قادیانیوں سے سوالات ( ۶۶ کیا مرزا قادیانی کے آنے سے جہاد منسوخ ہوگیا؟)
سوال:۶۶… آنحضرتﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جہاد قیامت تک جاری رہے گا۔ اور مرزا غلام احمد قادیانی نے اس کے برعکس کہا کہ جہاد منسوخ ہوگیا۔ چنانچہ مرزا قادیانی ’’ضمیمہ تحفہ گولڑویہ‘‘ میں لکھتا ہے کہ ؎
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال
(تحفہ گولڑویہ ضمیمہ ص۴۱، خزائن ج۱۷ص۷۷،۷۸)
سوال یہ ہے کہ کیا قادیانی قرآن وسنت کی روشنی میں جہاد بالسیف کی منسوخی پر کوئی عقلی اور نقلی دلیل پیش کرسکتے ہیں؟۔ جو اہل عقل کی دانست میں بھی آسکے؟۔
نیز مرزا قادیانی کے اس شعر سے پتہ چل رہا ہے کہ مرزا قادیانی کا نبوت تشریعہ کا دعویٰ تھا۔ مرزائیو! تم کہتے ہو غیر تشریعی کا؟۔ تو سوال یہ ہے کہ مرزا قادیانی سچا ہے یا تم؟۔ اور مرزا قادیانی کے مذکورہ دعویٰ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ اپنے آپ کو حضورﷺ سے افضل سمجھتا تھا۔ کیونکہ حضورﷺ فرماتے ہیں کہ جہاد قیامت تک! اور مرزا لعین کہتا ہے کہ منسوخ۔
تو اب بتائو! مرزا قادیانی کے کفر اور دجل میں کوئی شک باقی رہ جاتا ہے؟۔