قادیانیوں سے سوالات ( ۸۲ کیا جاہل محض مقتداء بن سکتا ہے؟)
سوال نمبر:۸۲… مرزاقادیانی نے لکھا ہے: ’’میرا اپنا عقیدہ جو میں نے براہین احمدیہ میں لکھا ہے۔ ان الہامات کی منشاء سے جو براہین احمدیہ میں درج ہے۔ صریح نقیض میں پڑا ہو اہے۔‘‘
(ایام الصلح ص۴۲، خزائن ج۱۹ ص۲۷۲)
دوسری جگہ مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’پرلے درجہ کا جاہل جو اپنے کلام میں متناقض بیانوں کو جمع کرے اور اس پر اطلاع نہ رکھے۔‘‘
(ست بچن ص۲۹، خزائن ج۱۰ ص۱۴۱)
نیز لکھا کہ: ’’جھوٹے کے کلام میں تناقض ضرور ہوتا ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۱۱، خزائن ج۲۱ ص۲۷۵)
قادیانی حضرات خود توجہ فرمائیں! کہ مرزاقادیانی اپنے الہامات میں صریح نقیض کا معترف ہے اور متناقض الکلام کو پرلے درجہ کا جاہل اور جھوٹا قرار دیتا ہے تو جاہل اور جھوٹے شخص کو اپنا مقتداء ماننا کیا عقلمندی کے خلاف نہیں ہے؟