(خلیفہ برطرف نہیں ہوسکتا)
Mr. Yahya Bakhtiar: And, Sir, is there any provision in these rules or conventions for the removal of the Imam or Khalifa from his office?
(جناب یحییٰ بختیار: اور جناب! کیا خلیفہ یا امام کو برطرف کرنے کا کوئی قاعدہ ان اصول یا عمومی روایات میں ہے؟)
مرزاناصر احمد: نہیں! اس کا ایک Basic (بنیادی) تصور ہے ہم جس پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمارا ایمان یہ ہے کہ قرآن کریم کی ایک آیت کی روشنی میں وہ ہمارا ایمان ہے:یستخلفنّہم کہ ہمارا جو خلیفہ منتخب ہوتا ہے اس میں اﷲتعالیٰ کی مرضی کام کر رہی ہوتی ہے۔ چونکہ یہ مادی دنیا تدبیر کی دنیا ہے۔ اس واسطے ظاہر میں جوہے Electoral College (انتخاب کنندگان کے گروپ) کے ممبر یہ ووٹ دے رہے ہوتے ہیں۔ لیکن ان کے ذہنوں کے اوپر اﷲتعالیٰ کا تصرف ہوتا ہے اور جس کو وہ چاہتا ہے وہی ہوسکتا 12ہے اور چونکہ یہ انتخاب ہمارے نزدیک … میں اپنی بات کر رہا ہوں۔ دوسرے اس سے متفق ہوں گے یا نہیں ہوں گے… تو چونکہ اﷲتعالیٰ کا ارادہ، مخفی ارادہ اس میں کام کر رہا ہے۔ اس لئے Removal (برطرفی) کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ جس نے منتخب کروایا وہ Remove (برطرف) کر سکتا ہے۔ وہ اس کی مرضی ہے۔ جس وقت مرضی موت دیدے اور انسان جو ہے وہ اس دنیا کوچھوڑ کر چلا جائے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, but the Khalifa is after all a human being, according to you even if he is elected by divine intervention?
(جناب یحییٰ بختیار: جناب! خلیفہ بھی بہرحال انسان ہے۔ بقول آپ کے، اگر وہ خدائی مداخلت کے باعث منتخب ہوگیا۔ }اب اگر وہ جسمانی یا ذہنی طور پر ناکارہ ہو جائے تو کیا آپ کے یہاں کوئی ضابطہ ہے کہ موت سے قبل اس کو خلافت سے ہٹا دیا جائے{)
Mirza Nasir Ahmad: He is a human being who leaves this world any moment if God so wills.
(مرزا ناصر احمد: وہ ایک انسان ہے جو اس دنیا کو چھوڑتا ہے کسی وقت جب اللہ تعالیٰ چاہے)