قادیانی اعتراضات کے مسکت جوابات ( 31 مرزاقادیانی کا الہام قرآن کا ناسخ؟)
سوال نمبر:۳۱… ایک بار ایک قادیانی نے کہا کہ آپ کو مرزاغلام احمد قادیانی سے کیا ضد ہے کہ آپ اسے کافر کہتے ہیں۔ راقم نے عرض کیا۔ میاں ضد نہیں بلکہ ہم مرزاقادیانی کو اس لئے کافر کہتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے اپنے الہام سے قرآن مجید کو منسوخ کیا۔ اس لئے مرزاقادیانی نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر ومرتد ہے۔ قادیانی نے حیرت سے کہا وہ کیسے؟
راقم نے عرض کیا۔ مرزاقادیانی نے (براہین احمدیہ حصہ چہارم ص۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳) پر تحریر کیا ہے: ’’ھو الذی ارسل رسولہ باالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘ یہ آیت حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے۔ جب حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ دنیا میں تشریف لائیں گے۔
براہین کی تصنیف کے وقت مرزاقادیانی کا مجدد، مامور اور ملہم من اﷲ ہونے کا دعویٰ تھا۔ اس وقت قرآن مجید سے استدلال کر کے کہا کہ گویا قرآن مجید کی رو سے مسیح علیہ السلام دوبارہ دنیا میں تشریف لائیں گے۔ مرزاقادیانی کا بیٹا مرزامحمود کہتا ہے: ’’لیکن ۱۸۹۱ء میں ایک اور تغیر عظیم ہوا۔ یعنی حضرت مرزاصاحب کو الہام کے ذریعہ بتایا گیا کہ حضرت مسیح ناصری ( علیہ السلام ) جن کے دوبارہ آنے کے مسلمان اور مسیحی دونوں قائل ہیں وہ فوت ہو چکے… اور ان کی جگہ آپ (مرزاقادیانی) ہیں۔‘‘
(سیرۃ مسیح موعود ص۳۰، مصنفہ مرزامحمود)