ظلی و بروزی نبوت پر ایک مفصل نوٹ تحریر فرمائیں
سوال۵… ظلی بروزی نبی کی من گھڑت قادیانی اصطلاحات پر جامع نوٹ تحریر کرتے ہوئے اس کا مسکت جواب تحریر کریں؟
جواب…
ظلّی اور بروزی
ظل، سایہ کو کہتے ہیں۔ جیسے کوئی کہے کہ مرزا قادیانی شیطان کی تصویر (ظل) تھا۔ بروز، کا معنی ہے کہ کسی شخصیت کی جگہ کوئی اور ظاہر ہوجائے۔ جیسے کوئی کہے کہ مرزا قادیانی نے شیطان کی شکل اختیار کرلی۔ اس کی جگہ ظاہر ہوگیا۔ حلول، کا مطلب یہ ہے کہ کسی کی روح دوسرے میں داخل ہوگئی۔ جیسے کوئی کہے کہ مرزا قادیانی میں شیطان کی روح سرایت (حلول) کرگئی۔ تناسخ، کا معنی یہ ہے کہ ایک شخص مرجائے اور اس کی شخصیت دوسرے جنم میں دوسرے شخص کی ہوبہو شکل اختیار کرجائے۔ جیسے کوئی کہے کہ مرزا قادیانی اس زمانہ میں شیطانِ مجسم تھا۔قادیانی جماعت کا عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی ظلّی نبی تھا۔ یعنی آنحضرتﷺ کے اتباع کی وجہ سے وہ آنحضرتﷺ کا ظل ہوگیا۔ اس اعتبار سے اس کا یہ مطلب ہے کہ آنحضرتﷺ کے ساتھ اتحاد ہوگیا اور آپﷺ کا وجود مرزا قادیانی کا وجود ہے۔ جیسا کہ اس نے لکھا ہے:
’’صار وجودی وجودہ‘‘
(خطبہ الہامیہ ص ۱۷۷، خزائن ص ۲۵۸ ج ۱۶)
’’یعنی مسیح موعود (مرزا قادیانی) نبی کریم سے الگ کوئی چیز نہیں۔ بلکہ وہی ہے جو بروزی رنگ میں دوبارہ دنیا میں آئے گا۔ تو اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اﷲ نے پھر محمد صلعم (مرزا) کو اتارا۔‘‘
(کلمتہ الفصل ص ۱۰۵ مصنفہ مرزا بشیر احمد پسر مرزا قادیانی)
مرزاقادیانی کے محمد رسول اﷲ (معاذاﷲ) ہونے کی وجہ یہ ہے کہ قادیانی عقیدے کے مطابق حضرت خاتم النبیین محمدﷺ کا دوبار دنیا میں آنا مقدر تھا۔ پہلی بار آپﷺ مکہ مکرمہ میں محمدﷺ کی شکل میں آئے اور دوسری بار قادیان میں مرزا غلام احمد قادیانی کی بروزی شکل میں آئے۔ یعنی مرزاکی بروزی شکل میں محمدﷺ کی روحانیت مع اپنے تمام کمالاتِ نبوت کے دوبارہ جلوہ گر ہوئی ہے۔ چنانچہ ملاحظہ ہو:
’’……اور جان کہ ہمارے نبی کریمﷺ جیسا کہ پانچویں ہزار میں مبعوث ہوئے (یعنی چھٹی صدی مسیحی میں) ایسا ہی مسیح موعود (مرزا قادیانی) کی بروزی صورت اختیار کرکے چھٹے ہزار (یعنی تیرھویں صدی ہجری) کے آخر میں مبعوث ہوئے۔‘‘
(خطبہ الہامیہ خزائن ص ۲۷۰ ج ۱۶)
’’آنحضرتﷺ کے دوبعث ہیں یا بہ تبدیل الفاظ یوں کہہ سکتے ہیں کہ ایک بروزی رنگ میں آنحضرتﷺ کا دوبارہ آنا دنیا میں وعدہ دیا گیا تھا۔ جو مسیح موعود اور مہدی معہود (مرزا قادیانی) کے ظہور سے پورا ہوا۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ۱۶۳ حاشیہ ،خزائن ص ۲۴۹ ج ۱۷)
