• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر43

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
آپ کو بحالت خواب امور غیبیہ دکھلائی دیتے تھے،بعد ازاں مطابق خواب ظہور میں آتےتھے۔
تعدد معراج پر قادیانی کے تین اعتراضات

پہلا اعتراض
انہی احادیث سے ثابت ہےکہ انبیاء کےلیے خاص خاص مقامات آسمانوں میں مقرر ہیں جن سےوہ آگے نہیں بڑھ سکتے ، چنانچہ گریہ اور بکاءموسیٰ ؑ کا بروقت جانے آنحضرتﷺ کے ساتویں آسمان سے آگے ای پر دال ہے ، کیونکہ اگر حضرت موسیٰؑ کےاختیار میں تھا کہ کبھی پانچویں آسمان پر آجاتے اورکبھی چھٹے پر اور ساتویں پر تویہ گریہ وبکا کیسا تھا، جیسے پانچویں یا چھٹے سے ساتویں پر چلے گئے ایسا ہی آگے بھی جا سکتے تھے۔
الجواب:۔
حضرت موسیٰ کا بکاء اور رونا اسلیے نہ تھا کہ ان کو ساتویں سے آگے رفع نہ ہوا ہے بلکہ ان کارونا بہ سبب فقدان کمال وعموم دعوت کے تھا جس کو حضرت موسیٰ نے اپنے میں نہ پایا، اور آنحضرتﷺ کی ذات مبارک میں یہ کمال دیکھا، چنانچہ امام بخاری باب المعراج حدیث مالک بن صعصعہ میں لکھتے ہیں، فلما تجاوزت بکیٰ قیل لہ ما یبکیک قال ابکی لان غلاما بعث بعدی یدخل الجنۃ من امتہ اکثر من یدخلھا من امتی (بخاری) جب آنحضرت ﷺ آگے بڑھے تو حضرت موسیٰ رونےلگے، رونے کی علت جب ان سے دریافت کی گئی توکہا، میرا رونا اس لیے ہے کہ یہ جوان جو میر بعد مبعوث ہوا اس کی امت میری امت سے زیادہ جنت میں داخل ہوگی، گویا اپنی امت پر رحمت کی، ان کی وجہ سے یہ رونا تھا، نہ یہ کہ وہ آگے نہیں بڑھ سکتے۔ حالانکہ مشکوۃ باب من حضرہ الموت میں بروئیت براء بن عازب مذکور ہےکہ کل نفوس کاملہ آسمان ہفتم تک رفع ہونے کے بعد اپنے اپنے ابدان میں بہ امر الہی لوٹائے جاتے ہیں ، فیشیعہ من کل سماء مقربوھا الی السماء التی تلیھا حتی ینتھی بہ الی السماء السابعۃ فیقول اللہ عزوجل الکتبواکتاب عبدی فی علیین واعیدوہ فی الارض ،
علامہ زرقانی کی شرح مواہب پر نظر ڈالنے سے بخوبی مقق ہوجاتا ہے کہ شب معراج میں جن انبیاء نے جہاں جہاں دکھائی دی ان کے مقامات سماویہ کی کوئی تخصیص نہیں، بلکہ اظہار تفاضل اور ان وجوہ اختصاص کے لیے تھا جن کو علامہ زرقانی نے شرح مواہب میں مفصل لکھا ہے، اور جدا جدا آسمانوں میں دکھائی دنیا تعین مقام کےلیے ہوسکتا ہے، جب کہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہےکہ ارواح کاملہ کے عروج، مقامات مذکورہ تک ہی محدود نہیں ، اور اسی پردال ہے حدیث ذیل جس کو احمد اور مسلم اور نسائی نے ذکر کیا ہے ان النبی ﷺ قال مررت علی موسیٰ لیلۃ اسری بی عند الکثیب الاحمر وھو قائم یصلی فی قبرہ ، آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ شب اسریٰ میں میری گزر اس سرخ ٹیلے کے پاس سے ہوئی جہاں حضرت موسیٰؑ اپنی قبر میں کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے، اور پھر اسی وقت بیت المقدس میں آنحضرت ﷺ سب انبیاء کے امام ہوئے ، اور پھر ان کو علیحدہ علیحدہ آسمانو ں میں دیکھا لحکمۃ یعلمھا الحکیم العلیم ، اور علامہ زرقانی لکھتے ہیں کہ ان حضرات کا جدا جدا آسمانوں
 
Top