قادیانیوں سے سوالات ( ۳۳ کیا مسیح، حضرت عیسیٰ علیہ السلام نہیں مرزا قادیانی ہے؟)
سوال نمبر:۳۳… مرزا غلام احمد قادیانی نے ’’براہین احمدیہ‘‘ میں لکھا تھا کہ (سورۂ صف:۱۰) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں پیش گوئی ہے اور یہ کہ اﷲ تعالیٰ نے اس پیش گوئی میں ابتداء ہی سے مجھے بھی شریک کررکھا ہے۔
اس کے برعکس اعجاز احمدی میں لکھتا ہے کہ براہین احمدیہ میں: ’’مجھے بتلایا گیا تھا کہ تیری خبر قرآن وحدیث میں موجود ہے۔ اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے کہ:’’ھوالذی ارسل رسولہ بالہدی ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ (صف:۱۰)‘‘
(اعجاز احمدی ص۱۷، خزائن ج۱۹ص۱۱۳)
مرزا قادیانی کے یہ دونوں بیان آپس میں ٹکراتے ہیں۔ کیونکہ ’’براہین‘‘ میں کہتا ہے کہ اس پیش گوئی کا مصداق عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ لیکن اﷲتعالیٰ نے مجھے بھی اس میں شریک کررکھا ہے اور ’’اعجاز احمدی‘‘ میں کہتا کہ عیسیٰ علیہ السلام کا اس پیش گوئی میں کوئی حصہ نہیں۔ بلکہ میں (مرزا قادیانی) ہی اس کا مصداق ہوں، اور لطف یہ کہ دونوں جگہ اپنے الہام کا حوالہ دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی بات سچی اور کون سی جھوٹی؟ اور کون سا الہام صحیح ہے اور کون سا غلط؟ اگر پہلا الہام صحیح ہے تو مرزا قادیانی مسیح نہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ اگر دوسرا الہام صحیح ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام مسیح نہیں بلکہ مرزا قادیانی ہے۔
سوال یہ ہے کہ دونوں آیتوں میں سے کونسی صحیح اور کونسی غلط ہے؟۔ نیز دونوں میں سے کونسی شخصیت صحیح اور کونسی غلط؟۔ پھر غلط ہونے کی وجوہ کیا ہیں؟۔
قادیانیو! مرزا قادیانی کا پیش کردہ معمہ حل کرکے اپنے اوپر اور امت مسلمہ کے وجود پر رحم کرو۔