عیسائیوں کا تیار کردہ جعلی قرآن
قرآنِ مجید اللہ تبارک وتعالیٰ کی آخری نازل کردہ کتاب ہے اور اُس نے اِس کی حفاظت کا ذمہ بھی خود ہی لیا ہے:
{إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ } (الحجر :۹)
''بے شک ہم ہی نے یہ ذکر (قرآن) نازل کیا اور ہم ہی اسکی حفاظت کرنے والے ہیں۔''
قیامت تک کوئی اس میں تحریف کرسکتا ہے،نہ تغیر وتبدل۔قرآنِ مجید کا یہ امتیاز ہے کہ یہ آج تک اسی طرح محفوظ ہے جس طرح نازل ہوا تھا۔ اس میں ایک نقطہ کے برابر بھی نہ کوئی کمی بیشی ہوئی اور نہ ہوسکتی ہے۔قرآنِ مجید کے علاوہ جو دیگر اِلہامی کتب ہیں، نہ تو ان کے ماننے والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ محفوظ ہیں اور نہ فی الحقیقت ان کی حفاظت کا تصور کیاجاسکتا ہے۔یہود ونصاریٰ اسلام کے ہمیشہ سے دشمن رہے ہیں ا وررہیں گے۔
خود قرآن کہتاہے: {وَلَنْ تَرْضَى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ}
''آپ سے یہود ونصاریٰ ہرگز خوش نہیں ہوں گے، جب تک کہ آپ ان کے مذہب کے تابع نہ بن جائیں۔''(البقرۃ : ۱۲۰)
اِس وقت بھی عالم اسلام کے سب سے بڑے دشمن یہی دو گروہ یعنی عیسائی اوریہودی ہیں۔ آبادی کے لحاظ سے سب سے زیادہ تعداد عیسائی مذہب کے نام لیوائوں کی ہے جبکہ مسلمان تعداد کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہیں۔اس لیے اس وقت مسلمانوں کا سب سے زیادہ مباحثہ ومقابلہ عیسائیوں سے ہے۔ایک طرف تو عیسائی بین المذاہب مکالمہInter Faith Dialogue کے نام پر مسلمانوں اور عیسائیوں کو قریب لانے کا ڈھونگ رچا رہے ہیں تودوسری طرف اسلام کے خلاف زہریلا لٹریچر بھی پھیلا رہے ہیں جس میں اسلام کی تصویر ایک دہشت گرد مذہب کی ہے۔کبھی یہ آزادیٔ اظہار رائے کی آڑ میںہمارے نبی محتشم حضرت محمد1کے خاکے بناتے اور مسلمانوں کے دلوں کو چھلنی چھلنی کر دیتے ہیں اور کبھی اسلام کے خلاف زہر اُگلتی کتب شائع کر کے اہل اسلام دنیا کے جذبات کو مجروح کرتے ہیں۔ حال ہی میں عیسائی دنیا نے عالم اسلام پر جو حملہ کیا ہے، اہل اسلام پر ایٹم بم کی طرح گرا ہے۔
عیسائی اسکالرز نے 'الفرقان الحق'(The True Furqan) کے نام سے ایک جعلی قرآن بنایا جو ۷۷ سورتوں پر مشتمل اور ۳۶۶ صفحات پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ جعلی قرآن عربی متن اور انگریزی ترجمے کے ساتھ امریکہ سے شائع ہوا ہے۔ کویتی مجلہ 'الفرقان' کی رپورٹ کے مطابق اس جعلی قرآن کی اشاعت میں دو امریکی کمپنیاں Omega 2001 اورWine Press ملوث ہیں۔