فیصلہ کا آسان طریقہ
حدیث شریف میں ہے
" لا یجمع امتی علی ضلالة "
یعنی میری امت کبھی گمراہی پر جمع نہیں ہوسکتی ۔
امت اسلامیہ کا اس پر اجماع ہوچکا ہے مرزا غلام قادیانی اور اس کے پیرورکار غیر مسلم اور امت اسلامیہ سے خارج ہیں ۔ لہذا امت اسلامیہ کی طرف سے اس حدیث کی روشنی میں قادیانیوں مرزائیوں کے امت اسلامیہ سے خارج اور غیر مسلم ہونے کا اجماعی فیصلہ بلکل ٹھیک ہے ۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ جو قادیانی اس فیصلہ کا انکار کرے اس کے بارے میں کیا حکم ہے۔
تو اس کا جواب مرزا غلام قادیانی کی قلم سے دیا جاتا ہے ۔ مرزا غلام قادیانی نے اجماعی عقیدہ کا انکار کرنے والے کے بارے میں لکھا کہ ، ترجمہ عربی عبارت
" جس نے اس شریعت مین زرہ برابر بھی کمی بیشی کی یا کسی اجماعی عقیدہ کا انکار کیا تو اس پر اللہ کی ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت " ( خزائن جلد 11 صفحہ 144 )
لہذا وہ قادیانی جو اس اجماعی فیصلہ کو نہیں مانتا مرزا کے فتویٰ کے مطابق اس پر الله کی فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت۔