سترھویں دلیل:عمرے کی مشروعیت دلیل ختم نبوت،عمرہ کو پورا کرنے کا حکم
ارشاد فرمایا { وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ } (البقرۃ آیت نمبر۱۹۶) (اور پورا کرو حج اور عمرے کو اللہ کے لئے) عمرے کا تعلق حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کے پسندیدہ قبلہ سے ہے اگر آپ کے بعد کسی اور نبی کو آنا ہوتا تو اللہ تعالیٰ ایسی عبادت کو باقی نہ رہنے دیتا۔پھرعمرے کے احرام اور طواف کے ساتھ دو دو رکعت پڑھی جاتی ہیں اور قعدے میں کہاجاتا ہے { أَشْھَدُ اَنْ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَأَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدََا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ }پھر درود شریف پڑھا جاتا ہے اور یہ بات بارہا گزرچکی ہے کہ نماز میں اس کلمہ کا اب تک پایا جاناختم نبوت کی دلیل ہے
اگر کسی مرزائی سے بات ہوجائے توا س کو کہو کہ تجھے تو تشہد بھی نہیں آتا اگر سنائے تو جب کلمہ شہادت پر آئے پکڑ لو کہ تو عجیب خر دماغ آدمی ہے قادیانی کی نبوت کا قائل کرناچاہتا ہے اور شہادت محمد رسول اللہ کی نبوت کی دے رہاہے کیا آج تک کسی مسلمان نے عیسائی کو ایسا کلمہ پڑھ کر مسلمان کیا جس میں { مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ } نہ ہو۔اسی طرح اذان اقامت وغیرہ سن کر مرزائی کو لاجواب کیا جاسکتا ہے۔الغرض مرزائئیوں کے پاس قادیانی کے نام پر مشتمل اذان اقامت اور نماز تو تھی نہیں کلمہ بھی اس کے نام کانہیں لاسکتے ۔اللہ تعالیٰ ہمیں عقیدئہ ختم نبوت کی قدر عطا فرمائے آمین۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