عقیدہ ختم نبوت کلمہ شہادت کی طرح ایمان کا جزو ہے
۔حضرت زید بن حارث رضی اللہ عنہ اپنے ایمان لانے ایک طویل اور دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے آخر میں فرماتے ہیں کہ جب میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت آکر مسلمان ہوگیا تو مجھے میرا قبیلہ تلاش کرتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچا اور مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دیکھ کر کہا اے زید ! اٹھو اور ہمارے ساتھ چلو ۔ میں نے جواب دیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بدلے میں ساری دنیا کو کچھ نہیں سمجھتا اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کسی اور کا ارادہ رکھتا ہوں ۔ پھر انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہوکر کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس لڑکے کے بدلے میں بہت سا اموال دینے کو تیار ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاہیں طلب فرمائیں ، ہم ادا کریں گے ۔ مگر اس لڑکے کو ہمارے ساتھ بھیج دیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :۔
" أَسْأَلُكُمْ أَنْ تَشْهَدُوا أَنَّ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنِّي خَاتَمُ أَنْبِيَائِهِ وَرُسُلِهِ وَأُرْسِلُهُ مَعَكُمْ "
میں تم سے صرف ایک چیز مانگتا ہوں ۔ وہ یہ کے شہادت دو اس کی کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں انبیاء و رسل میں سے آخری ہوں ( اس ایمان اور اقرار کے بدلے میں ) زید کو تمہارے ساتھ کر دوں گا ۔ ( المستدرک الحاکم ، روایت 4946 )
اس حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عقیدہ ختم نبوت کو کلمہ شہادت کی طرح ایمان کا جزو قرار دیا ہے ۔