الخامس والخمسین اعلم ان الشیطان قسمان قسم معنوی وقسم حسی ثم القسم الحسی من ذلک علی قسمین شیطان اننی وشیطان جنی یقول اللہ تعالیٰ شیاطین الانس والجن یوحی بعضھم الی بعض زخرف القول غرور او لوشاء ربک ما فعلوہ فذرھم وما یفترون۔ فجعلھم اھل الافتراء علی اللہ وحدت فیما بینھما شیطان معنوی، یعنی شیطان جنی اور انسی
کے مابین تیسرا شیطان معنوی پیدا ہوجاتا ہے۔
وذالک ان شیاطین الجن والانس اذاالقی من القی منھم فی قلب الانسان امر مایبعدہ عن اللہ بہ فقد یلقی امراخاصا وھو خصوص مسئلۃ بعینھا ۔یعنی کبھی شیطان انسان کے دل میں ایک خاص شخصی مضمون ڈال دیتا ہے مثلا تو مسیح موعود ہے۔
وقد یلقی امراعا ما ویترکہ فان کان امراعا مافتح لہ فی ذلک طریقا الی امور لایتفطن لھا الجنی ولا الانسی یتفقہ فیھا ویستنبط من تلک الشبہ امورااذاتکلم بھا ابلیس غواتیہ فتلک الوجوہ التی تنفتح لہ فی ذلک الاسلوب العام الذی اولاشیطان الانس او شیطان الجن تسمیٰ الشیاطین المعنویۃ لان کلا من شیاطین الانس والجن یجھلون ذلک۔
یعنی کبھی ایک امر قاعدہ کے طور پر شیطان انس کے دل میں ڈالتا ہے ۔ اور پھر کھول دیتا ہے وجوہ فاسدہ اور استدلالات کا سدہ کا دروازہ جن کو شیطان معنوی کہا جاتا ہے۔ مثلا جس شخص پر امور غیبیہ منکشف ہوں تو وہ شخص نبی اور رسول ہے گوکہ آنحضرتﷺکے بعد میں ہو۔
اصلا صحیحا لا یشکون فیہ ثم طئرت علیھم التلبیسات من عدم الفھم حتی ضلوافینسب ذلک الی الشیطان بحکم الاصل وما علمواان الشیطان فی تلک المسائل تلمیذھم یتعلم منھم۔
حاصل عبارت ھذا کا یہ ہے کہ جس شخص کو شیطان جنی بہکانا چاہے توکبھی ایک مضمون خاص شخصی اس کے دل میں ڈال دیتا ہے ،اور کبھی مضمون عام اور یہ معاملہ اسی کے ساتھ کرتا ہے جس کا مادہ مالیخولیاکا ہو۔ پھر وہ شخص طرح طرح کے استنباط وتفقہ واستدلالات و براہین زعمیہ نکالتا ہے جن میں مشاقی کی وجہ سے شیطان بھی اس کی شاگر دی پر نازاں ہوتا ہے۔
مضمون خاص مثلا (تومسیح موعودہے) قادیانی سے پہلے بھی یہی مضمون کئی ایک لوگوں کو القاء ہوچکا ہے، چنانچہ ابھی اوپر بحوالہ فتوحات لکھا گیا ہے۔ مگر ان لوگوں کو اپنے مشائخ کی ہدایات سے اور میزان شرعی کے التزام سے اللہ جل شانہ نے محفوظ کر لیا، کما قال سبحانہ وتعالی فینسخ اللہ ما یلقی الشیطن ۔
مضمون عام مثلا( جسم ثقیل کا بالطبع میلان مرکزخاک ہی کی طرف ہوتا ہے) یا مثلا( جس شخص کو غیب کی خبریں معلوم ہو جائیں وہ نبی اور رسول ہے گوکہ بعدآنحضرتﷺ کے ہی ہو) یا مثلا( میں نے آسمان اور زمین نئےپیدا کیے۔ اور جو کوئی زمین وآسمان کو پیدا کرے وہ اللہ ہوتا ہے لقولہ تعالیٰ ھل من خالق غیر اللہ )یا مثلا(میں سمیع وبصیر ہوں ، اور سمیع وبصیر سوا خدا کےدوسرا نہیں لقولہ تعالیٰ انہ ھوالسمیع البصیر ، پس میں بھی خدا ہوں) وغیرہ وغیرہ قادیانی صاحب اور امر وہی صاحب کی تالیفات