اس مجلے کی رپورٹ کے مطابق یہ جعلی قرآن کویت کے پرائیویٹ انگلش میڈیم اسکولوں میں مفت تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ عیسائیوں کی اس ویب سائیٹ پربھی موجود ہے۔ عیسائیوں کی بہت سی ویب سائیڈوں پر بھی اس سائیڈ کا Link موجود ہے۔ مؤرخہ ۲۵؍ جون ۲۰۱۰ء کی شام کو لاہور ہائی کورٹ بہاول پور بنچ کی ہدایت پر یہ ویب سائٹ بند کر دی گئی یا پھر کسی غیرت مند مسلمان کے ہاتھوں ہیک ہوگئی،البتہ اب بھی اس(جعلی قرآن)PDF فائل میں بھی اور سافٹ وئیر کی صورت میں بھی کو Google سے Search کیا جاسکتا ہے۔ اس جعلی قرآن کے اب تک تین ایڈیشن چھپ چکے ہیں۔
اس جعلی قرآن کی ستتر سورتوں کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے:
نمبر نام سورۃ انگریزی نام آیات
a سورۃ الفاتحۃ (The Opening) ۷ آیات
b سورۃ المحبۃ (Love) ۱۰ آیات
c سورۃ النور (Light) ۷ آیات
d سورۃ السلام (Peace) ۱۵ آیات
e سورۃ الایمان (Faith) ۸ آیات
f سورۃ الحق (Truth) ۱۰ آیات
g سورۃ التوحید (Oneness) ۱۴ آیات
h سورۃ المسیح (The Messiah) ۲۷ آیات
i سورۃ الصلب (The Crucifixion) ۱۴ آیات
j سورۃ الروح (The sprit) ۷ آیات
k سورۃ الفرقان (The true furqan) ۲۷ آیات
l سورۃ الثالوث (THe Triune God) ۳۱ آیات
m سورۃ الموعظۃ (The Sermon) ۷ آیات
n سورۃ الحواریین (The Disciples) ۱۴ آیات
o سورۃ الاعجاز (The challenge) ۱۳ آیات
p سورۃ القدر (Predestination) ۱۱ آیات
q سورۃ المارقین (The Apostates) ۱۵ آیات
r سورۃ المؤمنین (The Believers) ۷ آیات
s سورۃ التوبۃ (Repentance) ۷ آیات
t سورۃ الصلاح (Righteousness) ۱۷ آیات
u سورۃ الطھر (The Purification) ۱۳ آیات
vسورۃ الغرانیق (The Idols) ۱۵ آیات
w سورۃ العطائ (Charity) ۱۴ آیات
x سورۃ النسائ (Women) ۱۶ آیات
y سورۃ الزواج (Marriage) ۷ آیات
z سورۃ الطلاق (Divorce) ۱۲ آیات
م سورۃ الزنی (Adultery) ۱۳ آیات
ن سورۃ المائدہ (The Tablespread) ۵ آیات
ه سورۃ المعجزات (The Miracles) ۸ آیات
‚ سورۃ المنافقین (The Hypocrites) ۱۷ آیات
ƒ سورۃ القتل (Murder) ۱۵ آیات
„ سورۃ الجزیۃ (The Trubute) ۱۴ آیات
... سورۃ الإفک (Lying) ۱۸ آیات
† سورۃ الضالین (The Lost) ۹ آیات
‡ سورۃ الإخائ (Brotherhood) ۱۵ آیات
ˆ سورۃ الصیام (Fasting) ۹ آیات
‰ سورۃ الکنز (The Treasure) ۶ آیات
ٹ سورۃ الأنبیائ (The Prophets) ۱۸ آیات
‹ سورۃ الماکرین (The conspirators) ۲۰ آیات
Œ سورۃ الأمیین (The Illiterates) ۱۲ آیات
ٌ سورۃ المفترین (The Slanderers) ۷ آیات
ٍ سورۃ الصلاۃ (Prayer) ۱۰ آیات
َ سورۃ الملوک (The kings) ۸ آیات
ô سورۃ الطاغوت (The evil one) ۱۲ آیات
