• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قابل توجہ اہل اسلام (سیف چشتیائی)

ضیاء رسول امینی

منتظم اعلیٰ
رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قابل توجہ اہل اسلام
اس ہیچمدان خوشہ چین علمائے کو مطابق قول السَّلامَۃ فی الْوَحْدَۃ گوشہ نشینی پسند رہی ہے تصنیف و تالیف کا شوق نہیں یہ امور یا تو بغرض شہرت و نام آوری یا بغرض حصول دولت کیے جاتے ہیں سو اس خاکسار کو ان دونوں امور سے نفرت ہے۔ آج کل کے ابنائے زمان ان کمالات کو پسند کرتے ہیں جو منجملہ تعلیمات یورپ کے ہیں اور جن سے یہ عاجز ناواقف ہے اور اس طرز قدیم سے جس پر زمانہ سلف کے بزرگان دین تصنیف و تالیف کرتے آئے ہیں اور جس سے اس ہیچمدان کو قردے موانست ہے، کوئی لگاو نہیں رکھتے باوجود ان موانعات کے چند احباب کے اصرار پر رسالہ شمس الہدایت لکھا گیا تھا جس سے مراد نہ تو طلب شہرت تھی اور نہ حصول دولت، بلکہ اصل غرض یہ تھی کہ اعلاء کلمہ حق میں کوتاہی نہ ہو اور قیامت میں باز پرس سے بچ جاوں اور اگر ان اوراق کی تصنیف سے گم کردہ راہ، روبراہ آجائیں یا متزلزل الاعتقاد گمراہ ہونے سے بچ جائیں تو عنداللہ مستحق ثواب ٹھہروں۔ اس رسالہ کے شائع ہونے کے کچھ ہی عرصہ بعد مرزا صاحب قادیانی اور اس کے مریدوں کی طرف سے بجائے کسی جواب کے مباحثہ کے لیے اشتہار شائع ہونا شروع ہوئے۔ ہرچند مباحثہ کے لیے کل شرائط مرزا قادیانی نے خود ہی تجویز کی تھیں۔ اس طرف سے نہ تو کوئی شرط پیش ہوئی اور نہ کسی شرط کی ترمیم کی درخواست کی گئی۔ اور یہ خادم الفقراء مع علمائے کرام و مشائخ عظام تاریخ مقررہ پر لاہور پہنچ کر کئی روز تک محمڈن ہال انجمن اسلامیہ پنجاب لاہور میں بغرض انتظار مرزا صاحب قادیانی کے ٹھہرا رہا۔ مگر مرزائے قادیانی قادیان سے باہر نہ نکلا۔ اس تمام واقع کی عوام نے بلا میری اطلاع کے تشہیر بھی کردی تھی اس لیے اب اس کی تشریح کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس کے بہت دیر بعد جب شمس الہدایت کے جواب میں مرزا قادیانی کے امروہی مرید نے شمس بازغہ لکھا اور مرزا صاحب نے تفسیر فاتحہ چھپوائی تو دوبارہ اہل اسلام اور میرے احباب نے مجھے مجبور کیا کہ ان کے جواب میں قلم اٹھاوں گو میں نے بہت انکار|1| کیا اور کہا کہ،
آں کس کہ بقرآن و خبر زو نرہی آنست جوابش کہ جوابش نہ دہی
لیکن پھر خیال کیا کہ مرزا قادیانی اور اس کے مریدوں سے ہمیں کیا غرض۔ عوام مسلمانان ہندوپنجاب کے فائدے کے لیے ہی لکھنا چاہیے لہذا مجبوراً یہ اوراق لکھ کر مولوی محمد غازی صاحب کے حوالہ بغرض اشاعت کردیے کہ وہ اسے کتاب کی صورت میں چھپوا کر میرے پاس لائیں۔ تاکہ یہ علمائے کرام اور معززین اسلام میں بدستور سابق مفت تقسیم کی جائے کیونکہ مجھے اس کی اشاعت سے مقصود نفعِ اہل اسلام ہے نہ کہ تجارت۔ وما علینا الا البلاغ (یٰس 17)
مُحب الفقراء
مہر علی شاہ عفی عنہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1۔ یہاں بادشاہی مسجد لاہور کے جلسے کا حوالہ دیا گیا ہے جس مین جملہ علمائے کرام و صوفیائے عظام نے مرزا کو مخاطب کرنے سے منع فرمایا تھا۔
 
آخری تدوین :
Top