• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر59

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مامور من اللہ کو میدان میں موجود ہونا نہایت ہی ضروری تھا، تاکہ خلق اللہ مامور کی غیر حاضری کے باعث اس کو مفتری علی اللہ سمجھ کر صراط مستقیم کو نہ چھوڑدیں ، مخالفین کو للکار کر بلانا اور پھر گھر سے باہر نہ نکلنا گویا اپنے ہی ہاتھوں سے دین کی بیخ کنی کرنا ہے ۔ مگر ایسے مامور اور ایسے دین کا عمل درآمد ایسا ہی ہونا چاہیے ، آپ کا دین اگر وہی محمدی دین ہوتا تو بجائے اس قول پاک آنحضرتﷺ کے انا النبی لا کذب اناابن عبدالمطلب آپ انا الرسول لامراء انا ابن غلام مرتضی کہتے ہوئے میدان میں موجود ہوتے ، واقعی امر یہ ہے کہ اللہ تعالی کو بحسب وعدہ انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون کے قرآن کریم کو تحریف سے بچانا منظور تھا، اور امت مرحومہ کو یہ سمجھانا کہ غلام احمد قادیانی کتاب اور سنت اور اجماع کا محرف ہے اس لیے پہلے اس کے ہاتھ سے اشتہار دعوت بآں کروفرکہ ضرور میرا مقابلہ میں ذلیل ہوگا یہ ہوگا وہ ہوگا۔"روئے زمین پر دلوانا ، جس میں خود ہی اس نے ان تین علماء (جناب مولوی محمد عبداللہ صاحب پروفیسر لاہوری اور جناب مولوی عبدالجبار امرتسری اورمولوی محمد حسین صاحب بٹالوی) کو حکم قرار دیا اور انتظام پولیس وغیرہ بھی لکھ دیا اور پہلے اس کے آپ کو الہام بھی ہوچکا تھا کہ واللہ یعصمک من الناس اور نیز انی مھین من اھانک اور نیز تیری اور تیرے گروہ کی میں حفاظت کروں گا ، اور تیرا ہی گروہ قیامت تک غالب رہے گا ۔ (کتاب البریہ) اور پھر اسی اشتہارمیں اخیر پر یہ لکھ دیا کہ لعنۃ اللہ علیٰ من تخلف وابی ، مسلمانوغور سے سوچو یہ ایک مکر الہی تھا بمقابلہ مکر قادیانی صاحب کے ، جو انھوں نے سوچا تھا کہ کسی کو کیا ضرورت جو اجابت دعوت کرے ، ہم کو گھر میں بیٹھے بٹھائے فتح ہو جائے گی ، اورعقل اوردین کے غنڈے اور میاں بغلیں بجاتے ہوئے دام پھنسیں گے، اور تصویر فروشی اور اشتہار فروشی اورتصنیف فروشی اور منارہ فروشی اورکشش دراہم بنام تجارت پھر مزید برآں بہ بہانہ خسارت وغیرہ وغیرہ پولٹیکلوں کی آسامی نکل آئیں گے، مگر چونکہ بحکم واللہ خیر الماکرین کے الہی مکر ہی غالب رہتا ہے ۔ لہذا قادیانی صاحب کی اس کروفر کے بعد ایام جلسہ لاہور میں قلمی اور کلمی طاقتیں سلب کردی گئیں۔ یعنی عدم حاضری کا عذر تک بھی قلم اور منہ سے نہ نکلا باوجود اس کے معتقدین و مخالفین دونوں کی جانب سے سخت اصرار اور کش مکش بھی ہوئی، تخمینا پانچ چھ دم کے بعد جب ہمارے واپس ہونے کی خبر جناب کو پہنچی تو زرد کاغذ پر بید لرزاں کی طرح قلم بلنے لگا اوراعذار بروہ اوہن من بیت العنکبوت شروع ہوئے کہ ہم کو سرحدی لوگوں کا خوف تھا ، اس لیے نہیں آئے، اس عذر پر لوگوں نے کہا کہ کیا آپ ان الہامات کو بھول گئے جن میں آپ کو ملہم کی جانب سے پوری تسلی اور غالب رہنے کی بشارت دی گئی تھی ۔ یا آپ کے ملہم سے بھی ایفاءوعدہ کی قدرت سلب کی گئی۔ ہماری جانب سے تقریری شرط کی ترمیم اس لیے تھی کہ تقریربھی معیار صداقت ہونے میں تحریر سےکم نہیں ، جس شخص کو اللہ تعالیٰ غالب کرنا چاہتا ہے۔ اور اس کو منظور ہوتاہے کہ اس کے غالب رہنے کے ذریعہ سے لوگوں کو ہدایت کرے تو اس کے غلبہ کو معیار صداقت ٹھہرانے کے بعد ضرور ہی اس کوغالب کرتا ہے ۔ اور اس سچے مامور کو فرض منصبی کے رو سے حریف مقابل کے دوبدو ہونا نہایت ضروری تھا، بلکہ قادیانی صاحب چونکہ بروز وفنا محمدیﷺ اور عیسویؑ کےمدعی ہیں توتقریری طور پر کی تھی ، دوسری وجہ ترمیم کی یہ ہےکہ صرف تحریر میں احقاق حق اچھی طرح نہیں ہوتا، بالفرض اگر قادیانی صاحب جلسہ لاہور میں بھی تفسیر لکھتے تو کیا ان کی بھولی بھالی جماعت بے تمیزی کی وجہ سے اپنی ضلالت پر زیادہ پکی نہ ہوجاتی۔ انکی ذاتی لیاقت اس قدر کہاں تھی کہ اس تفسیر کے مضامین واہیہ اورمحرفہ پر اطلاع پاویں ۔ یا مرزا جی کے سرقہ کو پکڑ سکیں ، وہ تو صرف عربی عبارت مسروقہ کو دیکھ کر اورزیادہ ہوجاتے ، اس لیے نہایت ضروری تھاکہ پہلے علماءکرام کے سامنے قرآن وحدیث کو نکال کر بلحاظ سیاق وسباق اثبات مدعیٰ کیا جاتا ، اور علماء اسلام انصاف فرماتے کہ کس کا مضمون یا استنباط اصول کے مطابق ہے، تاکہ اس کو قبول کر لیا جاوے۔
 
Top