سیدعطاء اللہ شاہ بخاریؒ فرماتے ہیں
میری دوستی اور دشمنی ایک دفعہ ہوتی ہے اگر ایک مرتبہ دوست سے گزند پہنچ جائے یا کوئی دوست بن کر مکاریوں اورفریب کاریوں کا ہدف بنائے تو عمر بھر اس پر اعتماد نہیں کیاـ بس اسے کنارہ کشی سمجھیے یا دشمنی ، میری طرف سے صرف اتنا ہوتا ہے الحمد للہ میں نے آج تک کسی کے متعلق برا سوچا ہے نہ برا کیا ہے ـ انگریز اور مرزائی کے سواـ جہاں تک بس چلا ان کے متعلق برا سوچا ہے اور کیا بھیـ عمر بھر کبھی اعتماد نہیں کیاـ اس فقرے کو بڑے زور دار لہجے میں فرما رہے تھے - کسی نے چھیڑنے کی غرض سے کہا کہ " کمال ضد ہے" تو فرمایا ارے جاہل ضد نہیں ایمان ہےـ
حدیث میں کیا پڑھا ہےـ مومن ایک سوراخ سے دو دفعہ ڈسا نہیں جاتاـ
حوالہ: امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی باتیں صفحہ نمبر 98