' سورۃ النسخ (Abrogation) ۱۴ آیات
' سورۃ الرعاۃ (The Shepherds) ۶ آیات
" سورۃ الشہادۃ (The Testimony) ۷ آیات
" سورۃ الھدیٰ (The Guidance) ۱۱ آیات
• سورۃ الانجیل (The Gospel) ۶ آیات
– سورۃ المشرکین (THe Polytheists) ۳۰ آیات
— سورۃ الحکم (The Judgment) ۱۴ آیات
ک سورۃ الوعید (The Threat) ۷ آیات
™ سورۃ الکبائر (The Atrocities) ۱۵ آیات
ڑ سورۃ الاضحی (The Sacrifice) ۱۰ آیات
› سورۃ الأساطیر (Fairy tales) ۶ آیات
œ سورۃ الجنۃ (Paradise) ۱۵ آیات
÷ سورۃ المحرضین (The Instigarors) ۱۶ آیات
ّ سورۃ البھتان (False witness) ۱۲ آیات
ں سورۃ الیسر (Prosperity) ۸ آیات
ْ سورۃ الفقرائ (The poor) ۸ آیات
، سورۃ الوحی (Inspiration) ۱۸ آیات
¢ سورۃ المھتدین (The rightly-guided) ۸ آیات
£ سورۃ طوبیٰ (The Beatitudes) ۱۴ آیات
¤ سورۃ الأولیائ (The Allies) ۱۲ آیات
¥ سورۃ إقرأ (The Recitation) ۱۴ آیات
¦ سورۃ الکافرین (The infidels) ۱۲ آیات
§ سورۃ الخاتم (The seal) ۱۴ آیات
¨ سورۃ الاصرار (The assertion) ۱۱ آیات
© سورۃ التنزیل (Revelation) ۸ آیات
ھ سورۃ التحریف (Plagiarism) ۸ آیات
« سورۃ العاملین (The Diligent) ۱۳ آیات
¬ سورۃ الآلائ (The Marvels) ۱۰ آیات
سورۃ المحاجۃ (The Argument) ۸ آیات
® سورۃ المیزان (The Scale) ۱۵ آیات
¯ سورۃ القبس (The spark of intelligence) ۸ آیات
° سورۃ الاسمائ (The excellent names) ۲۵ آیات
± سورۃ الشھید (The Martyr) ۸ آیات
ان کے علاوہ ابتدا میں البسملۃ کے عنوان سے ۷ آیات پر مشتمل ایک سورہ الگ سے ہے اور اسی طرح آخر میں الخاتمۃ کے عنوان سے ۷ آیات پر مشتمل الگ سورہ موجود ہے۔
'الفرقان الحق' کی اشاعت کا مقصد ان لوگوں کو گمراہ کرنا ہے جو اسلام کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، بالخصوص مغرب کے ان نوجوانوں کو جو اسلام کو پڑھنا اور سمجھنا چاہتے ہیں، کیونکہ ایک رپورٹ کے مطابق مغرب میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس سے اسلام کی بڑھتی دعوت کے آگے رکاوٹ کھڑی کرنا اور اسلام کی طرف لپکنے والوں کو گمراہ کرنا مقصود ہے۔ علاوہ ازیں اس کی اشاعت سے وہ عیسائیت کو بھی فروغ دینا چاہتے ہیں۔
عقیدۂ تثلیث کا فروغ
'الفرقان الحق' میں مسلمانوں کے خالص عقیدۂ توحید پر بھی کاری ضرب لگائی ہے، خالص عقیدۂ توحید کو تثلیث کے ساتھ ملوث کردیا ہے۔ مثلاً بسم اﷲ الرحمن الرحیم کے متبادل جو عبارت بنائی ہے ، وہ ملاحظہ ہو:
''بسم الأب الکلمةِ الروح الإله الواحد الأوحد''
"In the Name of Father, the Word, the Holy Spirit, the One and only True God."
