بسلسلہ امام مہدی رضی اللہ عنہ
س… یہ کوئی بہت بڑا کارنامہ نہیں، کیونکہ اس سے زیادہ مسلمانوں کی امامت تو مولوی صاحب نے خود بھی کئی بار کی ہوگی۔
ج… حضرت مہدی اس سے قبل بڑے بڑے کارنامے انجام دے چکے ہوں گے جو احادیث طیبہ میں مذکور ہیں، مگر وہ اس رسالہ کا موضوع نہیں اور نماز میں حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کا امام بننا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ان کی اقتدا کرنا بجائے خود ایک عظیم الشان واقعہ ہے، اس لئے حدیث پاک میں اس کو بطورِ خاص ذکر فرمایا گیا۔
س… مولوی صاحب نے اپنے رسالہ ہی میں خود تاویل کا راستہ کھول دیا ہے اور اس کا سہارا بھی لیا ہے۔ ملاحظہ ہو ص:۲۰، علامت نمبر: ۸۰۔
۱:…”آپ صلیب توڑیں گے ․․․․․․ یعنی صلیب پرستی کو اٹھادیں گے۔” یہ الفاظ جو مولوی صاحب نے خود لکھے ہیں، یہ محض تاویل ہے اس حدیث شریف کی جس میں صرف صلیب کو توڑنے کا ذکر ہے۔ صلیب پرستی اٹھادینے کی کوئی بات حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان نہیں فرمائی کیا مولوی صاحب ایسی کوئی حدیث شریف کا حوالہ دے سکتے ہیں؟ پھر ملاحظہ ہو ص:۲۰، علامت نمبر:۸۱۔
۲:…”خنزیر کو قتل کریں گے ․․․․․․ یعنی نصرانیت کو مٹائیں گے۔” یہ الفاظ بھی مولوی صاحب کی اپنی تاویل ہے۔ کیونکہ حدیث مذکور میں صرف خنزیر کو قتل کرنے کا ارشاد ہوا ہے۔ باقی مولوی صاحب کے الفاظ وہاں موجود نہیں۔ کیا مولوی صاحب حدیث شریف میں یہ دکھاسکیں گے؟ ہرگز نہیں، کیونکہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ نہیں بلکہ مولوی صاحب کی یا دوسرے علماء کرام کی بیان فرمودہ تاویل ہے، اب یہ حق مولوی صاحب ہی کا کیوں ہے کہ جب چاہیں اور جہاں چاہیں تاویل کرلیں۔
۳:…”ورافعک الیّ” کی بھی تاویل ہوسکتی ہے۔
ج… تاویل کا راستہ ․․․ تاویل اگر علم و دانش کے مطابق اور قواعد شرعیہ کے خلاف نہ ہو تو اس کا مضائقہ نہیں، وہ لائق قبول ہے، لیکن اہل حق کی صحیح تاویل کو دیکھ کر اہل باطل الٹی سیدھی تاویلیں کرنے لگیں تو وہی بات ہوگی کہ: “ہرچہ مردم می کند بوز نہ ہم می کند” بندر نے آدمی کو دیکھ کر اپنے گلے پر استرا پھیر لیا تھا۔ مثلاً عیسیٰ بن مریم بننے کے لئے پہلے عورت بننا، پھر حاملہ ہونا، پھر بچہ جننا، پھر بچے کا نام عیسیٰ بن مریم رکھ کر خود ہی بچہ بن جانا، کیا یہ تاویل ہے یا مراقی سودأ؟
۱:…”صلیب کو توڑ دیں گے ․․․․․․ یعنی صلیب پرستی کو مٹادیں گے۔” بالکل صحیح تاویل ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ایک آدھ صلیب کے توڑنے پر اکتفا نہیں فرمائیں گے بلکہ دنیا سے صلیب اور صلیب پرستی کا بالکل صفایا کردیں گے۔
۲:…”خنزیر کو قتل کریں گے ․․․․․․․ یعنی نصرانیت کو مٹادیں گے۔” یہ تاویل بھی بالکل صحیح ہے، اور عقل و شرع کے عین مطابق۔ کیونکہ خنزیر خوری آج کل نصاریٰ کا خصوصی شعار ہے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نصرانیت کے اس خصوصی شعار کو مٹائیں گے، اور خنزیر کو قتل کریں گے، جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل جاہلیت کے کتوں کے ساتھ اختلاط کو مٹانے کے لئے کتوں کو مارنے کا حکم دیا تھا۔
۳:…”ورافعک الیّ” کی تاویل ․․․یہ تاویل جو قادیانی کرتے ہیں، قرآن کریم اور ارشادات نبوی اور سلف صالحین کے عقیدے کے خلاف ہے، اس لئے مردود ہے، اور اس پر بندر کے اپنا گلا کاٹنے کی حکایت صادق آتی ہے۔
