شہادت کے بعد کشمیری مجاہد زندہ ہو گیا
یہ واقعہ مقبوضہ کشمیر میں ہوا۔ جو حافظ طاہر منصور کوایک مجاہد نے سنایا کہ کپواڑہ کا رہنے والا مجاہد جہاد میں شامل ہو گیا۔ اس کا باپ پہلے ہی شہید ہو چکا تھا۔ گھر میں اس کی بہنیں اور والدہ تھیں۔
یہ مجاہدہفتے میں ایک یا دو بار گھر کا چکر لگاتا تھا۔ کچھ عرصہ بعد سوپور میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں شہید ہو گیا۔ اس کے ساتھی مجاہد مقامی حالات خراب ہونے کی وجہ سے اس کے گھر شہادت کی اطلاع نہ کرسکے۔
لیکن بعد میں حالات سازگار ہو گئے تو ساتھی مجاہدین اس کے گھر شہادت کی خبر دینے گئے جب اس کی ماں کو بتایا کہ آپ کا بیٹا اتنے دن پہلے سوپور کے ایک معرکے میں شہید ہو گیا ہے تو اس کی ماں کہنے لگی کہ میرا بیٹا تو پہلے کبھی کبھی آتا ہے ۔ اب تو وہ ہر روز مجھے ملنے آتا ہے ۔ مجاہدین بہت حیران ہوئے اور پھر بتایا کہ آپ کا لخت جگر شہید ہو گیا ہے اور سوپور میں شہداء کے قبرستان میں دفن ہے مجاہدین جب واپس آئے تو پھر اس دن کے بعد شہیدؒ اپنے گھر نہیں آئے۔