''باپ (خدا)، کلمہ (حضرت عیسیٰ یا باپ کی صفت ِکلام)، پاکیزہ روح ( حضرت جبرئیل یا صفت محبت ومؤدت جو باپ اور بیٹے کے درمیان ہے) کے نام کے ساتھ جو ایک (تینوں کا مجموعہ) اور سچا خدا ہے۔''
تقابلِ اَدیان کے علما وطلبا بخوبی جانتے ہیں کہ یہ عیسائیوں کا عقیدئہ تثلیث ہے جس کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ یہ عبارت جعلی قرآن کی ہر سورہ کی ابتدا میں ہے جس طرح قرآنِ مجید میں ہر سورہ کی ابتدا میں بسم اللہ الرحمن الرحیم ہے۔
آنحضرت ﷺ کی شان میں گستاخی
اس جعلی قرآن میں اسلامی عقائد پرجو حملہ کیا گیا، سو کیا گیا ہے۔ اس میں حضرت محمد 1 کی شان میں بھی گستاخی کی گئی ہے، جن کو اللہ تعالیٰ نے رحمتہ للعالمین بناکر مبعوث فرمایا، جو خاتم النّبیین اور امام الانبیا ہیں۔اس جعلی قرآن اور اس کی عبارات سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ اہل کفر بالخصوص عیسائی اور یہودی کس قدر اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروفِ عمل ہیں۔دوسری طرف امت مسلمہ گہری نیند کے مزے لے رہے ہیں اور مسلم حکمرانوں نے تو اپنی غیرت کا ہی سودا کر رکھا ہے۔
اہل کفر نے جو ہمارے نبی حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے، کیا وہ ہمیں خوابِ غفلت سے بیدار کرنے کے لیے کافی نہیں؟ عیسائیوں نے جو آپ کو تحفہ دیا ہے، ملاحظہ ہو:
'' فمَن جاء بغیر ما جئناکم به في الإنجیل الحق والفرقان الحق من بعدہٖ إن ھو إلا رسول شیطانٍ رجیمٍ ''
"If anyone brings to you something else contrary to what We brought you in The True Gospel and The True Furqan, he would be none other than a messenger of Satan, the rejected one."
''جو شخص انجیل حق اور فرقانِ حق، جو ہم نے تمہیں دی ہے، کے برعکس تعلیمات لائے، نہیں ہوگا وہ مگر شیطانِ مردود کا رسول۔''
مسلمان قاتل اور مجرم
'الفرقان الحق' میں کس طرح اسلام کے خلاف زہر اُگلا گیا ہے، اس کے لیے صرف اس کی سورہ نمبر۷۴ سورۃ المیزان(The Scale) کے ابتدائی تین جملے(آیات) ملاحظہ ہوں:
a وقال موسیٰ لقومه:''لا تقتلوا النفس التي حرمھا اﷲ تحریمًا''۔ فقد کانوا یقتلون
"Moses decalared to his nation, ''You are not to kill the soul of any human, because God had intensely forbidden murder." although people did that in the past."
''حضرت موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا: کسی بھی انسانی جان کو قتل نہ کرنا، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سختی سے قتل کو ممنوع قرار دیا ہے۔ جبکہ وہ (بنی اسرائیل ) قتل کرتے تھے۔''
b وقال عیسیٰ:''یأیھا الناس من آذی أحدًا ولو بکلمة خبیثة استحق عذاب الجحیم ''
"Moreover, Jesus proclaimed, "O people! everywhere, whosoever hurts another human being even with an abusive word, deserves the torments of the fiery pit,"
''حضرت عیسیٰ نے کہا: جس کسی نے کسی انسانی جان کو تکلیف پہنچائی، اگرچہ وہ توہین آمیز کلمے سے ہی کیوں نہ ہو، وہ جہنم کے عذاب کا مستحق ہے۔''
c وقلتم:واقتلوھم حیثما وجدتموھم وإذا لقیتموھم فضرب الرقاب فرجعتم إلی جاھلیة الکفر وشرعة القتل والانتقام فأنتم المجرمون
"Then you exclaimed, "Kill them wherever you find them. When you confront your opponents strike off their necks." With such a creed you regressed to lifestyle of the days of the ignorance and paganism - the principles of murder and vengeance."
