• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر183

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
بل صحت ھذہ الاحادیث ھنا وماسبق فی کتاب الایمان وغیرھاانہ ینزل حکمامقسطایحکم بشرعنا ویحی من امور شرعنا ماھجرہ الناس ،انہی ۔
قولہ:۔پھر اسی صفحہ میں یضع الجزیہ کے متعلق لکھتے ہیں کہ مسیح موعود کے زمانہ میں لڑائی بالحجت والبرہان ہونے کی وجہ سے جزیہ موقوف ہوگا،
اقول:۔اس کا جواب پہلے گذرچکا ہے۔
قولہ:۔صفحہ 111کا حاصل ۔ یترک الصدقہ کنایہ ہے کثرت اموال سے اور ترتفع الشحنا کا وقوع بھی ابھی سے ہورہا ہے ۔
اقول:۔یہ سب قبل از مرگ واویلا کا مصداق ہےکمامر،
قولہ۔صفحہ 112،113،114کا حاصل :۔ وان قبل خروج الدجال ثلاث سنوات والی حدیث پر اعتراض کہ یہ معارض ہے دوسری حدیث کو جو میں تینوں قحطوں کا ہونا خروج دجال کے زمانہ میں لکھا ہے، فقال ان بین یدیہ ثلث سنین،الخ۔دوسرایہ پیشین گوئی تین قحطوں والی بھی واقع ہوچکی ہے۔
اقول:۔خروج دجال کے پہلے بھی قحط ہوگا،اور اس کے زمانہ میں بھی تھوڑے دن باقی رہے گا،بدیں لحاظ قبل خروج الدجال اور بین یدیہ کا کہنا صحیح ہے۔محاورات عرفیہ میں تقریبی حساب اکثر ملحوظ ہوتا ہے بہ نسبت تحقیقی کے۔
دوسرے اعتراض کا جواب وہی قبل از مرگ واویلا سمجھنا چاہیے ،اب تضیع اوقات کےلحاظ سے اختصار سے کام لیا جاتا ہے ورنہ کوئی فقرہ ان کا جس میں متفرد ہیں جہالت سے خالی نہیں ،
قولہ:۔صفحہ 115اور116کاحاصل نواس بن سمعان والی حدیث میں جو فواتح سورہ کہف کے پڑھنے کا حکم فرمایا ہے۔اس سے ثابت ہواکہ دجال نصاریٰ سے ہوگا کیونکہ سورہ کہف کے فواتح میں حضرت عیسیٰ کے ابن اللہ ہونے کا رد فرمایا گیاہے۔ قال تعالیٰ وَيُنذِرَ الَّذِينَ قَالُوا اتَّخَذَ اللَّـهُ وَلَدًا ﴿٤﴾مَّا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ وَلَا لِآبَائِهِمْ ۚ كَبُرَتْ كَلِمَةً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ ۚإِن يَقُولُونَ إِلَّا كَذِبًا ﴿کہف،٥
اقول:۔فواتح سورہ کہف کے پڑھنے کاحکم فرمانے سے ثابت ہو اکہ دجال نصاریٰ سے نہیں۔کیونکہ سورہ کہف کے فواتح میں اصحاب کہف کا محفوظ رہنا کفار سے مذکور ہےجن کا بادشاہ جبرااقرار بالشرک کراتا تھا،چنانچہ دجال بھی جبرا شرک پھیلائے گا،لہذا آپ ﷺنے ارشاد فرمایا کہ تم بھی فتنہ دجال سے بچنے کےلیے فواتح سورہ کہف پڑھیو،تاکہ اصحاب کہف کی طرح اللہ تعالیٰ تم کو اس شرسے بچاوے ،اور ظاہر ہے کہ آج تک گورنمنٹ اور اس کے پادریوں نے کسی کو بالجبر عیسائی نہیں پایا ۔باقی مضامین ان صفحات کی تردید پہلے گذرچکی ہے۔
قولہ:۔صفحہ 117کا حاصل :۔مسلم کی حدیث میں اس جملہ پر فیمکث اربعین لاادری اربعین یوما اوراربعین شھراواربعین عاما اعتراض ،اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مدت مکث دجال کا علم نہیں،
اقول:۔آنحضرت ﷺکو جس جس مضمون میں علم تدریجا فتدریجا دیا جاتا تھا،اس کو آپ بیان فرماتے رہے۔اور جتنی قدر میں جب تک علم نہ دیا جاوے اس کی لاعلمی بیان فرماتے تھے،چنانچہ دجال کی نسبت پہلے آپﷺ کو پورے طور پر معلوم نہیں ہوا۔اور پھر معلوم ہونےکے بعد حلیہ تفصیلی طور پر بیان فرمایا ،ایسا ہی بہ نسبت ایام اس کے بھی سمجھنا چاہیے ،باقی مضامین اس صفحہ کی تردید تھوڑی توجہ سے ادنیٰ طالب علم بھی کرسکتا ہے اور پہلے بھی گذرچکی ہے۔
قولہ:۔صفحہ 118کا حاصل :۔فی قتلہ عندباب لد کے متعلق فرماتے ہیں کہ لد جمع الدبمعنیٰ جھگڑالومراد اس سے لاٹ پادری
 
Top