قادیانی اعتراضات کے مسکت جوابات ( 42 مرزاقادیانی کو صاحب کیوں نہیں کہتے؟)
سوال نمبر:۴۲… ایک بار ایک قادیانی نے کہا کہ مرزاقادیانی کو آپ لوگ صاحب کیوں نہیں کہتے؟ اندرا گاندھی صاحبہ، اوباما صاحب، جناب پرویز مشرف سب کو صاحب کہتے ہو تو مرزاقادیانی کو صاحب کیوں نہیں کہتے۔ راقم نے عرض کیا کہ کیا آج تک کسی قادیانی نے شیطان کو صاحب کہا، ابوجہل یا فرعون کو صاحب کہا ہے۔ کیا آپ کہتے ہیں کہ رات شیطان صاحب خواب میں میرے پاس تشریف لائے تھے۔ کہنے لگا نہیں، شیطان کو تو کوئی صاحب نہیں کہتا۔ راقم نے عرض کیا کہ شیطان صرف شیطان تھا۔ مرزاقادیانی سپر شیطان تھا۔ شیطان نے صرف سیدنا آدم علیہ السلام کی اہانت کی تھی۔ مرزاقادیانی نے تمام انبیائo کی اہانت کی ہے۔ جب آپ شیطان کو صاحب نہیں کہتے، تو میں سپر شیطان کو کیسے صاحب کہوں؟۔
کیا کبھی ایسے ہوا؟
ذیل میں مرزا قادیانی کی سات عبارتیں پیش خدمت ہیں۔ قادیانی براہ کرم بتائیں کہ کیا کسی نبی نے کسی فیصلہ کے لئے اپنے لئے ایسے الفاظ استعمال کئے؟۔
۱… ’’اگر میعاد گزر جائے اور سچائی ظاہر نہ ہو تو میرے گلے میں رسی اور پائوں میں زنجیر ڈالنا اور مجھے ایسی سزا دینا کہ تمام دنیا میں کسی کو نہ دی گئی ہو۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۷۳، خزائن ج۵ص۵۷۴)
۲… ’’اور اگر یہ تیری طرف سے نہیں ہیں تو مجھے نامرادی اور ذلت کے ساتھ ہلاک کر۔ اگر تیری نظروں میں مردود اور ملعون اور دجال ہی ہوں۔ جیسا مخالفوں نے سمجھا ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۲ص۱۱۶)
۳… ’’اگر یہ پیش گوئی جھوٹی نکلی تو میں ہر سزا اٹھانے کے لئے تیار ہوں۔ مجھ کو ذلیل کیا جائے۔ روسیاہ کیا جائے۔ میرے گلے میں رسہ ڈال دیا جائے۔ ہر ایک بات کے لئے تیار ہوں۔‘‘ (جنگ مقدس ص۱۸۸،خزائن ج۶ص۲۹۳)
۴… ’’میرے مالک میں تجھ سے دعا کرتا ہوں کہ مجھے ثناء اﷲ کی زندگی میں ہلاک کر اور میری موت سے ان کو اور ان کی جماعت کو خوش کر۔ موت قتل کی رو سے واقع نہ ہو۔ بلکہ محض بیماری کے ذریعہ سے ہو۔ مثلاً طاعون سے یا ہیضہ سے۔‘‘
(ضمیمہ نزول المسیح ص۱۸،خزائن ج۱۹ص۱۲۲)
۵… ’’مجھے جھوٹا قرار دے کر ہلاک کیا تو میں جھوٹے ہونے کی حالت میں کسی پیشگوئی اور امامت کو نہیں چاہتا۔ بلکہ اس حالت میں ایک یہودی سے بھی بدتر ہوں گا اور ہر ایک کے لئے جائے عار ننگ۔‘‘ (ضمیمہ نزول المسیح ص۲۰، خزائن ج۱۹ص۱۲۴)
۶… ’’اﷲ تعالیٰ کے کسی نبی نے تو کجا خدا کے کسی مقبرین نے بھی اس قسم کی کوئی پیش گوئی نہیں کی کہ اگر میں اتنی عمر پاکر مروں تو میں سچا ہوں گا۔ ورنہ تم مجھے جھوٹا سمجھنا۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲، خزائن ج۳ص۳۴۲)
۷… ’’اگر میں اس پیش گوئی میں کاذب نکلا تو ہر ایک سزا کے بھگتنے کے لئے تیار ہوں۔ اس بات پر راضی ہوں۔ مجھے گلہ میں رسہ ڈال کر پھانسی (سولی) پر کھینچا جائے۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۶۵۱،خزائن ج۵ص۶۵۱)