قادیانی مرزا غلام احمد قادیانی کی نبوت کے لئے ظلّی اور بروزی کی اصطلاح استعمال کرکے مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ ان الفاظ کی آڑ میں بھی وہ دراصل رحمت دوعالمﷺ کی ذات اقدس کی توہین کے مرتکب ہوتے ہیں۔ چنانچہ مرزا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے:
’’خدا ایک اور محمدﷺ اس کا نبی ہے۔ اور وہ خاتم الانبیاء ہے اور سب سے بڑھ کر ہے۔ اب بعد اس کے کوئی نبی نہیں۔ مگر وہی جس پر بروزی طور پر محمدیت کی چادر پہنائی گئی… جیسا کہ تم جب آئینہ میں اپنی شکل دیکھو تو تم دو نہیں ہوسکتے۔ بلکہ ایک ہی ہو۔ اگرچہ بظاہر دو نظر آتے ہیں۔ صرف ظل اور اصل کا فرق ہے۔‘‘
(کشتی نوح ص ۱۵ خزائن ص ۱۶ ج ۱۹)
قارئین محترم! مرزا غلام احمد قادیانی کا کفر یہاں ننگا ناچ رہا ہے۔ اس کا کہنا کہ میں ظلّی بروزی محمدؐ ہوں۔ کیا معنی؟ کہ جب آئینہ میں حضورa کی شکل دیکھنا چاہو تو وہ غلام احمد ہے۔ دونوں ایک ہیں۔ قطع نظر اس خبث و بدطینتی کے مجھے یہاں صرف یہ عرض کرنا ہے کہ ظلی و بروزی کہہ کر مرزا غلام احمد قادیانی کی جھوٹی نبوت کو قادیانی جو فریب کا چولا پہناتے ہیں۔ وہ اصولی طور پر غلط ہے۔ اس لئے کہ:
۱… ’’نقطئہ محمد یہ … ایسا ہی ظل الوہیت ہونے کی وجہ سے مرتبہ الٰہیہ سے اس کو ایسی مشابہت ہے۔ جیسے آئینہ کے عکس کو اپنی اصل سے ہوتی ہے۔ اور امہات صفات الٰہیہ یعنی حیات، علم، ارادہ، قدرت، سمع ، بصر، کلام مع اپنے جمیع فروع کے اتم اور اکمل طور پر اس (آنحضرتﷺ) میں انعکاس پذیر ہیں۔‘‘
(سرمہ چشم آریہ ص ۲۷۱،۲۷۲ ،حاشیہ خزائن ج۲ ص ۲۲۴)
۲… ’’حضرت عمر کا وجود ظلی طور پر گویا آنجنابﷺ کا وجود ہی تھا۔‘‘
(ایام الصلح ص ۳۹،خزائن ص ۲۶۵ ج۱۴)
۳… ’’خلیفہ درحقیقت رسول کا ظل ہوتا ہے۔‘‘
(شہادۃ القران ص ۵۷،خزائن ص ۳۵۳ ج۶)
اگر اب کسی قادیانی کی ہمت ہے کہ وہ کہہ دے کہ آنحضرتﷺ خدا ہیں۔ اور حضرت عمرؓ اور خلفاء نبی اور رسول ہیں۔ نعوذباﷲ۔ مثلاً بقول مرزا قادیانی آنحضرتﷺ ظلی خدا ہوکر صحیح اور حقیقی اور سچے اور واقعی خدا بن جائیں گے؟ یا محمود قادیانی کے باپ مرزا قادیانی کے اقرار سے خلفاء آنحضرتﷺ کے ظل ہوتے ہیں اور صحابہ کرامؓ میں بھی حضرت عمرؓ آنحضرتﷺ کے ظل ہیں۔ تو کیا خلفاء اور حضرت عمرؓ بھی ظلی نبی ہوکر واقعی اور سچے اور صحیح اور حقیقی نبی قرار پائیں گے؟ اس کا جواب یقینا نفی میں ہوگا تو مرزا قادیانی بزعم خود اگر ظلّی نبی (خاکم بدہن) ثابت بھی ہوجائے تو پھر بھی وہ سچا اور حقیقی اور واقعی اور صحیح نبی نہیں ہوگا۔ بلکہ محض نقلی نبی ہی ہوگا۔
۴… حدیث شریف میں ہے: ’’ السلطان (المسلم) ظل اﷲ فی الارض ‘‘ کیا سلطان (بادشاہ) خدا بن جاتا ہے یا اس کا وجود خدا کا وجود بن جاتا ہے؟ غرض ظلی و بروزی خالص قادیانی ڈھکوسلہ ہے۔