عقائد مرزا (مرزاقادیانی بعینہ محمد رسول اﷲ)
چونکہ قادیانی عقیدہ کے مطابق محمد رسول اﷲﷺ اپنے تمام کمالات کے ساتھ مرزاقادیانی کی بروزی شکل میں قادیان میں دوبارہ مبعوث ہوئے ہیں۔ اس لئے مرزاقادیانی کا وجود (نعوذ باﷲ) بعینہ محمد رسول اﷲ کا وجود ہے۔ چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’اور خدا نے مجھ پر اس رسول کریم کا فیض نازل فرمایا اور اس کو کامل بنایا اور اس نبی کریم کے لطف اور جود کو میری طرف کھینچا۔ یہاں تک کہ میرا وجود اس کا وجود ہوگیا۔ پس وہ جو میری جماعت میں داخل ہوا۔ درحقیقت میرے سردار خیرالمرسلینﷺ کے صحابہ رضوان اللہ تعالی اجمعین میں داخل ہوا اور یہی معنی ’’اخرین منہم‘‘ کے لفظ کے بھی ہیں۔ جیسا کہ سوچنے والوں پر پوشیدہ نہیں اور جو شخص مجھ میں اور مصطفیٰ میں تفریق کرتا ہے۔ اس نے مجھ کو نہیں دیکھا ہے اور نہیں پہچانا ہے۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ج۱۶ ص۲۵۸،۲۵۹)
’’اور چونکہ مشابہت تامہ کی وجہ سے مسیح موعود (مرزاقادیانی) اور نبی کریم میں کوئی دوئی باقی نہیں رہی۔ حتیٰ کہ ان دونوں کے وجود بھی ایک وجود کا ہی حکم رکھتے ہیں۔ جیسا کہ خود مسیح موعود نے فرمایا ہے کہ ’’صارو جودی وجودہ‘‘ (یہاں تک کہ میرا وجود اس (محمد رسول اﷲ) کا وجود ہوگیا)‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ج۱۶ ص۲۵۸)
’’اور حدیث میں بھی آیا ہے کہ حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مسیح موعود میری قبر میں دفن کیا جاوے گا۔ جس سے یہی مراد ہے کہ وہ میں ہی ہوں۔ یعنی مسیح موعود نبی کریمﷺ سے الگ کوئی چیز نہیں ہے۔ بلکہ وہی ہے جو بروزی رنگ میں دوبارہ دنیا میں آئے گا۔ تو اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اﷲتعالیٰ نے پھر محمدﷺ کو اتارا۔‘‘
(کلمتہ الفصل ص۱۰۴، ۱۰۵، مندرجہ ریویو آف ریلیجنز قادیان مارچ واپریل ۱۹۱۵ئ)
صدی چودھویں کا ہوا سر مبارک
کہ جس پر وہ بدرالدجیٰ بن کے آیا
محمد پئے چارہ سازیٔ امت
ہے اب احمد مجتبیٰ بن کے آیا
حقیقت کھلی بعث ثانی کی ہم پر
کہ جب مصطفیٰ میرزا بن کے آیا
(اخبار الفضل قادیان مورخہ ۲۸؍مئی ۱۹۲۸ئ)
*…
اے مرے پیارے مری جان رسول قدنی
تیرے صدقے ترے قربان رسول قدنی
پہلی بعثت میں محمد ہے تو اب احمد ہے
تجھ پہ پھر اترا ہے قرآن رسول قدنی
(اخبار الفضل قادیان مورخہ ۱۶؍اکتوبر ۱۹۲۲ئ)