i love sahabah
رکن ختم نبوت فورم
قادیانی حضرات علامہ ابن قیم رحمہ اللہ کا حوالہ دیتے ہیں کہ ان کا عقیدہ بھی قادیانیوں کی طرح وفات عیسیٰ علیہ سلام کا تھا. قادیانی ہمیشہ کی طرح ان کے حوالوں میں بھی دھوکہ دیتے ہیں اور نا مکمل حوالہ پیش کرتے ہیں.
علامہ ابن قیم کہتے ہیں کہ’’جو مسیح علیہ سلام کے بارے میں روایت ہے کہ ان کو 33 سال کی عمر میں آسمان پہ اٹھایا گیا اس کے متعلق کوئی مستند سند نہیں ملتی. ‘‘( زاد المعاد، جلد 1، صفحہ 31) قادیانی اس حوالے سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ مسیح علیہ سلام آسمان پہ نہیں اٹھائے گئےاور یہ علامہ ابن قیم کا عقیدہ تھا.
علامہ ابن قیم کہتے ہیں کہ’’جو مسیح علیہ سلام کے بارے میں روایت ہے کہ ان کو 33 سال کی عمر میں آسمان پہ اٹھایا گیا اس کے متعلق کوئی مستند سند نہیں ملتی. ‘‘( زاد المعاد، جلد 1، صفحہ 31) قادیانی اس حوالے سے یہ استدلال کرتے ہیں کہ مسیح علیہ سلام آسمان پہ نہیں اٹھائے گئےاور یہ علامہ ابن قیم کا عقیدہ تھا.
قادیانی یہ حوالہ ادھورا پیش کرتے ہیں کیونکہ اگر وہ پورا حوالہ پیش کریں تو ان کا دھوکہ لوگوں کے سامنے آ جائے. اس حوالے سے پہلے عنوان ہے بعثت اور ابتدائے وحی. پورا حوالہ درج ذیل ہے. علامہ ابن قیم کہتے ہیں کہ’’اللہ تعالی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چالیس سال کی عمر میں مبعوث فرمایا اور روایت ہے کہ انبیاء اسی عمر میں مبعوث ہوتے ہیں اور جو مسیح علیہ سلام کے بارے میں روایت ہے کہ ان کو 33 سال کی عمر میں آسمان پہ اٹھایا گیا اس کے متعلق کوئی مستند سند نہیں ملتی. ( زاد المعاد، جلد 1، صفحہ 31)
اس حوالے میں تو علام ابن قیم یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انبیاء علیہ سلام کب مبعوث ہوتے ہیں جو کہ عنوان سے ہی ثابت ہے. علامہ ابن قیم رحمہ اللہ تو یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انبیاء 40 سال کی عمر میں مبعوث ہوتے ہیں اور عیسی علیہ سلام کے بارے میں جو روایت ہے کہ وہ 33 سال کی عمر میں آسمان پہ اٹھائے گئے مستند نہیں کیونکہ انبیاء مبعوث 40 سال کی عمر میں ہوتے ہیں تو عیسیٰ علیہ سلام 40 سال کی عمر کے بعد آسمان پہ اٹھائے گئے نہ کہ اس سے پہلے 33 سال کی عمر میں. یہ ہے قادیانیوں کے پیش کردہ حوالے کی حقیقت. اس کے علاوہ بھی علامہ ابن قیم نے کئی جگی عیسیٰ علیہ سلام کی حیات کا ذکر کیا ہے.
علامہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ ’’ مسیح ابن مریم علیہ سلام مرے نہیں بلکہ زندہ ہیں.‘‘ ( التبیان فی ایمان القرآن، صفحہ 580) ایک اور جگہ اللہ کی صفات بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’’ اللہ نے عیسیٰ علیہ سلام کو اپنی طرف اٹھا لیا‘‘ ( التبیان فی ایمان القران ، صفحہ 92) ایک اور کتاب میں بیان کرتے ہیں کہ ’’ مسیح جس کا مسلمان انتظار کر رہے ہیں ور عبداللہ ہے اور اللہ کا رسول ہے........... اور وہ دمشق کے شرقی مینار پہ اس طرح اترے گا کہ ان کے دونوں ہاتھ دو فرشتوں کے کندھوں پہ رکھے ہوں گے اور لوگ ان کو آسمان سے اترتا دیکھیں گے اور وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق حکم دیں گے.‘‘ ( ھدایۃ الحیاری، صفحہ 253)
قادیانیوں سے سوال ہے کہ جیسا کہ قادیانی علامہ ابن قیم کا حوالہ دیتےہیں تو کیا مرزا قادیانی لعنتی بھی اسی طرح نازل ہوا جیسا علامہ ابن قیم نے بیان کیا ہے... کیا مرزا کو لوگوں نے آسمان سے اترتا دیکھا......... کیا اس کےد ونوں ہاتھ فرشتوں کے کندھوں پر تھے.. اللہ سب مسلمانوں کو قادیانیوں کے دھوکے سے بچائے۔