ایک مرزائی کو میں نے کہا کہ صالح بن طریف نبوت کے دعوے کے بعد کم از کم سنتالیس برس زندہ رہا اس لیے جو تم قرآن پاک کی آیت سے استدلال کرتے ہو وہ غلط ہے کہ مدعی الہام و نبوت تئیس برس سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتا. مرزائی نے اپنے آپ کو مرزا کے رنگ میں رنگا اور اس جیسے مطالبات شروع کر دیئے کہ جناب مجھے بتاو اس نے اپنے الہام لکھ کر شائع بھی کیے؟ کس سن میں اسنے پہلا الہام سنایا اور کسی مستند روایت سے یہ بات ثابت کرو اور اسکے الہام مجھے بتاو. اب یہ سب کچھ اگر کر بھی دیا جاتا تو مرزائی کے اور وہیات قسم کے مطالبات آ جانے تھے. میں نے مرزائی سے پوچھا کہ تم "کرشن،بدھا،گرونانک" کو نبی مانتے ہو، مجھے ان کے الہام انہیں شرائط کے ساتھ پیش کرو. اب مرزائی جی نے مولوی مولوی کی رٹ شروع کی اور کبھی اسطرف نہیں آئے.