قادیانیوں سے سوالات ( ۸۸ کیا غیرزبانی الہام برحق ہونے کی دلیل؟)
سوال نمبر:۸۸… مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ:’’اور یہ بات بالکل غیرمعقول اور بیہودہ امر ہے کہ انسان کی اصل زبان تو کوئی ہو اور الہام اس کو اور زبان میں ہو۔ جس کو وہ سمجھ نہیں سکتا۔ کیونکہ اس میں تکلیف مالایطاق ہے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۲۰۹، خزائن ج۲۳ ص۲۱۸)
اس کے برعکس خود لکھا کہ: ’’زیادہ تر تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض الہامات مجھے ان زبانوں میں بھی ہوتے ہیں۔ جن سے مجھے کچھ بھی واقفیت نہیں۔ جیسے انگریزی یا سنسکرت یا عبرانی وغیرہ۔‘‘
(نزول المسیح ص۵۷، خزائن ج۱۸ ص۴۳۵)
انگریزی، عبرانی، سنسکرت کے الہامات کی توضیح وترجمہ کے لئے مرزاقادیانی اپنے مرید ’’میرعباس علی شاہ‘‘ سے مدد طلب کرتا تھا۔
(مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۶۸)
اب مرزاقادیانی کی اس غیرمعقولیت وبیہودگی کے متعلق مریدان مرزا کیا ارشاد فرماتے ہیں؟۔ پھر خود مرزاقادیانی نے غیرزبانوں میں اپنے الہامات کو اپنے منجانب اﷲ ہونے کی دلیل قرار دیا۔
(نزول المسیح ص۵۷، خزائن ج۱۸ ص۴۳۵)
جو بیہودہ امر ہو وہ منجانب اﷲ ہونے کی دلیل؟ کیا فرمایا مرزاقادیانی نے؟