(دنیا میں کہیں غائبانہ جنازہ احمدیوں نے پڑھا؟)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! وہ تو خیر…
مرزاناصر احمد: … اور اس قسم کے حوالے ہیں۔ ہاں ٹھک ہے وہ چھوڑ دیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، وہ نہیں، میں آپ سے یہ گذارش کروں گا کہ یہ تو ٹھیک ہے۔ چوہدری صاحب کے پوائنٹ آف ویو سے کہ مولانا شبیر احمد عثمانی نے ان کے خلاف فتویٰ دیا تھا۔ ان کو کافر سمجھتے تھے۔ اس لئے وہ نماز جنازہ پڑھا رہے تھے۔ چوہدری صاحب اس میں شامل نہیں ہوئے۔ کیا احمدیہ جماعت نے کسی جگہ، پاکستان میں، دنیا میں، غائبانہ جنازہ قائداعظم کا پڑھا اپنے کسی امام کے پیچھے؟
مرزاناصر احمد: میرے علم میں نہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Thank you.
اب ایک اور Explanation یہ دی گئی تھی۔ چوہدری صاحب کے جنازہ میں شامل نہ ہونے کے بارے میں…
(’’الفضل‘‘ ۲۸؍اکتوبر ۱۹۵۲ء ج۶/۴۰ نمبر۲۵۲ ص۴)
262جب قادیانی امت پر مسلمانوں کی جانب سے اعتراض کیاگیا کہ قائداعظم مسلمانوں کے محسن تھے اور تمام ملت اسلامیہ نے ان کاجنازہ پڑھا ہے تو جماعت احمدیہ نے جواب دیا کہ: ’’کیا یہ حقیقت نہیں کہ ابوطالب بھی قائداعظم کی طرح مسلمانوں کے بہت بڑے محسن تھے؟ مگر نہ مسلمانوںنے ان کا جنازہ پڑھا، نہ رسولؐ خدا نے۔‘‘
مرزاناصر احمد: اس کا حوالہ کیا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ ’’الفضل‘‘ ۲۸؍اکتوبر ۱۹۵۲ئ۔
مرزاناصر احمد: چوہدری ظفر اﷲ خان صاحب کے اپنے بیان کے بعد یہ قیاس آرئیاں کوئی وزن نہیں رکھتیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی! میں یہ کہتا ہوں…
Mr. Chairman: No, no, just a minute....
(جناب چیئرمین: نہیں،نہیں، ایک منٹ…)