قادیانیوں سے سوالات ( ۴۴ کیا مرزاقادیانی لعنتی اور بدذات نہیں تھا؟)
سوال نمبر:۴۴… مرزاقادیانی قسم اٹھا کر دھڑلے سے جھوٹ بولتا ہے۔ چنانچہ لکھتا ہے کہ: ’’واﷲ قد کنت اعلم من ایام مدیدۃ اننی جعلت المسیح بن مریم وانی نازل فی منزلہ ولکنی اخفیت… وتوقفت فی الاظہار الیٰ عشر سنین‘‘
(دیکھئے اس کی کتاب آئینہ کمالات اسلام ص۵۵۱، خزائن ج۵ ص ۵۵۱)
ملاحظہ فرمائیں کہ قسم کھا کر کہہ رہا ہے کہ خدا کی قسم میں جانتا تھا کہ مجھے مسیح بن مریم بنادیا گیا ہے۔ مگر میں اسے چھپاتا رہا۔
جب اس کے برعکس (اعجاز احمدی ص۷، خزائن ج۱۹ ص۱۱۳) میں لکھتا ہے: ’’مجھے بارہ سال تک کوئی پتہ نہ چلا کہ خدا کی وحی مجھے مسیح بن مریم بنارہی ہے۔‘‘ بتلائیے! مرزاقادیانی کا یہ حلفیہ بیان درست ہے یا بلاحلف۔ ایک میں ہے کہ مجھے پتہ تھا۔ مگر میں نے ظاہر کرنے میں ۱۰سال تاخیر کر دی۔ دوسری جگہ ہے کہ مجھے پتہ ہی نہ تھا۔ اسی طرح بارہ سال گذر گئے۔ فرمائیے کون سی بات درست ہے؟
یہ تو ثابت ہوگیا کہ مرزاقادیانی نے قسم اٹھا کر غلط بیانی کی ہے۔ اب خود مرزاقادیانی کے بقول ایسی بات کے متعلق نتیجہ بھی سماعت فرمائیے۔ مرزاقادیانی لکھتا ہے کہ:
۱… ’’جھوٹی قسم کھانا لعنتی کا کام ہے۔‘‘
(نزول المسیح ص۲۳۷، خزائن ج۱۸ ص۶۱۵، نسیم دعوت ص۸۷، خزائن ج۱۹ ص۴۵۳)
۲… ’’خدا کا نام لے کر جھوٹ بولنا سخت بدذاتی ہے۔‘‘
(تریاق القلوب ص۶، خزائن ج۱۵ ص۱۴۰، نزول مسیح ص۱۰،۱۱، خزائن ج۱۹ ص۳۸۸،۳۸۹)
اب اس فتویٰ کی روشنی میں جناب قادیانی لعنتی اور بدذات ثابت ہوئے۔ فرمائیے بدذات اور لعنتی فرد کسی بھی اچھے منصب کا مستحق ہوسکتا ہے؟ کیا اسے مہدی یا مجدد، ملہم یا مسیح وغیرہ تسلیم کیا جاسکتا ہے؟