عام طور پر قادیانی کہہ دیا کرتے ہیں کہ اپ بھی دعا کریں ہم بھی دعا کرتے ہیں کہ مرزا قادیانی سچا تھا یا جھوٹا ؟ جو حق پر نہ ہوگا ہلاک ہو جائے گا
جواب
مرزا غلام قادیانی بھی لوگوں کو اسی طرح کہا کرتا تھا ، مگر مرزا قادیانی کا جو حشر ہوا ؟ کیا وہ اپ کو یاد نہیں ؟ کہ اپنی منہ مانگی موت " وبائی ہیضہ " میں مرا .
اور مرزا غلام قادیانی کا مولانہ عبد الحق غزنوی سے مباھلہ ہوا اور مرزا غلام قادیانی اپنے حریف مولانہ عبد الحق غزنوی کے دیکھتے دیکھتے مباھلہ کے نتیجہ میں ہلاک ہو گیا ، مرزا کے جھوٹ نے مرزا کو تباہ وبرباد کر دیا ،
مرزا قادیانی نے مولانہ ثناء اللہ امرتسری کے مقابلے میں بدعا کی کہ جھوٹا سچے کے مقابلے میں ہلاک ہو جائے گا ، چناچہ مرزا ، مولانہ ثناء اللہ امرتسری کی زندگی میں ہلاک ہوا ، اور اپنے جھوٹ پر مہر تصدیق ثبت کر گیا ، سچ ہے کہ مرزا کذب میں سچا تھا اس لئے پہلے مر گیا .
مرزا غلام قادیانی نے اپنے ازلی ابدی رقیب ، مرزا سلطان بیگ کے لئے موت کی پیش گوئی کی ، مگر مرزا سلطان کے زندہ ہوتے ہوۓ ہیضہ کی موت مر گیا ، کیا مرزا کے جھوٹے ہونے کے لئے ابھی مزید شہادت درکار ہیں ؟ کہ دعا کی جائے ؟
مرزا قادیانی نے اپنے ایک اور حریف ڈاکٹر عبد الحکیم خاں کو مرتد قرار دیا ، اور فرشتوں کی کھینچی ہوئی تلوار دکھائی اور دعا کی کہ " اے میرے رب سچے اور جھوٹے کا درمیان فیصلہ کر دے " قدرت کا کرشمہ دیکھئے اللہ نے اسکی کوئی اور دعا سنی یا نہ سنی ، لیکن یہ دعا ضرور سن لی اور ڈاکٹر صاحب کی زندگی میں ہلاک وبرباد ہوکر اپنے جھوٹے ہونے کی ایسی نشانی چھوڑ گیا جو مرزائی امت کی ندامت کے لئے کافی ہے .