''اور تم کہتے ہو: اپنے دشمنوں کو جہاں پاؤ قتل کردو، جب تمہارا دشمن سے آمنا سامنا ہو، ان کی گردن اُڑا دو۔ اس عمل سے تم زمانۂ جاہلیت، کفر، انتقام اور قتل کے اُصولوں کی طرف لوٹ گئے ہو۔ سو تم مجرم ہو۔''
عام مسیحیوں سے بالعموم اور پادریوں سے بالخصوص سوال ہے کہ بقول آپ کے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ کسی کو ایذا اور تکلیف مت دو، کسی کو برا بھلا مت کہو۔ کیا آپ لوگ حضرت عیسیٰ کے اس فرمان پر عمل پیرا ہیں؟ کیا وہ آپ میں سے نہیں جو ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے شائع کرکے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کرتے ہیں؟ کیا افغانستان، عراق اور پاکستان میں آپ نے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کا خون نہیں بہایا؟ بلاشک و شبہ ظالم عیسائی ہی عذابِ جحیم کے مستحق ہیں۔
باقی رہا جو آپ نے قرآن مجید کی جن دو آیاتِ بینات کو ملاکر ایک آیت بنائی اور ان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر (Out of Context) پیش کیا ہے، اس سے آپ کی بد دیانتی کھل کر سامنے آگئی ہے۔
اسلام کی تعلیمات ہرگزیہ نہیں کہ کسی غیر مسلم کو محض غیر مسلم ہونے کی وجہ سے قتل کردو۔ اسلامی حکومتوں کی تاریخ میں ایک واقعہ بھی ایسا نہیں ملتا جس میں کسی عیسائی کو محض عیسائی ہونے کی بنیاد پر قتل کیا گیا ہو۔ یہ ہماری سنہری تاریخ ہے۔ دوسری طرف عیسائی ریاستوں میں مسلمانوں کے ساتھ محض مسلمان ہونے کی وجہ سے جو سلوک ہورہا ہے، اس پر تو عیسائیوں کے سر شرم سے جھک جانے چاہئیں۔
'الفرقان الحق' کو نہ ماننے والے کافر اور جہنم کے مستحق
اس جعلی قرآن کا دعویٰ ہے کہ یہ تمام انسانیت کے لیے ہدایت، چراغِ راہ، رحمت، معجز اور محفوظ کتاب ہے۔ اس کو نہ ماننے والے ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہیں گے۔ اس جعلی قرآن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس میں کسی قسم کی کمی وبیشی نہیں کی جاسکتی۔ مثال ملاحظہ ہو:
'' وأنزلنا الفرقان الحق بالکلم الطیب والإعجاز الحکیم نورًا علی نورٍ لایأتیه الباطل ولایقربه الکفر فإنا له لحٰفظون ''
"We have sent down The True Furqan with brilliant verses and miracalous eloquence. It is a beacon of light, containing no falsehood. No blasphemy can ever assail it because We are its Guardian."
''اور ہم نے فرقانِ حق شاندار آیات اور معجزاتی فصاحت کے ساتھ نازل کیا ہے، یہ روشنی کا مینار ہے، جھوٹ اس میں شامل ہوسکتا ہے، نہ کفر اس پر حملہ آور ہوسکتا ہے، کیونکہ ہم اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔''
'' بشیر ونذیر للناس کافة وھدیً ورحمة للعالمین ''
"It is a bearer of Good News and a warning to people everywhere. Moreover, it is the right guidance and mercy to the entire world of humanity."
''یہ (کتاب) تمام لوگوں کے لیے خوشخبری دینے والی اور ڈرانے والی ہے، تمام جہان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔''
فمن کفر به أو بما بین یدیه من الإنجیل الحق فقدِ اسْتکبر وکان من الھالکین ۔
"Consequently, whosoever reject it, or The True Gospel, which was delivered into the mankind, ends up becoming an arrogant person who will perish with the ungodly."
''پس جس شخص نے بھی اس (فرقان حق) کا یا اُس سچی انجیل کا انکار کیا جو (اس سے پہلے) لوگوں کو دی گئی تھی تو وہ متکبر وگستاخ ہوگیا اور وہ بے دین لوگوں کے ساتھ ہلاک ہوگا۔''
'' وإذا تتلیٰ علیھم آیات الحق بیناتٍ قالوا: هذا یصدنا عما کان یؤمن به آباؤنا وعما کانوا یعبدون ''
"Each time the authentic scripture is recited before the deceivers, they respond, "This opposes what our forefathers used to beleive and what they worshiped!"
