• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر226

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قولہ:۔صفحہ 299سے 302کا حاصل :۔
1۔قرآن مجید کے معانی صرف ظاہر ہی میں منحصر نہیں بلکہ تاویلی بھی ہوتے ہیں۔اور حساب جمل کےروسے صدہاپیشین گوئی صوفیا کرام نے بیان کی ہیں۔اور حضرت اقدس نے کہاں فرمایا ہےکہ تمام آیات قرآن مجید کی دلالت باعداد جمل کرتی ہیں۔
2۔اگرخلافت نبوت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی منصوص نہیں توخیر تمام سنت ہائے عمر یہ کو آپ نے خیر باد کہہ دیا ۔آپ نے حدیث علیکم بسنتی وسنۃ الخلفا ء الراشدین المھدتین من بعدی کو نہیں سنا تو ہم پانچوں وقت ہر رکعت نماز میں اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ۔کو پڑھا کرتے ہیں۔
اقول:۔1۔اشارات قرآنیہ اور صوفیائے کرام کی پیشین گوئیاں اعداد جمل کے طور پر حجت علی الغیر نہیں ہوسکتی ۔اورنہ کسی صوفی نے وجوبی طور پر اعداد جملی سے حجت پکڑ کو کسی مسلمان کو مجبور علی الایمان کیا ہے جیسا کہ آپ کا نبی کرتا ہے۔
2۔تاریخ ہجری کی نسبت جو لکھا ہےکہ منصوصی نہیں ۔اس سے مطلب یہ ہے کہ تاریخ ہجری ،باوجود تقرر ۔اس کے زمانہ نزول قرآن میں ،کسی آیت سے صراحتا یا اشارۃ ثابت نہیں ہوتی ۔تو قادیانی صاحب کی تاریخ ظہور میں اتنا اہتمام کہ قرآن کریم بھی اس پر ناطق ہوتو یہ ترجیح مرجوع ہے۔سنت عمریہ کے انکار کا الزام یہ آپ کا دجل ہے۔آپ کو ایک وقت کی نماز کی ایک رکعت میں بھی اگر اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ،کے پڑھنے کااثر ہوتا تو اجماعی صراط کو نہ چھوڑتے ۔
قولہ:۔صفحہ 302کاحاصل:۔
1۔تمیز اعداد کی بقرائن لفظیہ وحالیہ اکثر مخذوف ہوا کر تی ہے۔دیکھو اربعۃ اشھر وعشرا،بقرہ۔234)
2۔مصنف شمس الہدایت کا یہ کہنا کہ (لقادرون ) سے یہ نہیں معلوم ہوتاکہ بالفعل متحقق کرنے والے ہیں،یہ اس کی خوش فہمی ہے۔قرآن مجید میں جابجا ذکر صفات کا مقتضی یہی ہے کہ ہم بالضرور واقع کرنے والے ہیں۔
اقول:۔1۔اربعۃ اشھروعشرا میں بحسب محاورہ عرب کے قرینہ موجود ہے مانحن 1857ء پر کوئی قرینہ نہیں بلکہ اس کے انتفاء پر دلیل موجود ہے ۔کیونکہ یہ عقائد اجماعیہ جن کو مرزا صاحب ذہاب القرآن سمجھتے ہیں مرزا صاحب کے زمانہ سے پہلے چلے آتے ہیں بلکہ زمانہ نزول القرآن میں بھی موجود تھے ۔لہذا اعداد مذکورہ کی تمیز برس وسال نہیں ہوسکتی اور برتقدیر تسلیم ،بالخصوص مرزا صاحب ہی قرآن کے ذہاب اور اٹھائے جانے کا موجب ٹھہرے ۔کیونکہ یہ عقیدہ برخلاف اجماع آپ کے ہی طفیل نکلا ہے اور آپ ہی کے زمانہ سے مخصوص ہے تو آیت وَإِنَّا عَلَىٰ ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ ﴿مومنون۔١٨
2۔ قدرت ومشیت کا یہ مقتضیٰ نہیں کہ مقدور ومشی ضرور متحقق ہوکجا کہ بالفعل بھی دیکھو۔فَلَوْ شَاءَ لَهَدَاكُمْ أَجْمَعِينَ ﴿انعام۔١٤٩
قولہ:۔صفحہ 303اور 304کی تردید کی ضرورت نہیں ۔صفحہ 305لسان العرب میں لکھا ہے وقیل لانہ یطی الارض بکثرۃ جموعہ ۔
اقول:۔حضرت (لانہ ) کی ضمیر کا خیال فرمانا چاہیے جس سے دجال واحد شخصی مراد ہے ۔اور اس کے ساتھ جماعات کےہونے کا ہم کب انکار کرتے ہیں۔
 
Top