• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر153

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قولہ :۔من جملہ ان مفاسد کےجو اثرابن عباس کے مضمون پر امروہی صاحب نے شمار کیے ہیں ،ایک یہ بھی لکھا ہے جس کو"خامسا" کرکے صفحہ 74کے آخیر میں کہتے ہیں۔"پس اگر حواریوں میں سے کوئی حواری صادق مقتول بالصلیب کیا جاتا تو وہ بھی ملعون قراردیا جاتا ۔"الخ
اقول:۔اس کا ملعون قرار دیاجانا صرف اگربحسب زعم آپ کے اور یہود کے ہے توکچھ مضر نہیں،بحکم تورات صرف اسی مقتول صلیبی کا ملعون ہونا ثابت ہے جومجرم ہو،اوریہ حواری چونکہ غیر مجرم تھا،لہذا ملعون نہ ہوگا،اور) وجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفرواالی یوم القیمۃ ،آل عمران ،آیت55"اس کا مقتضیٰ یہ نہیں کہ کوئی اہل حق متبعین عیسیٰ میں سے کفار کے ہاتھ سے مقتول ہی نہ ہوگا،بلکہ مراد یہ ہے کہ اہل حق بہ ہیبت مجموعی غالب رہیں گے،والا آیت میں کذب آئے گا،کیونکہ مشاہدہ سے ثابت ہے کہ کئی ایک مسیح کو خدا کا بندہ اور اس کا رسول ماننے والے ان کو خدا سمجھنے والوں کے ہاتھوں سے ذلیل ہوجاتےہیں،
قولہ:۔صفحہ 77ہم نے تسلیم کیا کہ ضمیر قبل موتہ کی حضرت عیسیٰ کی طرف ہے،
اقول:۔آپ کی یہ تسلیم از قبیل "عصمت بی بی از بے چادری "ہےکیونکر تسلیم نہ کریں ،حصہ دوئم اعلام الناس کے صفحہ 5سطر10میں آپ لکھ چکے ہیں،مگر دقت تویہ ہے کہ مرزا صاحب کا خدایہ فرماتاہے کہ ضمیر (ماقبل موتہ )کی اہل کتاب کی طرف راجع ہے،دیکھوازالہ متعلق اس آیت کے،
قولہ:۔لیکن اس آیت کا پشیین گوئی ہونا سابق میں ہم باطل کرچکے ہیں،
اقول:۔ہم پھر اسی جگہ آپ کی جہالت اورضلالت کا اظہار کرچکے ہیں،
قولہ:۔بلکہ مقصود اس آیت سے انشاءایمان کاہے حضرت عیسیٰ کے مقتول بالصلیب ہونے پر۔
اقول :۔ناظرین اس مضمون میں غور کریں کیا ( وان من اھل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ ۔نساء ،159) سے اللہ تعالیٰ یہ چاہتا ہےکہ اہل کتاب حضرت عیسیٰ کے مقتول بالصلیب ہونے پر ایمان لائیں ؟کیا اللہ تعالیٰ پہلی کلام وماقتلوہ کو جس کا مطلب یہ ہے کہ یہود نے مسیح کو قتل بالصلیب نہیں کیا ،بھول گیا؟اب وہ برخلاف اس کے وان من اھل الکتاب الخ "یہ قصد کرتا ہے کہ یہود ایمان لاویں ،حضرت عیسیٰ کے مقتول بالصلیب ہونے کے ساتھ ؟ناظرین کیسی تحریف یا جہالت ہے ،یہاں پر امروہی صاحب اپنے مدعا کوبھی بھول گئے ۔
قولہ :۔اورآیت جملہ انشائیہ ہے نہ خبریہ ھکذا فی ابیضاوی والکشاف
اقول:۔خدا کے بندے سنا نہیں کہ جھوٹ بولنے سے ایمان کانقصان ہوتا ہے ،بیضاوی اور کشاف نےلیؤمنن کو جواب قسم ٹھہرایا ہے ،جس سے مطلب یہ ہے کہ لیومنن جملہ خبریہ مؤکدہ بالانشائیہ ہے جیسا کہ پہلے ہم مولانا عبدالحکیم حاشیہ بیضاوی اورایسا ہی شہاب حاشیہ بیضاوی سےنقل کرچکے ہیں،
قولہ:۔پس معنیٰ آیت کے یہ ہوئے کہ تمام اہل کتاب یہود ونصاریٰ مسیح کی موت صلیبی واقع ہونے میں شاک اور متردد چلے آتے ہیں،اور اس بارہ میں اپنے شاک اور متردد ہونے پر ان کو یقین اور ایمان حاصل ہے ،
اقول:۔ناظرین خداراانصافے (ان کو یقین اوریمان حاصل ہے) اس ترجمہ کوکوئی طالب علم انشائیہ کہہ سکتا ہے ۔لیومنن کو بڑے دعویٰ اور شور سے انشائیہ کہتے کہتے ترجمہ کے وقت خبریہ بنا دیا ،دروغ گوئے راحافظ بناشد۔
قولہ:۔ صفحہ 77،اور حسن کا یہ قول واللہ انہ لحی الان عنداللہ ۔صاف دلیل ہے اس امر کی کہ حیات حضرت عیسیٰ کی جسمانی نہیں بلکہ حیات ان کی روحانی ہے،جو عنداللہ ہے ،کیونکہ محاورہ قرآن مجید میں حیات عنداللہ سے حیات روحانی مراد ہوتی
 
Top