• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر110

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اس حدیث میں(الی حین نزولہ من السماء)کا لفظ بھی موجود ہے۔اس حدیث سے برخلاف مشن قادیانی کے کئی امور پائے جاتے ہیں۔
1۔زریت بن برتملا کا اس قدر زمانہ درازتک بغیراکل وشرب کے زندہ رہنا۔
2۔عیسیٰ علیہ السلام کےنزول بنفسہ کی بشارت دینا۔
3۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ اورتین سوسوار کی روایت وصی عیسیٰ کو تسلیم کرکے سلام وصی عیسیٰ کی طرف بھیجنا ۔
4۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا بمعہ چارہزار صحابہ مہاجرین وانصار کے عیسیٰ نبی اللہ کے نزول من السماء کو صحیح سمجھنا ۔نہ یہ کہ کوئی اس کا مثیل آوے گا۔
5۔یہ کہ آنحضرتﷺ کے وفات شریف کے دن (کمارفع عیسیٰ ) کا فقرہ صدیق اکبر اورحضرت عمر رضی اللہ عنہ بلکہ سائر صحابہ جو اس وقت حاضر تھے سب کا تسلیم شدہ تھا، ورنہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اگر (کمارفع عیسیٰ )کو بھی مثل رفع محمدی ﷺکے بخطبہ صدیقی رضی اللہ عنہ ومردودسمجھے ہوتے تو نضلہ کی روایت وصی عیسیٰ کو تسلیم کر کے سلام نہ بھیجتے ۔اورمعلوم ہوکہ وفات شریف کے دم محل کلام صرف یہی تھا کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ سے بہ سبب اضطراب وقلق کے وفات شریف کے بارہ میں اور کچھ نہیں بن پڑتی تھی ۔بغیر اس کے کہ (رفع کما عیسیٰ بن مریم ) کہتے تھے۔یعنی آنحضرت ﷺ زندہ ہیں اور اٹھائے گئے ہیں جیسے ابن مریم اٹھایا گیا۔ ازالۃ الخفا کے مقصد دوئم میں شاہ ولی اللہ صاحب رحمۃ اللہ الیہ فرماتے ہیں کہ "آنحضرتﷺاز عالم دنیا برفیق اعلیٰ انتقال فرمود تشویش ہا بے شمار بخاطر مردم راہ یافت ظن "بعضے آں کہ ایں موت نیست حالتے ست کہ عند الواحے پیش مےآید وگمان بعضے آں کہ موت منافی مرتبہ نبوت است ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس خیال کی تردید کےلیے صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے (ایھا الرجل اربع علی نفسک )اے مرد تھام تو اپنے آپ کو فرما کرکہا ۔فان رسولﷺ قد مات الم تسمع اللہ یقول (انک میت وانھم میتون ، زمر آیت 30)اور پھر فرمایا ۔
وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِّن قَبْلِكَ الْخُلْدَ ۖأَفَإِن مِّتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ ﴿انبیاء٣٤﴾پھر منبر پرچڑھ کربعد حمدوثنا فرمایا۔ایھا الناس ان کان محمد الٰھکم الذی تعبدون فان الٰھکم قدمات وان کان الٰھکم الذی فی السماء فان الھکم لم یمت "پھر یہ آیت پڑھی ۔وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ ۚ أَفَإِن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ انقَلَبْتُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ ۚوَمَن يَنقَلِبْ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ اللَّـهَ شَيْئًا ۗ وَسَيَجْزِي اللَّـهُ الشَّاكِرِينَ ﴿آلعمران۔١٤٤﴾اس سے صاف ظاہر ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا خیال تشویش کے باعث اسی طرف تھا کہ آنحضرتﷺ نے وفات نہیں پائی۔ بلکہ عیسیٰ بن مریم کی طرح زندہ ہیں ۔اسی کی تردید حضرت صدیق رضی اللہ عنہ نے فان رسوک ﷺقد مات سے فرمائی۔ اورپھر اس وہم کو (کہ موت منافی نبوت کے ہے) اس آیت انک میت وانھم میتون ونظائر ہا سے دور فرمایا ۔یعنی موت منافی نبوت کے نہیں ۔ اوریہی ہے ماسبقت لاجلہ الایات یعنی آیات کا سوق صرف اتنے ہی مضمون کےلیے ہے کہ خیال تمھارا کہ انبیاء بھلا کب مرتے ہیں ۔ غلط ہے پیغمبری اورموت باہم متنافی نہیں۔ رہا یہ امر کہ سب انبیاء مرچکے نہ تو مفاد آیات کا ہے اورنہ اس پر مزعوم مخاطبین کی تردید موقوف ہے۔ انک میت ظاہر ہے کہ تحقیق موت کا افادہ نہیں دیتا ۔ ورنہ لازم آتا ہے کہ آنحضرتﷺ بروقت نزول اس آیت کے وفات پا چکے ہوں۔ اور ایسا ہی "وما جعلنا البشر من قبلک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔اس سے صاف ظاہر ہے کہ صدیق اکبر کا مدعی آنحضرت ﷺ کی وفات شریف کا اثبات ہے جس سے صرف حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پہلے فقرہ (انما رفع) کی تردید منظور ہے نہ دوسرے فقرہ (کما رفع عیسیٰ) کی ،
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
آپ کی پوسٹس نامکمل کیوں ہیں؟؟ اس سے قبل بھی ایک نامکمل پوسٹ میں نے دیکھی آپ کی
 
Top