اور مجددیت کا دعوی ہے ۔ (مجموعہ اشتہارات جلد نمبر 2 صفحہ 296 اشتہار نمبر 151 )
 
Top