سوال : زمین سے آسمان تک کی طویل مسافت کا چند لمحوں میں طے کر لینا کیسے ممکن ؟
جواب : مرزا غلام قادیانی لکھتا ہے کہ :
"پھر مضمون پڑھنے والے نے قرآن شریف پر یہ اعتراض کیا کہ اس میں لکھا ہے کہ عیسیٰ ( علیہ اسلام ) مسیح مع گوشت پوست آسمان پر چڑھ گیا تھا ۔ ہماری طرف سے یہ جواب ہی کافی ہے کہ اؤل تو خدا تعالیٰ کی قدرت سے کچھ بعید نہیں کہ انسان مع جسم عنصری آسمان پر چڑھ جائے " ( خزائن جلد 23 صفحہ 227 ، 228 )
اور میں اپنے اس مطلب کے ثبوت میں تورات کی عبارت استدلال پیش کرتا ہوں ، جس میں یہ بھی لکھا ہے ۔
" ایلیا نبی جسم کے ساتھ آسمان پر اٹھایا گیا اور چادر اسکی زمین پر گر پڑی " ( خزائن جلد 3 صفحہ 238 )
2 ۔ سلمان علیہ اسلام کے لئے ہوا کا مسخر ہونا بھی قرآن کریم میں مذکور ہے کہ وہ ہوا سلمان علیہ اسلام کے تخت کو جہاں چاہے اڑا کر لے جاتی تھی اور مہینوں کی مسافت گھنٹو میں طے کرتی " کما قال تعالیٰ وسخرنا لہ الریح تجری بامرہ "
3 ۔ آج کل کے ملحدین فی گھنٹہ تین سو میل کی مسافت طے کرنے والے ہوائی جہاز پر تو ایمان لے آئے ہیں مگر نہ معلوم سلمان علیہ اسلام کے تخت پر بھی ایمان لاتے ہیں کہ نہیں ؟ ہوائی جہاز بندے کی بنائی ہوئی مشین سے اڑتا ہے اور سلمان علیہ اسلام کے تخت کو ہوا بحکم خداوندی اڑا کر لے جاتی تھی کسی بندہ کے عمل اور صنعت کو اس میں دخل نہ تھا اس لئے وہ معجزہ تھا اور ہوائی جہاز معجزہ نہیں ۔
4 ۔ آصف بن برخیا کا مہینوں کی مسافت سے بلقیس کا تخت سلمان علیہ اسلام کی خدمت میں پلک جھپکنے سے پہلے حاضر کردینا قرآن کریم میں مصرح ہے ۔
" قَالَ الَّذِي عِنْدَهُ عِلْمٌ مِنَ الْكِتَابِ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَنْ يَرْتَدَّ إِلَيْكَ طَرْفُكَ ۚ فَلَمَّا رَآهُ مُسْتَقِرًّا عِنْدَهُ قَالَ هَٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّي " ( النمل 50 )
جس کے پاس کتاب کا علم تھا وہ بول اٹھا کہ آپ پلک جھپکائیں اس سے بھی پہلے میں اسے آپ کے پاس پہنچا سکتا ہوں جب آپ نے اسے اپنے پاس پایا تو فرمانے لگے یہی میرے رب کا فضل ہے ۔
5 ۔ شیاطین اور جنات کا شرق سے لے کر غرب تک آن واحد میں اس قدر طویل مسافت کا طے کر لینا ممکن ہے تو کیا خداوند عالم اور قادر مطلق کے لئے یہ ممکن نہیں کہ وہ کسی خاص بندے کو چند لمحوں میں اس قدر طویل مسافت طے کرا دے ؟
6 ۔ روشنی ایک منٹ میں ایک کڑور بیس لاکھ میل کی مسافت طے کرتی ہے ۔
7 ۔ بجلی ایک منٹ میں پانچ سو مرتبہ زمین کے گرد گھوم سکتی ہے ۔
8 ۔اور بعض ستارے ایک ساعت میں آٹھ لاکھ اسی ہزار میل حرکت کرتے ہیں ۔
خلاصہ بحث :
مندرجہ بالا دلائل سے ثابت ہوا کہ زمین سے آسمان تک کا فاصلہ چند منٹوں میں طے کر لینا اللہ کی قدرت سے بعید نہیں ۔
آخری تدوین
: