• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانیت کے متعلق سوال جواب ۔ توجہ طلب

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم

قادیانیوں کو مسجد بنانے سے جبراً روکنا کیسا ہے؟

س… احمدیوں کو مسجدیں بنانے سے جبراً روکا جارہا ہے، کیا یہ جبر اسلام میں آپ کے نزدیک جائز ہے؟

ج… آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ضرار کے ساتھ کیا کیا تھا؟ اور قرآن کریم نے اس کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا ہے؟ شاید جناب کے علم میں ہوگا، اس کے بارے میں کیا ارشاد ہے؟

آپ حضرات دراصل معقول بات پر بھی اعتراض فرماتے ہیں۔ دیکھئے! اس بات پر تو غور ہوسکتا تھا (اور ہوتا بھی رہا ہے) کہ آپ کی جماعت کے عقائد مسلمانوں کے سے ہیں یا نہیں؟ اور یہ کہ اسلام میں ان عقائد کی گنجائش ہے یا نہیں؟ لیکن جب یہ طے ہوگیا کہ آپ کی جماعت کے نزدیک مسلمان، مسلمان نہیں اور مسلمانوں کے نزدیک آپ کی جماعت مسلمان نہیں، تو خود انصاف فرمائیے کہ آپ مسلمانوں کو اور مسلمان آپ کو اسلامی حقوق کیسے عطا کرسکتے ہیں؟ اور از روئے عقل و انصاف کسی غیرمسلم کو اسلامی حقوق دینا ظلم ہے؟ یا اس کے برعکس نہ دینا ظلم ہے؟

میرے محترم! بحث جبر و اکراہ کی نہیں، بلکہ بحث یہ ہے کہ آپ نے جو عقائد اپنے اختیار و ارادے سے اپنائے ہیں ان پر اسلام کا اطلاق ہوتا ہے یا نہیں؟ اگر ان پر اسلام کا اطلاق ہوتا ہے تو آپ کی شکایت بجا ہے، نہیں ہوتا تو یقینا بے جا ہے، اس اصول پر تو آپ بھی اتفاق کریں گے اور آپ کو کرنا چاہئے۔

اب آپ خود ہی فرمائیے کہ آپ کے خیال میں اسلام کس چیز کا نام ہے؟ اور کن چیزوں کے انکار کردینے سے اسلام جاتا رہتا ہے؟ اس تنقیح کے بعد آپ اصل حقیقت کو سمجھ سکیں گے جو غصہ کی وجہ سے اب نہیں سمجھ رہے۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
ماشا اللہ بہت ہی عمدہ
ایک تجویز تھی اگر ان تمام پوسٹس کو الگ الگ تھریڈ کی شکل دے کر الگ الگ عنوان مرتب کیا جائے تو قارئیں کو سوال و جواب میں بھی آسانی رہے گی اتنی بڑی تھریڈ کو پڑھان بھی مشکل ہے اور سوال و جواب میں بھی دقت ہو گی
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
“دین دار انجمن” اور “میزان انجمن” والے قادیانیوں کیبگڑی ہوئی جماعت ہیں، کافر و مرتد ہیں،
ان سے کسی مسلمان کا نکاح حرام ہے​

س… اللہ کے فضل سے ہمارے گھرانے میں بڑے چھوٹے سب نماز کے پابند ہیں اور ہمارا گھرانہ مذہبی گھرانہ ہے۔ “میزان انجمن” کراچی میں قائم ہے، اس انجمن کے بانی اور اراکین “صدیق دین دار چن بسویشور” کے ماننے والے پیروکار ہیں، یہ لوگ لمبی داڑھیاں، سر کے لمبے عورتوں جیسے بال رکھے ہوئے ہیں، ان کا عقیدہ ہے کہ قادیانی مرزا غلام احمد اور موجودہ مرزا طاہر احمد “مامور من اللہ” ہیں، ان کے اپنے ایک آدمی شیخ محمد ہیں، شیخ محمد کو مظہر خدا مان کر ان کو نماز کی طرح سجدہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شیخ محمد پر الہام ہوتا ہے، جو الہام ہوئے ہیں اب تک وہ ۳۰۰ صفحات پر مشتمل ہے۔ ان کی تبلیغ کراچی کورنگی میں زور و شور سے جاری ہے، ان کا عقیدہ ہے کہ ان کی جماعت کے اراکین میں ہر ایک کا مقام بلند ہے، ایک صاحب جن کی عمر ۸۰ سال ہے، خود کو “نرسیو اوتار” اور روح مختار محمدی کہتے ہیں۔ ایک بدیع الزمان قریشی ہیں جو نائب صدر ہیں خود کو خلیفہ الارض کہتے ہیں، کراچی کے اہل سنت سرمایہ دار چند ایسے ہیں جو ان کی صورت اور حلیہ سے متأثر ہوکر ماہانہ اشاعت اسلام کے نام پر چندہ معقول رقم بھی دیتے ہیں، یہ پورا گروہ خود کو مبلغ اسلام کہتا ہے۔

ہمارے چند رشتہ داروں کو ان لوگوں نے اپنا ہم عقیدہ بنالیا ہے، ہر جمعہ ہمارے رشتہ دار ماموں ممانی ان کے بچے ہمارے گھر آتے ہیں اور ہمیں کہتے ہیں کہ میزان انجمن کے رکن بن جاوٴ، دنیا اور آخرت سنور جائے گی، ہندووٴں کا اوتار چن بسویشور مرگیا، اس کی روح صدیق دین دار صاحب میں آگئی، صدیق دین دار صاحب مرے نہیں اور وہ خدا کی اصلی صورت میں نہیں بلکہ اور روپ میں آئے تھے، اب لطیف آباد سندھ میں جدید دنیا کا آدم اور خدا شیخ محمد ہے، ان کی مذہبی انجمن میزان کے رکن بن جاوٴ۔ شنکر کرشن، نرسیو، ہنومان، کالی دیوی، رام یہ سب پیغمبر تھے اور شنکر کی قوت زبردست تھی، رسول مقبول محمد رسول اللہ کو اپنی تمام طاقت شنکر نے دی تھی، محمد رسول اللہ میں شنکر کی روح منتقل ہوگئی، سورة اخلاص صدیق دین دار چن بسویشور نے خود نازل کی تھی اور انہوں نے تفسیر بھی لکھی ہے۔

آپ کو اللہ اور رسول کا واسطہ ہے جلد جواب سے مطلع فرمائیے، ہماری ممانی کہتی ہیں: “میزان انجمن دنیا کے مسلمانوں کو حق کا راستہ بتانے کے لئے وجود میں آئی ہے، پاکستان میں حق کی جماعت میزان انجمن ہی ہے اور صدیق دین دار چن بسویشور دنیا کا نظام چلا رہے ہیں۔”

آپ یہ بتائیں کہ قرآن کریم اور احادیث سے کیا یہ تمام باتیں درست ہیں؟ ہندو اوتاروں کی یا مسلمان پیغمبروں کی روح کا ایک دوسرے میں یا جس میں چاہے منتقل ہونا صحیح ہے؟

صدیق دین دار چن بسویشور کی اصلیت و حقیقت کیا ہے کیا تھی؟ ضروری بات یہ ہے کہ یہ جماعت نماز بھی پڑھتی ہے، اور نام مسلمانوں ہندووٴں کے ملے ہوئے رکھے ہیں، جیسے سید سراج الدین نرسیواوتار یا صدیق دین دار چن بسویشور ان کے نام ہیں، امید ہے کہ ہمارے لئے زحمت کریں گے ہمارے گھر والے ماموں، ممانی ان کے بچوں کے ہر جمعہ آکر تبلیغ کرنے سے حیران ہیں، کیا ہم ان کی باتوں کو مانیں یا نہ مانیں گھر میں آنے سے منع کردیں؟ اپنے بیٹوں کے لئے رشتہ مانگتے ہیں کیا ہم اپنی بہنوں کو جو کنواری ہیں اپنے صدیق دین دار چن بسویشور کے پیرو ماموں کے بیٹوں کو دے سکتے ہیں؟ شرعی حیثیت سے جوابات عنایت فرماکر ہمارے ایمان کو محفوظ رکھنے میں معاون بنیں، ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوچکا ہے، والدہ سنی ہیں ہم سب سنی ہیں اور بڑے چھوٹے سب مذہبی ہیں، مذہبی گھرانہ ہے۔

ج… “میزان انجمن” قادیانیوں کی بگڑی ہوئی جماعت ہے، یہ لوگ مرزا قادیانی کو “مسیح موعود” مانتے ہیں، حیدرآباد دکن میں مرزا قادیانی کا ایک مرید بابو صدیق تھا، اس کو مامور من اللہ، نبی، رسول، یوسف موعود اور ہندووٴں کا چن بسویشور اوتار مانتے ہیں۔ بابو صدیق کے بعد شیخ محمد کو مظہر خدا اور تمام رسولوں کا اوتار مانتے ہیں، اس لئے “دین دار انجمن” اور “میزان انجمن” کے تمام افراد مرزائیوں کے دوسرے فرقوں کی طرح کافر و مرتد ہیں، یہ لوگ قادیانی عقائد کے ساتھ ساتھ ہندووٴں کے تناسخ کا عقیدہ بھی رکھتے ہیں، اس انجمن کے افراد کو ان کے عقائد جاننے کے باوجود مسلمان سمجھنا بھی کفر ہے۔ کسی مسلمان لڑکی کا “میزان انجمن” کے کسی مرتد سے نکاح نہیں ہوسکتا، اگر لڑکی ایسے مرتد کے حوالے کردی گئی تو ساری عمر زنا اور بدکاری کا وبال ہوگا۔ اس انجمن کو چندہ دینا اور ان کے ساتھ سماجی و معاشرتی تعلقات رکھنا حرام ہے۔ الغرض یہ مرتدوں کا ایک ٹولہ ہے جو مسلمانوں کو دھوکا دینے کے لئے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتا ہے، حالانکہ ان کے عقائد خالص کفریہ ہیں۔
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
دین دار انجمن کا امام کافر و مرتد ہے اس کے پیچھے نماز نہیں ہوتی

س… نیوکراچی میں قادیانیوں کی عبادت گاہ مسجد فلاح دارین میں “دین دار جماعت” کا قادیانی یاسین پیش امام ہے، جو بہت چالاک، جھوٹا مکار اور غاصب ہے، اس نے مکاری سے کئی کوارٹر حاصل کر رکھے ہیں، کئی غریب اور کمزور لوگوں کے کوارٹروں پر خود قبضہ کر رکھا ہے اور کئی غریب اور کمزور لوگوں کے کوارٹروں کے تالے توڑ کر اپنے پالتو بدمعاشوں کا قبضہ کروا رکھا ہے، اور کئی مسلمانوں کو دھوکا دے کر مسجد کے نام سے رقم وصول کی اور مسجد میں لگانے کے بجائے اپنے گھر میں خرچ کی۔ اور اپنے پالتو بدمعاشوں کی سرپرستی اور عیاشی پر خرچ کی۔ براہ کرم آپ یہ بتائیں جن لوگوں نے لاعلمی میں مسجد کے نام پر اس کو رقم دی اس کا ثواب ان کو ملے گا یا وہ رقم برباد ہوگئی؟ اور ہمارے محلہ کے کچھ لوگ لاعلمی میں اس کے پیچھے نماز پڑھتے تھے جب ان کو اس کے قادیانی ہونے کا علم ہوا تو نماز چھوڑ دی، اب لوگ قریبی بلال مسجد میں نماز پڑھتے ہیں۔ آپ یہ بتائیں جو نمازیں ہم لوگ اب تک قادیانی یاسین کے پیچھے لاعلمی میں پڑھ چکے ہیں وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کی قضا کرنا پڑے گی یا کوئی اور طریقہ ہے؟

ج… “دین دار انجمن” قادیانیوں کی جماعت ہے اور یہ لوگ کافر و مرتد ہیں، کسی غیرمسلم کے پیچھے پڑھی گئی نماز ادا نہیں ہوتی، جن لوگوں نے غلط فہمی کی بنا پر یاسین مرتد کے پیچھے نمازیں پڑھی ہیں وہ اپنی نمازیں لوٹائیں، اور مسلمانوں کو لازم ہے کہ “دین دار انجمن” کے افراد جہاں جہاں مسلمانوں کو دھوکا دے کر امامت کر رہے ہوں ان کو مسجد سے نکال دیں، ان کی تنظیم کو چندہ دینا اور ان کے ساتھ معاشرتی تعلقات رکھنا حرام ہے۔
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم

دین دار انجمن کے پیروکار مرتد ہیں ان کا مردہ مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہ کیا جائے

س… ہمارے محلے میں دین دار انجمن کے نام سے ایک تنظیم کام کر رہی ہے، جس کے نگران اعلیٰ سعید بن وحید صاحب ہیں جو کہ ہمارے علاقے میں ہی رہائش رکھتے ہیں، ان کے صاحب زادے کا حال ہی میں حادثہ کی وجہ سے انتقال ہوگیا، علاقے کے مسلمانوں کے ردعمل کی وجہ سے اس کی نماز جنازہ علاقے میں نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے قبرستان میں نماز جنازہ پڑھانے کے بعد اسی قبرستان میں تدفین کردی گئی، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

ج… دین دار انجمن کے حالات و عقائد پروفیسر الیاس برنی مرحوم نے اپنی شہرہٴ آفاق کتاب “قادیانی مذہب” میں ذکر کئے ہیں، اور جناب مفتی رشید احمد لدھیانوی نے اس فرقہ کے عقائد پر مستقل رسالہ “بھیڑ کی صورت میں بھیڑیا” کے نام سے لکھا ہے۔

یہ جماعت، قادیانیوں کی ایک شاخ ہے، اور اس جماعت کا بانی بابو صدیق دین دار “چن بسویشور” خود بھی نبوت بلکہ خدائی کا مدعی تھا، بہرحال یہ جماعت مرتد اور خارج از اسلام ہے، ان سے مسلمانوں کا سا معاملہ جائز نہیں، ان کا جنازہ نہ پڑھا جائے، نہ ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے۔ ان مرتدین کا جو مردہ مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کردیا گیا ہے اس کو اکھاڑنا ضروری ہے، اس کے خلاف احتجاج کیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ مسلمانوں کے قبرستان کو اس مردار سے پاک کریں۔
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
عقیدہٴ ختم نبوتنزول حضرت عیسیٰ علیہ السلام

س حضرت عیسیٰ علیہ السلام کب آسمان سے نازل ہوں گے؟

ج… قرآن کریم اور احادیث طیبہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تشریف آوری کو قیامت کی بڑی نشانیوں میں شمار کیا گیا ہے اور قیامت سے ذرا پہلے ان کے تشریف لانے کی خبر دی ہے۔ لیکن جس طرح قیامت کا معین وقت نہیں بتایا گیا کہ فلاں صدی میں آئے گی، اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کا وقت بھی معین نہیں کیا گیا کہ وہ فلاں صدی میں تشریف لائیں گے۔

قرآن کریم میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے: “اور بے شک وہ نشانی ہے قیامت کی، پس تم اس میں ذرا بھی شک مت کرو۔” (سورہٴ زخرف)۔ بہت سے اکابر صحابہ و تابعین نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نازل ہونا قربِ قیامت کی نشانی ہے، حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں:

“یہ تفسیر حضرت ابوہریرہ، ابن عباس، ابوالعالیہ، ابومالک، عکرمہ، حسن بصری، قتادہ، ضحاک اور دیگر حضرات سے مروی ہے، اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس مضمون کی متواتر احادیث وارد ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عیسیٰ علیہ السلام کے قیامت سے قبل تشریف لانے کی خبر دی ہے۔”

(تفسیر ابن کثیر ج:۴ ص:۱۳۲)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ:

“شب معراج میں میری ملاقات حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ (علیہم الصلوٰت والتسلیمات) سے ہوئی تو آپس میں قیامت کا تذکرہ ہونے لگا کہ کب آئے گی؟ پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے دریافت کیا گیا، انہوں نے فرمایا کہ: مجھے اس کا علم نہیں۔ پھر موسیٰ علیہ السلام سے پوچھا گیا، انہوں نے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔ پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی باری آئی تو انہوں نے فرمایا کہ: قیامت کے وقوع کا ٹھیک وقت تو خدا تعالیٰ کے سوا کسی کو معلوم نہیں، البتہ میرے رب کا مجھ سے ایک عہد ہے کہ قیامت سے پہلے جب دجال نکلے گا تو میں اس کو قتل کرنے کے لئے نازل ہوں گا، وہ مجھے دیکھ کر اس طرح پگھلنے لگے گا جیسے سیسہ پگھلتا ہے، پس اللہ تعالیٰ اس کو میرے ہاتھ سے ہلاک کردیں گے، یہاں تک شجر و حجر بھی پکار اٹھیں گے کہ اے مسلم! میرے پیچھے کافر چھپا ہوا ہے، اس کو قتل کردے۔

قتل دجال کے بعد لوگ اپنے اپنے علاقے اور ملک کو لوٹ جائیں گے۔ اس کے کچھ عرصہ بعد یاجوج ماجوج نکلیں گے، وہ جس چیز پر سے گزریں گے اسے تباہ کردیں گے، تب لوگ میرے پاس ان کی شکایت کریں گے، پس میں اللہ تعالیٰ سے ان کے حق میں بددعا کروں گا، پس اللہ تعالیٰ ان پر یکبارگی موت طاری کردیں گے، یہاں تک کہ زمین ان کی بدبو سے متعفن ہوجائے گی، پس اللہ تعالیٰ بارش نازل فرمائیں گے جو ان کے اجسام کو بہاکر سمندر میں ڈال دے گی، پس میرے رب کا مجھ سے یہ عہد ہے کہ جب ایسا ہوگا تو قیامت کی مثال پورے دنوں کی حاملہ کی سی ہوگی، جس کے بارے میں اس کے مالک نہیں جانتے کہ اچانک دن میں یا رات میں کسی وقت اس کا وضع حمل ہوجائے۔” (مسند احمد، ابن ماجہ، مستدرک حاکم، ابن جریر)

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اس ارشاد سے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نقل کیا ہے، معلوم ہوا کہ ان کی تشریف آوری بالکل قربِ قیامت میں ہوگی۔
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
بسلسلہ عیسی علیہ السلام
س… نیز آ پ کی کیا کیا نشانیاں دنیا پر ظاہر ہوں گی؟

ج… آپ کے زمانہ کے جو واقعات، احادیث طیبہ میں ذکر کئے گئے ہیں ان کی فہرست خاصی طویل ہے، مختصراً:

a:…آپ سے پہلے حضرت مہدی کا آنا۔

a:…آپ کا عین نماز فجر کے وقت اترنا۔

a:…حضرت مہدی کا آپ کو نماز کے لئے آگے کرنا اور آپ کا انکار فرمانا۔

a:…نماز میں آپ کا قنوتِ نازلہ کے طور پر یہ دعا پڑھنا: “قتل الله الدجال۔”

a:…نماز سے فارغ ہوکر آپ کا قتل دجال کے لئے نکلنا۔

a:…دجال کا آپ کو دیکھ کر سیسے کی طرح پگھلنے لگنا۔

a:…”باب لُدّ” نامی جگہ پر (جو فلسطین شام میں ہے) آپ کا دجال کو قتل کرنا، اور اپنے نیزے پر لگا ہوا دجال کا خون مسلمانوں کو دکھانا۔

a:…قتل دجال کے بعد تمام دنیا کا مسلمان ہوجانا، صلیب کے توڑنے اور خنزیر کو قتل کرنے کا عام حکم دینا۔

a:…آپ کے زمانہ میں امن و امان کا یہاں تک پھیل جانا کہ بھیڑئیے، بکریوں کے ساتھ اور چیتے گائے بیلوں کے ساتھ چرنے لگیں اور بچے سانپوں کے ساتھ کھیلنے لگیں۔

a:…کچھ عرصہ بعد یاجوج ماجوج کا نکلنا اور چارسو فساد پھیلانا۔

a:…ان دنوں میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا اپنے رفقاء سمیت کوہ طور پر تشریف لے جانا اور وہاں خوراک کی تنگی پیش آنا۔

a:…بالآخر آپ کی بددعا سے یاجوج ماجوج کا یکدم ہلاک ہوجانا اور بڑے بڑے پرندوں کا ان کی لاشوں کو اٹھاکر سمندر میں پھینکنا۔

a:…اور پھر زور کی بارش ہونا اور یاجوج ماجوج کے بقیہ اجسام اور تعفن کو بہاکر سمندر میں ڈال دینا۔

a:…حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا عرب کے ایک قبیلہ بنوکلب میں نکاح کرنا اور اس سے آپ کی اولاد ہونا۔

a:…”فج الروحا” نامی جگہ پہنچ کر حج و عمرہ کا احرام باندھنا۔

a:…آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہٴ اطہر پر حاضری دینا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روضہٴ اطہر کے اندر سے جواب دینا۔

a:…وفات کے بعد روضہٴ اطہر میں آپ کا دفن ہونا وغیرہ وغیرہ۔

a:…آپ کے بعد “مقعد” نامی شخص کو آپ کے حکم سے خلیفہ بنایا جانا اور مقعد کی وفات کے بعد قرآن کریم کا سینوں اور صحیفوں سے اٹھ جانا۔

a:…اس کے بعد آفتاب کا مغرب سے نکلنا، نیز دابة الارض کا نکلنا اور موٴمن و کافر کے درمیان امتیازی نشان لگانا وغیرہ وغیرہ۔
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
س… یہ کس طرح ظاہر ہوگا کہ آپ ہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں؟

ج… آپ کا یہ سوال عجیب دلچسپ سوال ہے، اس کو سمجھنے کے لئے آپ صرف دو باتیں پیش نظر رکھیں:

اول:…کتب سابقہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پیش گوئی کی گئی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات و علامات ذکر کی گئی تھیں، جو لوگ ان علامات سے واقف تھے ان کے بارے میں قرآن کریم کا بیان ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا پہچانتے ہیں جیسا اپنے لڑکوں کو پہچانتے ہیں۔ اگر کوئی آپ سے دریافت کرے کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے پہچانا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم ہیں؟ تو اس کے جواب میں آپ کیا فرمائیں گے؟ یہی نا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات جو کتب سابقہ میں مذکور تھیں وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس پر منطبق کرنے کے بعد ہر شخص کو فوراً یقین آجاتا تھا کہ آپ وہی نبی آخر الزمان ہیں (صلی اللہ علیہ وسلم)۔ اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جو صفات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکر کی ہیں ان کو سامنے رکھ کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شخصیت کی تعیین میں کسی کو ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں ہوسکتا۔ ہاں! کوئی شخص ان ارشاداتِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ناواقف ہو یا کج فطری کی بنا پر ان کے چسپاں کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو، یا محض ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس سے پہلوتہی کرے تو اس کا مرض لاعلاج ہے۔

دوم:…بعض قرائن ایسے ہوا کرتے ہیں کہ ان کی موجودگی میں آدمی یقین لانے پر مجبور ہوجاتا ہے اور اسے مزید دلیل کی احتیاج نہیں رہ جاتی، مثلاً آپ دیکھتے ہیں کہ کسی مکان کے سامنے محلے بھر کے لوگ جمع ہیں، پورا مجمع افسردہ ہے، گھر کے اندر کہرام مچا ہوا ہے، درزی کفن سی رہا ہے، کچھ لوگ پانی گرم کر رہے ہیں، کچھ قبر کھودنے جارہے ہیں، اس منظر کو دیکھنے کے بعد آپ کو یہ پوچھنے کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کیا یہاں کسی کا انتقال ہوگیا ہے؟ اور اگر آپ کو یہ بھی معلوم ہو کہ فلاں صاحب کافی مدت سے صاحبِ فراش تھے اور ان کی حالت نازک تر تھی تو آپ کو یہ منظر دیکھ کر فوراً یقین آجائے گا کہ ان صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔

سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی تشریف آوری کی خاص کیفیت، خاص وقت، خاص ماحول اور خاص حالات میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی ہے، جب وہ پورا نقشہ اور سارا منظر سامنے آئے گا تو کسی کو یہ بحث کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ یہ واقعی عیسیٰ علیہ السلام ہیں یا نہیں؟

تصور کیجئے! حضرت مہدی عیسائیوں کے خلاف مصروفِ جہاد ہیں، اتنے میں اطلاع آتی ہے کہ دجال نکل آیا ہے، آپ اپنے لشکر سمیت بہ عجلت بیت المقدس کی طرف لوٹتے ہیں، اور دجال کے مقابلے میں صف آراء ہوجاتے ہیں، دجال کی فوجیں اسلامی لشکر کا محاصرہ کرلیتی ہیں، مسلمان انتہائی تنگی اور سراسیمگی کی حالت میں محصور ہیں، اتنے میں سحر کے وقت ایک آواز آتی ہے: “قد اتاکم الغوث!” (تمہارے پاس مددگار آپہنچا!)، اپنی زبوں حالی کو دیکھ کر ایک شخص کے منہ سے بے ساختہ نکل جاتا ہے کہ: “یہ کسی پیٹ بھرے کی آواز معلوم ہوتی ہے۔” پھر اچانک حضرت عیسیٰ علیہ السلام دو فرشتوں کے کاندھوں پر ہاتھ رکھے سفید منارہ کے پاس نزول فرماتے ہیں اور عین اس وقت لشکر میں پہنچتے ہیں جبکہ صبح کی اقامت ہوچکی ہے اور امام مصلیٰ پر جاچکا ہے، وغیرہ وغیرہ۔

یہ تمام کوائف جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائے ہیں جب وہ ایک ایک کرکے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے آئیں گے تو کون ہوگا جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شناخت سے محروم رہ جائے گا؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی صفات و علامات، ان کا حلیہ اور ناک نقشہ، ان کے زمانہٴ نزول کے سیاسی حالات اور ان کے کارناموں کی جزئیات اس قدر تفصیل سے بیان فرمائی ہیں کہ عقل حیران رہ جاتی ہے۔ جب یہ پورا نقشہ لوگوں کے سامنے آئے گا تو ایک لمحہ کے لئے کسی کو ان کی شناخت میں تردد نہیں ہوگا۔ چنانچہ کسی کمزور سے کمزور روایت میں بھی یہ نہیں آتا کہ ان کی تشریف آوری پر لوگوں کو ان کے پہچاننے میں دقت پیش آئے گی، یا یہ کہ ان کے بارے میں لوگوں میں اختلاف ہوجائے گا، کوئی ان کو مانے گا اور کوئی نہیں مانے گا، اس کے برعکس یہ آتا ہے کہ مسلمان تو مسلمان، دجال کے لشکر سے نمٹنے کے بعد غیرمذاہب کے لوگ بھی سب کے سب مسلمان ہوجائیں گے اور دنیا پر صرف اسلام کی حکمرانی ہوگی۔

یہ بھی عرض کردینا مناسب ہوگا کہ گزشتہ صدیوں سے لے کر اس رواں صدی تک بہت سے لوگوں نے مسیحیت کے دعوے کئے اور بہت سے لوگ اصل و نقل کے درمیان تمیز نہ کرسکے، اور ناواقفی کی بنا پر ان کے گرویدہ ہوگئے، لیکن چونکہ وہ واقعتا “مسیح” نہیں تھے، اس لئے وہ دنیا کو اسلام پر جمع کرنے کے بجائے مسلمانوں کو کافر بناکر اور ان کے درمیان اختلاف و تفرقہ ڈال کر چلتے بنے۔ ان کے آنے سے نہ فتنہ و فساد میں کمی ہوئی، نہ کفر و فسق کی ترقی رک سکی، آج زمانے کے حالات ببانگ دہل اعلان کر رہے ہیں کہ وہ اس تاریک ماحول میں اتنی روشنی بھی نہ کرسکے جتنی کہ رات کی تاریکی میں جگنو روشنی کرتا ہے۔ وہ یہ سمجھے کہ ان کی من مانی تاویلات کے ذریعہ ان کی مسیحیت کا سکہ چل نکلے گا، لیکن افسوس کہ ان پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں ارشاد فرمودہ علامات اتنی بھی چسپاں نہ ہوئیں جتنی کہ ماش کے دانے پر سفیدی، کسی کو اس میں شک ہو تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد فرمودہ نقشہ کو سامنے رکھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ارشاد فرمودہ ایک ایک علامت کو ان مدعیوں پر چسپاں کرکے دیکھے، اونٹ سوئی کے ناکے سے گزرسکتا ہے مگر ان مدعیوں پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی صفات و علامات منطبق نہیں ہوسکتیں۔ کاش! ان لوگوں نے بزرگوں کی یہ نصیحت یاد رکھی ہوتی:

بصاحب نظرے بنما گوہر خود را

عیسیٰ نتواں گشت بہ تصدیق خرے چند
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
خاتم النبیین کا صحیح مفہوم وہ ہے جو قرآن و حدیث سے ثابت ہے

س… ایک بزرگ نے خاتم النبیین یا لفظ خاتمیت کی تشریح کرتے ہوئے لکھا ہے:

“اسلام کو خاتم الادیان کا اور پیغمبر اسلام کو خاتم الانبیاء کا خطاب دیا گیا ہے۔ خاتمیت کے دو معنے ہوسکتے ہیں، ایک یہ کہ کوئی چیز ناقص اور غیرمکمل ہو اور وہ رفتہ رفتہ کامل ہوجائے، دوسرے یہ کہ وہ چیز نہ افراط کی مد پر ہو نہ تفریط کی مد پر بلکہ دونوں کے درمیان ہو جس کا نام اعتدال ہے۔ اسلام دونوں پہلووٴں سے خاتم الادیان ہے، اس میں کمال اور اعتدال دونوں پائے جاتے ہیں۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میں اس عالیشان عمارت کی آخری اینٹ ہوں جس کو گزشتہ انبیاء تعمیر کرتے آئے ہیں، یہ اسلام کے کمال کی طرف اشارہ ہے، اسی طرح قرآن مجید میں ہے کہ مذہب اسلام ایک معتدل اور متوسط طریقہ کا نام ہے اور مسلمانوں کی قوم ایک معتدل قوم پیدا کی گئی ہے اس سے اسلام کے اعتدال کا ثبوت ملتا ہے۔” کیا خاتم النبیین کا یہ مفہوم صحیح ہے اور سبھی فرقوں کا اس پر اتفاق ہے؟ راہنمائی فرماکر ممنون فرماویں۔

ج… “خاتم الانبیاء” کا وہی مفہوم ہے جو قرآن و حدیث کے قطعی نصوص سے ثابت اور امت کا متواتر اور اجماعی عقیدہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم “آخری نبی” ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو نبوت عطا نہیں کی جائے گی، اس مفہوم کو باقی رکھ کر اس لفظ میں جو نکات بیان کئے جائیں وہ سر آنکھوں پر، اپنی عقل و فہم کے مطابق ہر صاحبِ علم نکات بیان کرسکتا ہے، لیکن اگر ان نکات سے متواتر مفہوم اور متواتر عقیدہ کی نفی کی جائے، تو یہ ضلالت و گمراہی ہوگی اور ایسے نکات مردود ہوں گے۔
 

محمد یونس عزیز

ہم حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے قربان ہوں
رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
خاتم النبیین اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام

س… خاتم النبیین کے کیا معنی ہیں؟ آخری نبی یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو نبوت نہیں عطا کی جائے گی۔ مولانا صاحب! اگر خاتم النبیین کے یہ معنی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا تو حضرت عائشہ کے قول کی وضاحت کردیں۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں: “اے لوگو! یہ تو کہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین تھے، مگر یہ نہ کہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔” (حضرت عائشہ، تکملہ مجمع البحار)۔

ج… اسی تکملہ مجمع البحار میں لکھا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ ارشاد، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تشریف آوری کے پیش نظر فرمایا ہے۔ چونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نبوت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے ملی تھی اس لئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا منشا یہ ہے کہ کوئی بددین خاتم النبیین کے لفظ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نہ آنے پر استدلال نہ کرے، جیسا کہ مرزا قادیانی نے کہا ہے کہ آیت خاتم النبیین حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آنے کو روکتی ہے۔ پس حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ ارشاد مرزا قادیانی کی تردید و تکذیب کے لئے ہے۔
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
س… مہدی اس دنیا میں کب تشریف لائیں گے؟ اور کیا مہدی اور عیسیٰ ایک ہی وجود ہیں؟

ج… حضرت مہدی رضوان اللہ علیہ، آخری زمانہ میں قربِ قیامت میں ظاہر ہوں گے، ان کے ظہور کے تقریباً سات سال بعد دجال نکلے گا اور اس کو قتل کرنے کے لئے عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے۔ اسی سے یہ بھی معلوم ہوگیا کہ حضرت مہدی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام دو الگ الگ شخصیتیں ہیں۔ مرزا قادیانی نے خودغرضی کے لئے عیسیٰ اور مہدی کو ایک ہی وجود فرض کرلیا، حالانکہ تمام اہل حق اس پر متفق ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مہدی علیہ الرضوان دونوں الگ الگ شخصیتیں ہیں۔
 
Top