قادیانی اعتراضات کے مسکت جوابات ( 39 قرآن میں ربوہ؟)
سوال نمبر:۳۹… ایک بار قادیانی مناظر نے کہا کہ مولانا آپ ہمارا کس طرح مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ہمارے شہر کا نام قرآن میں لکھا ہے۔ ربوہ۔
راقم نے کہا میاں صاحب! آپ تو فرماتے ہیں کہ قادیانیوں کے شہر کا نام قرآن مجید میں لکھا ہے۔ میرے نزدیک تو قادیانیوں کا نام بھی قرآن مجید میں لکھا ہے۔ وہ قادیانی مناظر لگا کہنے مولانا آپ بہت وسیع ظرف ہیں۔ پڑھیں قرآن مجید کی آیت کہاں ہمارا نام لکھا ہے۔ راقم نے کہا میاں صاحب صرف قادیانیوں کا نہیں، لاہوری مرزائیوں کا بھی قرآن مجید میں نام ہے۔
قادیانی … مولانا آپ کے منہ میں گھی شکر۔ آیت تلاوت فرمائیں۔ آپ کی وسیع
ظرفی پر تو فدا ہونے کو دل کرتا ہے۔ آیت تلاوت کریں۔
راقم… میاں! میری زبان پر اعتماد کر لو۔ قادیانیوں اور لاہوریوں، دونوں کا نام
لکھا ہے۔
قادیانی… مولانا کرم فرمائیے۔ وہ آیت تلاوت کریں۔
راقم… ’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم! حرم علیکم المیتۃ والدم
ولحم الخنزیر‘‘
میتہ مردار سے مراد لاہوری اور خنزیر سے مراد قادیانیوں کا بیان ہے،۔ دونوں کا تذکرہ ہوا۔
قادیانی… مولوی صاحب کچھ خدا کا خوف کرو۔ جب قرآن مجید اترا تھا، قادیانی تھے؟
راقم… جب قرآن مجید اترا تھا یہ ربوہ تھا؟
قادیانی… واقعی مجھ سے غلطی ہوئی۔
راقم… چلو مجھ سے بھی ہوگئی۔
قادیانی… سوری۔
راقم… سوری دے آ۔ اب بس کر۔ تمہارے لئے بہت ہوگئی ہے۔ اس سے زیادہ
کیا تمہاری خدمت کروں۔