• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رہتا ہے

ضیاء رسول امینی

منتظم اعلیٰ
رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
تیرے ہاتھ کے کانٹے سے کلیجہ پھول کا پھٹتا ہے
باپ اور مائیں روتے ہیں ہیں بچہ بچہ کٹتا ہے
نگر نگر جن ہاتھوں سے خون کا دریا بہتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
اذیت کے شور میں حوریں آہِ خامشاں میں حوریں
بم اور بارود میں حوریں موت کے ساماں میں حوریں
شہروں میں پہاڑوں میں کبھی نخلستاں میں حوریں
نظر تجھ کو آتی ہیں ظلم کی داستاں میں حوریں
تیری خام خیالی حوریں عقلوں کے فتور میں حوریں
بلوغت کی نادانی حوریں جوانی کے سرور میں حوریں
کفر کا آلہ کار تجھے غلط کتاب پڑھاتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
شراب کی بدبو میں حوریں طوائف کےعکس میں حوریں
کفار تجھے دکھاتے ہیں شیطانوں کے رقص میں حوریں
درد کی صدا میں حوریں زخموں کی کراہ میں حوریں
دیکھو تو چِلاتی ہیں آشیانہءِ تباہ میں حوریں
بچوں کی چیخ میں اور بوڑھوں کے درد میں حوریں
آہِ سرد میں اور جوانوں کے کرب میں حوریں
جو خون سفید کرکے تیرا سبز باغ دکھاتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
مسجد میں مار کے جنت ماں کی گود اجاڑ کے جنت
تیرے ہر ہر ظلم پہ حوریں ملے ہر ہر وار پہ جنت
کفر کی ان چالوں پہ دل خون کے آنسو روتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
خوشبووں کو چرا کے جنت پھولوں کو دبوچ کے جنت
گلشن کو اجاڑ کے جنت کلیوں کو نوچ کے جنت
ٹکٹ ناحق خون کے بدلے جنت کا نہ ملتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
جسموں کو جلا کے جنت بوٹی بوٹی اڑا کے جنت
ماؤں کو ستا کے جنت ، جنتوں کو رلا کے جنت
تیرے اس اسلام سے تو کفر بھی شرماتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
بچوں کو مار کے جنت عورتوں کو للکار کے جنت
عقیدوں پہ مومن کے کفر کی چوٹیں مار کے جنت
اس شیطانی منڈی میں جنت کا بھاؤ سستا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
آہ،شیر خواروں کو خون کے گھونٹ پلا کے جنت
ہنسی کے سمندر کو آنسووں میں نہلا کے جنت
ابلیسِ جہاں اپنے کارناموں پہ اتراتا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
جبر کی انتہاء پہ جنت ہر سفید و سیاہ پہ جنت
ان کو ایسے لگتا ہے پڑی ہو جیسے راہ پہ جنت
مسلم صنف نازک سا کفر آوازے کستا ہے
شکل پہ مومن لکھتا ہے دل میں کافر رکھتا ہے
آو تجھے بتاوں جنت حقیقت میں دکھاوں جنت
قرآن سے پڑھ کے تجھے حدیث میں سناوں جنت
پڑو نہ یوں گمراہی میں جنت کوئی کھیل نہیں
کیسے کس کو ملتی ہے تجھے میں سمجھاوں جنت
پیار کی گفتگو ہے جنت تیرے روبرو ہے جنت
نکلا ہوا آنکھوں سے خوشی کا آنسو ہے جنت
تیری آرزو ہے جنت مومن کی خوشبو ہے جنت
تو لہو میں جسکو ڈھونڈے تیرے چارسو ہے جنت
واپس آکے دیکھ ذرا کہاں ڈھونڈتا ہے جنت
محبت کی نگاہ ہے جنت امن کا راستہ ہے جنت
بہنوں کی حیا ہے جنت بیٹی کی ردا ہے جنت
تیرے گھر میں رہتی ہے ماں کی خاک پا ہے جنت
گرتوں کو اٹھانا اور کانٹے کو پھول دکھانا جنت
نفرت ماری دنیا کو پیار کا گیت سنانا جنت
غریب کا درد بٹانا جنت مسکینوں کو کھلانا جنت
تحفے کے طور پہ دینا ان کو صدقہ اور فطرانہ جنت
دوست رشتے بھائی جنت حلال کی کمائی جنت
تجھے کس گمراہ نے جانے کون سی دکھائی جنت
دلوں کی صفائی جنت خدا کی ساری خدائی جنت
تو نے اپنے خیالوں میں خیالی ہے بنائی جنت
سزاوں سے خلاصی جنت عطاوں کا خلاصہ جنت
دکھوں میں دیا ہوا ماؤں کا دلاسہ جنت
بھائیوں کی ہنسی ہے جنت باپ کا وہ غصہ جنت
قرآن کی راہ پہ ملتا ہے مومن کا اثاثہ جنت
خوشی کا ہے رونا جنت دکھوں کو دھونا جنت
اپنے پرائے درد کو دامن میں پرونا جنت
بیٹی کی گڑیا ہے جنت گھر میں جو بڑھیا ہے جنت
ضعیفوں کی ضد ہے جنت بچوں کا کھلونہ جنت
ماں کو دیا پانی جنت دادی کی کہانی جنت
بھائی باپ اور نانی جنت باپ کی گڑیا رانی جنت
فکرو درد جہاں ہے جنت انسانوں سے وفا ہے جنت
یتیم کے منہ سے نکلی ہوئی چھوٹی سی دعا ہے جنت
رب کی بس رضا ہے جنت عشق مصطفیٰ ہے جنت
خدا نے جوبنائی ہے وہ وراءالوریٰ ہے جنت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم ضیاء رسول
 
آخری تدوین :
Top