س… یہ کوئی بہت بڑا کارنامہ نہیں، کیونکہ اس سے زیادہ مسلمانوں کی امامت تو مولوی صاحب نے خود بھی کئی بار کی ہوگی۔
ج… حضرت مہدی اس سے قبل بڑے بڑے کارنامے انجام دے چکے ہوں گے جو احادیث طیبہ میں مذکور ہیں، مگر وہ اس رسالہ کا موضوع نہیں اور نماز میں حضرت مہدی رضی اللہ عنہ کا امام بننا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ان کی اقتدا کرنا بجائے خود ایک عظیم الشان واقعہ ہے، اس لئے حدیث پاک میں اس کو بطورِ خاص ذکر فرمایا گیا۔
س… مولوی صاحب نے اپنے رسالہ ہی میں خود تاویل کا راستہ کھول دیا ہے اور اس کا سہارا بھی لیا ہے۔ ملاحظہ ہو ص:۲۰، علامت نمبر: ۸۰۔
۱:…”آپ صلیب توڑیں گے ․․․․․․ یعنی صلیب پرستی کو اٹھادیں گے۔” یہ الفاظ جو مولوی صاحب نے خود لکھے ہیں، یہ محض تاویل ہے اس حدیث شریف کی جس میں صرف صلیب کو توڑنے کا ذکر ہے۔ صلیب پرستی اٹھادینے کی کوئی بات حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان نہیں فرمائی کیا مولوی صاحب ایسی کوئی حدیث شریف کا حوالہ دے سکتے ہیں؟ پھر ملاحظہ ہو ص:۲۰، علامت نمبر:۸۱۔
۲:…”خنزیر کو قتل کریں گے ․․․․․․ یعنی نصرانیت کو مٹائیں گے۔” یہ الفاظ بھی مولوی صاحب کی اپنی تاویل ہے۔ کیونکہ حدیث مذکور میں صرف خنزیر کو قتل کرنے کا ارشاد ہوا ہے۔ باقی مولوی صاحب کے الفاظ وہاں موجود نہیں۔ کیا مولوی صاحب حدیث شریف میں یہ دکھاسکیں گے؟ ہرگز نہیں، کیونکہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ نہیں بلکہ مولوی صاحب کی یا دوسرے علماء کرام کی بیان فرمودہ تاویل ہے، اب یہ حق مولوی صاحب ہی کا کیوں ہے کہ جب چاہیں اور جہاں چاہیں تاویل کرلیں۔
۳:…”ورافعک الیّ” کی بھی تاویل ہوسکتی ہے۔
ج… تاویل کا راستہ ․․․ تاویل اگر علم و دانش کے مطابق اور قواعد شرعیہ کے خلاف نہ ہو تو اس کا مضائقہ نہیں، وہ لائق قبول ہے، لیکن اہل حق کی صحیح تاویل کو دیکھ کر اہل باطل الٹی سیدھی تاویلیں کرنے لگیں تو وہی بات ہوگی کہ: “ہرچہ مردم می کند بوز نہ ہم می کند” بندر نے آدمی کو دیکھ کر اپنے گلے پر استرا پھیر لیا تھا۔ مثلاً عیسیٰ بن مریم بننے کے لئے پہلے عورت بننا، پھر حاملہ ہونا، پھر بچہ جننا، پھر بچے کا نام عیسیٰ بن مریم رکھ کر خود ہی بچہ بن جانا، کیا یہ تاویل ہے یا مراقی سودأ؟
۱:…”صلیب کو توڑ دیں گے ․․․․․․ یعنی صلیب پرستی کو مٹادیں گے۔” بالکل صحیح تاویل ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ایک آدھ صلیب کے توڑنے پر اکتفا نہیں فرمائیں گے بلکہ دنیا سے صلیب اور صلیب پرستی کا بالکل صفایا کردیں گے۔
۲:…”خنزیر کو قتل کریں گے ․․․․․․․ یعنی نصرانیت کو مٹادیں گے۔” یہ تاویل بھی بالکل صحیح ہے، اور عقل و شرع کے عین مطابق۔ کیونکہ خنزیر خوری آج کل نصاریٰ کا خصوصی شعار ہے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نصرانیت کے اس خصوصی شعار کو مٹائیں گے، اور خنزیر کو قتل کریں گے، جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل جاہلیت کے کتوں کے ساتھ اختلاط کو مٹانے کے لئے کتوں کو مارنے کا حکم دیا تھا۔
۳:…”ورافعک الیّ” کی تاویل ․․․یہ تاویل جو قادیانی کرتے ہیں، قرآن کریم اور ارشادات نبوی اور سلف صالحین کے عقیدے کے خلاف ہے، اس لئے مردود ہے، اور اس پر بندر کے اپنا گلا کاٹنے کی حکایت صادق آتی ہے۔