''جب کبھی حیلہ بازوں کے سامنے 'فرقان حق' کی واضح اور مستند آیات تلاوت کی جاتی ہیںتو وہ کہتے ہیں: یہ (آیات) ہمارے آباؤ اجداد کی مخالفت کرتی ہیں اُس چیز میں جس میں وہ ایمان رکھتے تھے اور اُس چیز میں جس کی وہ عبادت کرتے تھے۔''
'' وما یتبع أکثرھم إلا الظن وإن الظن لا یغني من الحق شیئاً أولئك أصحاب النار هم فیھا خالدون ''
"Most of these people follow opinions and speculations. The opinions of mankind can never be a substitued for Our Truth. Such people are destined to hellfire to dwell in it forever."
''ان میں سے اکثریت قیاس آرائی اور رائے کی پیروی کرتی ہے، لوگوں کی آراء ہمارے سچ(فرقان حق) کے قائم مقام نہیں ہوسکتیں، اس قسم کے لوگوں کے لیے جہنم مقدر ہوچکی ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔''
ہمارا عیسائی علماکو چیلنج ہے کہ یہ چند بے ربط عربی عبارات ، جنہیں تم اکیسویں صدی کا قرآن کہہ رہے ہو اس کا کوئی ایک حافظ تو تیار کرکے دکھاؤ۔ اگر یہ واقعی سچا اور ہدایت ہے اور بقول تمہارے ایسا ہی ہے تو چلو تم اس پر ہی عمل کرلو۔ انجیل یا کتابِ مقدس کی تعلیمات کو تو تم فراموش کر ہی چکے ہو۔ تم نے جو یہ کتاب خود لکھ کر اللہ عزوجل کی طرف منسوب کی ہے، دراصل اس بہتان سے تم نے اپنی ہلاکت کا خود انتظام کیا ہے:
{فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ} (البقرۃ:۷۹)
''ان لوگوںکے لیے ہلاکت ہے جو اپنے ہاتھوں سے کتاب لکھتے ہیں اور پھر تھوڑے سے نفع کے حصول کے لیے اس کو اللہ کی طرف منسوب کردیتے ہیں، ان کے ہاتھوں کے لیے عذاب ہے اور افسوس اس کے لیے جو اُنہوں نے کمایا۔''
ملاحظہ کیجئے کہ مسیحیوں کے قلوب اسلام سے کس قدر بغض سے بھرے پڑے ہیں۔ چند عربی عبارات بنالینے سے اسے 'قرآن' کا نام نہیں دیا جاسکتا۔ قرآن کا آج بھی چیلنج ہے کہ تمام دنیا کے انسان اور جن مل کر بھی قرآن کا مثل نہیں بنا سکتے، اگرچہ وہ ایک دوسرے کے معاون ومدد گار ہی کیوں نہ بن جائیں۔اِرشاد ربانی ہے:
{قُلْ لَئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنْسُ وَالْجِنُّ عَلَى أَنْ يَأْتُوا بِمِثْلِ هَذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا} (الاسرائ:۸۸)
'' کہہ دیجئے اگر تمام انسان اور جن مل کر اس قرآن کے مثل لانا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل لانا ناممکن ہے گوہ وہ (آپس میں)ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں۔''
جس طرح اس سورۃ کا نام 'میزان' رکھا گیا ہے، اگر ان میں ذرا بھی انصاف ہے تو ایک طرف قرآنِ مجید کا جائزہ لیں اور دوسری طرف الفرقان ا لحق کا، اُنہیں خود ہی اندازہ ہو جائے گا کہ ان کی کتاب منزل من اللہ کتاب کے آیت تو کجا ایک حرف کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتی۔
میری علماے کرام سے گزارش ہے کہ حاملینِ صلیب کی اس قسم کی حرکتوں کا منہ توڑ جواب دیں۔ کل قیامت کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس بارے میں پوچھ لیا تو ہم اس کا کیا جواب دیں گے۔ بلا شبہ اللہ تعالیٰ ہی قرآن کی حفاظت کرنے والا ہے اور ان دشمنانِ قرآن کی تمام کاوشیں رائیگاں جائیں گی۔ ان شاء اللہ العزیز لیکن اللہ نے اپنے قرآن کریم کی حفاظت کا کام اپنے نیک بندوں سے ہی لینا ہے او رمبارک ومقدس ہیں وہ نفوس جن کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے روز قیامت تک اپنے حفاظت ِقرآن کو وعدے کو پورا کرناہے۔