وذالک ان شیاطین الجن والانس اذاالقی من القی منھم فی قلب الانسان امر مایبعدہ عن اللہ بہ فقد یلقی امراخاصا وھو خصوص مسئلۃ بعینھا ۔یعنی کبھی شیطان انسان کے دل میں ایک خاص شخصی مضمون ڈال دیتا ہے مثلا تو مسیح موعود ہے۔
وقد یلقی امراعا ما ویترکہ فان کان امراعا مافتح لہ فی ذلک طریقا الی امور لایتفطن لھا الجنی ولا الانسی یتفقہ فیھا ویستنبط من تلک الشبہ امورااذاتکلم بھا ابلیس غواتیہ فتلک الوجوہ التی تنفتح لہ فی ذلک الاسلوب العام الذی اولاشیطان الانس او شیطان الجن تسمیٰ الشیاطین المعنویۃ لان کلا من شیاطین الانس والجن یجھلون ذلک۔
یعنی کبھی ایک امر قاعدہ کے طور پر شیطان انس کے دل میں ڈالتا ہے ۔ اور پھر کھول دیتا ہے وجوہ فاسدہ اور استدلالات کا سدہ کا دروازہ جن کو شیطان معنوی کہا جاتا ہے۔ مثلا جس شخص پر امور غیبیہ منکشف ہوں تو وہ شخص نبی اور رسول ہے گوکہ آنحضرتﷺکے بعد میں ہو۔
اصلا صحیحا لا یشکون فیہ ثم طئرت علیھم التلبیسات من عدم الفھم حتی ضلوافینسب ذلک الی الشیطان بحکم الاصل وما علمواان الشیطان فی تلک المسائل تلمیذھم یتعلم منھم۔
حاصل عبارت ھذا کا یہ ہے کہ جس شخص کو شیطان جنی بہکانا چاہے توکبھی ایک مضمون خاص شخصی اس کے دل میں ڈال دیتا ہے ،اور کبھی مضمون عام اور یہ معاملہ اسی کے ساتھ کرتا ہے جس کا مادہ مالیخولیاکا ہو۔ پھر وہ شخص طرح طرح کے استنباط وتفقہ واستدلالات و براہین زعمیہ نکالتا ہے جن میں مشاقی کی وجہ سے شیطان بھی اس کی شاگر دی پر نازاں ہوتا ہے۔
مضمون خاص مثلا (تومسیح موعودہے) قادیانی سے پہلے بھی یہی مضمون کئی ایک لوگوں کو القاء ہوچکا ہے، چنانچہ ابھی اوپر بحوالہ فتوحات لکھا گیا ہے۔ مگر ان لوگوں کو اپنے مشائخ کی ہدایات سے اور میزان شرعی کے التزام سے اللہ جل شانہ نے محفوظ کر لیا، کما قال سبحانہ وتعالی فینسخ اللہ ما یلقی الشیطن ۔
مضمون عام مثلا( جسم ثقیل کا بالطبع میلان مرکزخاک ہی کی طرف ہوتا ہے) یا مثلا( جس شخص کو غیب کی خبریں معلوم ہو جائیں وہ نبی اور رسول ہے گوکہ بعدآنحضرتﷺ کے ہی ہو) یا مثلا( میں نے آسمان اور زمین نئےپیدا کیے۔ اور جو کوئی زمین وآسمان کو پیدا کرے وہ اللہ ہوتا ہے لقولہ تعالیٰ ھل من خالق غیر اللہ )یا مثلا(میں سمیع وبصیر ہوں ، اور سمیع وبصیر سوا خدا کےدوسرا نہیں لقولہ تعالیٰ انہ ھوالسمیع البصیر ، پس میں بھی خدا ہوں) وغیرہ وغیرہ قادیانی صاحب اور امر وہی صاحب کی تالیفات
آخری تدوین
: