قادیانی سوالات کے جوابات ( 14 حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور مرزاقادیانی اور تضادات مرزا)
سوال نمبر:۱۴… مرزاقادیانی نے عیسی علیہ السلام کی تعریف کی ہے تو جس شخص کی وہ تعریف کرے۔ اس کی تنقیص کیسے کر سکتا ہے؟
جواب نمبر:۱… مرزاقادیانی تسلیم کرتا ہے کہ: ’’شریر انسانوں کا طریق ہے کہ ہجو کرنے کے وقت پہلے ایک تعریف کا لفظ لے آتے ہیں۔ گویا وہ منصف مزاج ہیں۔‘‘ (ست بچن ص۱۳، خزائن ج۱۰ ص۱۲۵) چنانچہ مرزاقادیانی کا بھی یہی حال تھا۔
اس نے (سیرۃ المہدی ج۳ ص۲۲۰) پر روایت نمبر۸۰۱ میں ہے: ’’مولوی محمد ابراہیم بقاپوری نے مجھ سے بذریعہ تحریر بیان کیا۔ ایک دفعہ میں نے مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی خدمت میں عرض کیا کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی والدہ کی اﷲتعالیٰ نے صدیقہ کے لفظ سے تعریف فرمائی ہے۔ اس پر حضور (مرزاقادیانی) نے فرمایا کہ خداتعالیٰ نے اس جگہ حضرت عیسی علیہ السلام کی الوہیت توڑنے کے لئے ماں کا ذکر کیا ہے اور صدیقہ کا لفظ اس جگہ اس طرح آیا ہے۔ جس طرح ہماری زبان میں کہتے ہیں۔ ’’بھر جائی کا نئے سلام آکھنا واں‘‘ جس سے مقصود ’’کانا‘‘ ثابت کرنا ہوتا ہے۔ ناکہ سلام کہنا۔ اس طرح اس آیت میں اصل مقصود حضرت مسیح کی والدہ ثابت کرنا ہے جو منافی الوہیت ہے نہ کہ مریم کی صدیقیت کا اظہار۔‘‘
اسی شرارت اور بدباطنی کے تحت مرزاقادیانی آنجہانی، حضرت مسیح کی تعریف کیا کرتا تھا۔
جواب نمبر:۲… ہمارا یہی مؤقف ہے کہ مرزاقادیانی جھوٹا تھا۔ جھوٹے آدمی کے کلام میں تناقض ہوتا ہے۔ مرزاقادیانی کا روزبروز، صبح وشام، قدم بقدم مؤقف بدلنا پینترا تبدیل کرنا اس کی عادت تھی۔ جن لوگوں کی مرزاقادیانی کی کتابوں پر نظر ہے وہ جانتے ہیں کہ کس طرح مرزاقادیانی کے کلام میں تناقض ہے۔ اس عنوان پر مرزاقادیانی کی رد میں اس کی تحریرات کی روشنی میں امت نے کافی کتابیں لکھی ہیں۔ کذبات مرزا، تضادات مرزا، مرزاقادیانی کی تردید کا ایک مستقل عنوان ہے۔